کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز کا بیان
باب
جب امام کو تاخیر ہو جائے اور کسی فتنہ و فساد کا خوف نہ ہو تو کسی اور کو امام بنانے کے بیان میں
حدیث نمبر
852
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَزِيعٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ قَالَ ذَهَبَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصْلِحُ بَيْنَ بَنِي عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ بِمِثْلِ حَدِيثِهِمْ وَزَادَ فَجَائَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَرَقَ الصُّفُوفَ حَتَّی قَامَ عِنْدَ الصَّفِّ الْمُقَدَّمِ وَفِيهِ أَنَّ أَبَا بَکْرٍ رَجَعَ الْقَهْقَرَی
محمد بن عبداللہ بن بزیع، عبدالاعلی، عبیداللہ بن ابی حازم، سہل بن سعد ساعدی، سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بنو عمرو بن عوف کے درمیان میں صلح کروانے کے لئے تشریف لے گئے باقی حدیث ان کی حدیث کی طرح ہے اس میں اضافہ یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صفوں سے نکلتے ہوئے پہلی صف میں آکر کھڑے ہو گئے اور حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ الٹے پاؤں پیچھے آگئے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment