کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز کا بیان
باب
ہر رکعت میں سورة فاتحہ پڑھنے کے وجوب اور جب تک فاتحہ کا پڑھنا یا سیکھنا ممکن نہ ہو تو اس کو جو آسان ہو فاتحہ کے علاوہ پڑھ لینے کے بیان میں
حدیث نمبر
784
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَاللَّفْظُ لِعَمْرٍو قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَائٍ قَالَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فِي کُلِّ الصَّلَاةِ يَقْرَأُ فَمَا أَسْمَعَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْمَعْنَاکُمْ وَمَا أَخْفَی مِنَّا أَخْفَيْنَا مِنْکُمْ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ إِنْ لَمْ أَزِدْ عَلَی أُمِّ الْقُرْآنِ فَقَالَ إِنْ زِدْتَ عَلَيْهَا فَهُوَ خَيْرٌ وَإِنْ انْتَهَيْتَ إِلَيْهَا أَجْزَأَتْ عَنْکَ
عمرو ناقد، زہیر بن حرب، عمرو، اسمعیل بن ابراہیم، ابن جریج، عطاء، ابوہریرہ، حضرت عطاء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا ہر نماز میں قرات ہوتی ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جس نماز میں ہم کو سنایا ہم بھی اس نماز میں تم کو سناتے ہیں اور جس نماز میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم سے اخفاء کیا ہم بھی اس میں تمہارے لئے اخفا کرتے ہیں آپ کو ایک نے کہا اگر میں ام القرآن یعنی سورة فاتحہ پر زیادتی نہ کروں تو آپ کیا فرماتے ہیں؟ تو فرمایا اگر تو اس پر زیادتی کرے تو تیرے لئے بہتر ہے اور اگر اس پر ختم کر دے تو تجھ سے کافی ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
http://ahadith.co.uk/permalink-hadith-4550
ReplyDeleteHere 784 is a different Hadith. Could some one comment
yup that,s a different hadees in sahih Muslim on "problems of Menstruation"
ReplyDeletehttp://forum.mohaddis.com/threads/%D8%B5%D8%AD%DB%8C%D8%AD-%D9%85%D8%B3%D9%84%D9%85.12636/page-79
ReplyDeleteصحیح مسلم حدیث نمبر 784 یہ ہے۔
بَابٌ :مَنْ أَرَادَ أَهْلَ الْمَدِيْنَةِ بِسُوْئٍ أَذَابَهُ اللَّهُ
جو اہل مدینہ کی برائی کے متعلق ارادہ کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کو گھلا دیتا ہے
(784) عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مَنْ أَرَادَ أَهْلَهَا بِسُوء ( يُرِيدُ الْمَدِينَةَ ) أَذَابَهُ اللَّهُ كَمَا يَذُوبُ الْمِلْحُ فِي الْمَاء
سیدناابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جو اس شہر (یعنی مدینہ) والوں کی برائی کا ارادہ کرتا ہے، تو اللہ تعالیٰ اس کو ایسا گھلا دیتا ہے جیسے نمک پانی میں گھل جاتا ہے۔ ‘‘
جزاک اللہ خیر
ReplyDeletesir i want to ask question and want to conform hadiss
ReplyDelete