Saturday 9 July 2011

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:2000

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
سورج  گرہن کا بیان
باب
 نماز گرہن کے بیان میں
حدیث نمبر
2000
حَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا مُعَاذٌ وَهُوَ ابْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی سِتَّ رَکَعَاتٍ وَأَرْبَعَ سَجَدَاتٍ
ابوغسان مسمعی، محمد بن مثنی، ابن ہشام، قتادہ، عطاء بن ابی رباح، عبید بن عمیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز میں چھ رکوع اور چار سجدے کئے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1999

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
سورج  گرہن کا بیان
باب
 نماز گرہن کے بیان میں
حدیث نمبر
1999
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ سَمِعْتُ عَطَائً يَقُولُ سَمِعْتُ عُبَيْدَ بْنَ عُمَيْرٍ يَقُولُ حَدَّثَنِي مَنْ أُصَدِّقُ حَسِبْتُهُ يُرِيدُ عَائِشَةَ أَنَّ الشَّمْسَ انْکَسَفَتْ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ قِيَامًا شَدِيدًا يَقُومُ قَائِمًا ثُمَّ يَرْکَعُ ثُمَّ يَقُومُ ثُمَّ يَرْکَعُ ثُمَّ يَقُومُ ثُمَّ يَرْکَعُ رَکْعَتَيْنِ فِي ثَلَاثِ رَکَعَاتٍ وَأَرْبَعِ سَجَدَاتٍ فَانْصَرَفَ وَقَدْ تَجَلَّتْ الشَّمْسُ وَکَانَ إِذَا رَکَعَ قَالَ اللَّهُ أَکْبَرُ ثُمَّ يَرْکَعُ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقَامَ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَی عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لَا يَکْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ وَلَکِنَّهُمَا مِنْ آيَاتِ اللَّهِ يُخَوِّفُ اللَّهُ بِهِمَا عِبَادَهُ فَإِذَا رَأَيْتُمْ کُسُوفًا فَاذْکُرُوا اللَّهَ حَتَّی يَنْجَلِيَا
اسحاق بن ابراہیم، محمد بن بکر، ابن جریج، عطاء، عبید بن عمیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ کے زمانہ میں سورج گرہن ہوگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بہت زیادہ دیر تک قیام کیا پھر رکوع کیا پھر قیام کیا پھر رکوع کیا پھر قیام پھر رکوع آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فارغ ہوئے تو سورج روشن ہو چکا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب رکوع کرتے تو اَللَّهُ أَکْبَرُ فرماتے اور جب سر اٹھاتے تو(سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ) فرماتے پھر کھڑے ہوتے اور اللہ کی حمد و ثناء بیان کی پھر فرمایا کہ سورج اور چاند کسی کی موت یا حیات کی وجہ سے بے نور نہیں ہوتے بلکہ یہ اللہ کی آیات میں سے ہیں اللہ ان کی وجہ سے ڈراتا ہے جب تم گرہن کو دیکھو تو اللہ کا ذکر کرو یہاں تک کہ وہ روشن ہو جائے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1998

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
سورج  گرہن کا بیان
باب
 نماز گرہن کے بیان میں
حدیث نمبر
1998
حَدَّثَنَا حَاجِبُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ الزُّبَيْدِيُّ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ کَانَ کَثِيرُ بْنُ عَبَّاسٍ يُحَدِّثُ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ کَانَ يُحَدِّثُ عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ کَسَفَتْ الشَّمْسُ بِمِثْلِ مَا حَدَّثَ عُرْوَةُ عَنْ عَائِشَةَ
حاجب بن ولید، محمد بن حرب، محمد بن ولید زبیدی، زہری، کثیر بن عباس، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سورج گرہن کے دن نماز پڑھائی باقی حدیث گزر چکی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1997

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
سورج  گرہن کا بیان
باب
 نماز گرہن کے بیان میں
حدیث نمبر
1997
قَالَ الزُّهْرِيُّ وَأَخْبَرَنِي کَثِيرُ بْنُ عَبَّاسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ صَلَّی أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ فِي رَکْعَتَيْنِ وَأَرْبَعَ سَجَدَاتٍ
زہری، کثیر، ابن عباس سے بھی یہی روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعتوں میں چار رکوع اور چار سجدے کئے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1996

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
سورج  گرہن کا بیان
باب
 نماز گرہن کے بیان میں
حدیث نمبر
1996
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ نَمِرٍ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ شِهَابٍ يُخْبِرُ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَهَرَ فِي صَلَاةِ الْخُسُوفِ بِقِرَائَتِهِ فَصَلَّی أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ فِي رَکْعَتَيْنِ وَأَرْبَعَ سَجَدَاتٍ
محمد بن مہران رازی، ولید بن مسلم، عبدالرحمن بن نمیر، ابن شہاب، عروة، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صلوة خسوف میں قرات بالجہر کی، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعتوں میں چار رکوع اور چار سجدے کئے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1995

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
سورج  گرہن کا بیان
باب
 نماز گرہن کے بیان میں
حدیث نمبر
1995
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ قَالَ الْأَوْزَاعِيُّ أَبُو عَمْرٍو وَغَيْرُهُ سَمِعْتُ ابْنَ شِهَابٍ الزُّهْرِيَّ يُخْبِرُ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ الشَّمْسَ خَسَفَتْ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَعَثَ مُنَادِيًا الصَّلَاةُ جَامِعَةٌ فَاجْتَمَعُوا وَتَقَدَّمَ فَکَبَّرَ وَصَلَّی أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ فِي رَکْعَتَيْنِ وَأَرْبَعَ سَجَدَاتٍ
محمد بن مہران رازی، ولیدبن مسلم، اوزاعی، ابوعمر، ابن شہاب، زہری، عروة، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں سورج گرہن ہوگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پکارنے والے کو بھیجا کہ وہ کہے نماز کے لئے جمع ہو جاؤ، لوگ جمع ہو گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آگے بڑھے تکبیر ہوئی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعتوں کو چار رکوع اور چار سجدوں کے ساتھ پڑھایا۔



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1994

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
سورج  گرہن کا بیان
باب
 نماز گرہن کے بیان میں
حدیث نمبر
1994
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ ح و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَمُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ خَسَفَتْ الشَّمْسُ فِي حَيَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی الْمَسْجِدِ فَقَامَ وَکَبَّرَ وَصَفَّ النَّاسُ وَرَائَهُ فَاقْتَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِرَائَةً طَوِيلَةً ثُمَّ کَبَّرَ فَرَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَقَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ ثُمَّ قَامَ فَاقْتَرَأَ قِرَائَةً طَوِيلَةً هِيَ أَدْنَی مِنْ الْقِرَائَةِ الْأُولَی ثُمَّ کَبَّرَ فَرَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا هُوَ أَدْنَی مِنْ الرُّکُوعِ الْأَوَّلِ ثُمَّ قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ ثُمَّ سَجَدَ وَلَمْ يَذْکُرْ أَبُو الطَّاهِرِ ثُمَّ سَجَدَ ثُمَّ فَعَلَ فِي الرَّکْعَةِ الْأُخْرَی مِثْلَ ذَلِکَ حَتَّی اسْتَکْمَلَ أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ وَأَرْبَعَ سَجَدَاتٍ وَانْجَلَتْ الشَّمْسُ قَبْلَ أَنْ يَنْصَرِفَ ثُمَّ قَامَ فَخَطَبَ النَّاسَ فَأَثْنَی عَلَی اللَّهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ قَالَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ لَا يَخْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ فَإِذَا رَأَيْتُمُوهَا فَافْزَعُوا لِلصَّلَاةِ وَقَالَ أَيْضًا فَصَلُّوا حَتَّی يُفَرِّجَ اللَّهُ عَنْکُمْ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَيْتُ فِي مَقَامِي هَذَا کُلَّ شَيْئٍ وُعِدْتُمْ حَتَّی لَقَدْ رَأَيْتُنِي أُرِيدُ أَنْ آخُذَ قِطْفًا مِنْ الْجَنَّةِ حِينَ رَأَيْتُمُونِي جَعَلْتُ أُقَدِّمُ و قَالَ الْمُرَادِيُّ أَتَقَدَّمُ وَلَقَدْ رَأَيْتُ جَهَنَّمَ يَحْطِمُ بَعْضُهَا بَعْضًا حِينَ رَأَيْتُمُونِي تَأَخَّرْتُ وَرَأَيْتُ فِيهَا ابْنَ لُحَيٍّ وَهُوَ الَّذِي سَيَّبَ السَّوَائِبَ وَانْتَهَی حَدِيثُ أَبِي الطَّاهِرِ عِنْدَ قَوْلِهِ فَافْزَعُوا لِلصَّلَاةِ وَلَمْ يَذْکُرْ مَا بَعْدَهُ
حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ح، ابوطاہر، محمد بن سلمہ مرادی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عروة بن زبیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی میں سورج گرہن ہو گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد کی طرف نکلے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے، تکبیر کہی گئی اور لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے صف بنالی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لمبی قرات کی پھر تکبیر کہہ کر رکوع کیا تو طویل رکوع کیا پھر اپنے سر کو اٹھایا تو ( سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ) فرمایا پھر کھڑے ہوئے اور لمبی قرات کی اور یہ قرات پہلی قرات سے کم تھی پھر تکبیر کہہ کر رکوع کیا لمبا رکوع لیکن پہلے رکوع سے کم تھا پھر سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ کہا پھر سجدہ کیا لیکن ابوالطاہر نے ثم سجد ذکر نہیں کیا پھر دوسری رکعت میں اسی طرح کیا یہاں تک کہ چار رکوع اور چار سجدے پورے کئے۔ اور سورج روشن ہوگیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نماز سے فارغ ہونے سے پہلے، پھر پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھڑے ہو کر لوگوں کو خطبہ دیا اور اللہ کی اس کی شان کے مطابق تعریف بیان کی پھر فرمایا کہ سورج اور چاند اللہ کی آیات میں سے دو آیات ہیں، کسی کی موت یا حیات کی وجہ سے بے نور نہیں ہوتے، جب تم ان کو اس طرح دیکھو تو نماز کی طرف جلدی کرو، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ بھی فرمایا کہ نماز ادا کرو یہاں تک کہ اللہ اس کو تم سے کھو لدے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے اس جگہ ہر وہ چیز دیکھی ہے جس کا تم وعدے دیے گئے ہو یہاں تک کہ میں نے اپنے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا کہ میں نے جنت سے ایک گچھا لینے کا ارادہ کیا جب تم نے مجھے آگے بڑھتے ہوئے دیکھا مراوی کہتے ہیں کہ اقدم کی بجائے اتقدم کہا ہے اور میں نے جہنم کو دیکھا کہ اس کا ایک حصہ دوسرے کو توڑ رہا ہے جب تم نے مجھے پیچھے ہٹتے دیکھا اور اس میں عمرو بن لحی کو دیکھا اور یہ وہ ہے جس نے سب سے پہلے سانڈ بنا کر چھوڑے ابوطاہر کی حدیث ( فَافْزَعُوا الی الصَّلَاةِ) پر ختم ہو گئی اور اس کے بعد اس نے ذکر نہیں کی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1993

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
سورج  گرہن کا بیان
باب
 نماز گرہن کے بیان میں
حدیث نمبر
1993
حَدَّثَنَاه يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَزَادَ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ وَزَادَ أَيْضًا ثُمَّ رَفَعَ يَدَيْهِ فَقَالَ اللَّهُمَّ هَلْ بَلَّغْتُ
یحیی بن یحیی، ابومعاویہ، حضرت ہشام بن عروہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسی سند کے ساتھ حدیث نقل کی ہے اور اضافہ یہ ہے کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ سورج اور چاند اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہاتھ اٹھائے اور فرمایا اے اللہ کیا میں نے احکام پہنچا دیے ہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1992

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
سورج  گرہن کا بیان
باب
 نماز گرہن کے بیان میں
حدیث نمبر
1992
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ خَسَفَتْ الشَّمْسُ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فَأَطَالَ الْقِيَامَ جِدًّا ثُمَّ رَکَعَ فَأَطَالَ الرُّکُوعَ جِدًّا ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَأَطَالَ الْقِيَامَ جِدًّا وَهُوَ دُونَ الْقِيَامِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَکَعَ فَأَطَالَ الرُّکُوعَ جِدًّا وَهُوَ دُونَ الرُّکُوعِ الْأَوَّلِ ثُمَّ سَجَدَ ثُمَّ قَامَ فَأَطَالَ الْقِيَامَ وَهُوَ دُونَ الْقِيَامِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَکَعَ فَأَطَالَ الرُّکُوعَ وَهُوَ دُونَ الرُّکُوعِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَقَامَ فَأَطَالَ الْقِيَامَ وَهُوَ دُونَ الْقِيَامِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَکَعَ فَأَطَالَ الرُّکُوعَ وَهُوَ دُونَ الرُّکُوعِ الْأَوَّلِ ثُمَّ سَجَدَ ثُمَّ انْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ تَجَلَّتْ الشَّمْسُ فَخَطَبَ النَّاسَ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَی عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ وَإِنَّهُمَا لَا يَنْخَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُمَا فَکَبِّرُوا وَادْعُوا اللَّهَ وَصَلُّوا وَتَصَدَّقُوا يَا أُمَّةَ مُحَمَّدٍ إِنْ مِنْ أَحَدٍ أَغْيَرَ مِنْ اللَّهِ أَنْ يَزْنِيَ عَبْدُهُ أَوْ تَزْنِيَ أَمَتُهُ يَا أُمَّةَ مُحَمَّدٍ وَاللَّهِ لَوْ تَعْلَمُونَ مَا أَعْلَمُ لَبَکَيْتُمْ کَثِيرًا وَلَضَحِکْتُمْ قَلِيلًا أَلَا هَلْ بَلَّغْتُ وَفِي رِوَايَةِ مَالِکٍ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ
قتیبہ بن سعید، مالک بن انس، ہشام بن عروة، عائشہ، ح، ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن نمیر، ہشام، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ کے زمانہ میں سورج گرہن ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز پڑھنے کے لئے کھڑے ہو گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خوب لمبا قیام کیا پھر رکوع کیا تو خوب لمبا کیا پھر رکوع سے سر اٹھایا تو لمبا قیام کیا اور یہ پہلے قیام سے کم تھا پھر رکوع کیا تو خوب لمبا کیا لیکن پہلے رکوع سے کم، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سجدہ فرمایا اور کھڑے ہو گئے اور خوب لمبا قیام کیا اور وہ پہلے قیام سے کم تھا پھر رکوع لمبا کیا اور وہ پہلے رکوع سے کم تھا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سر اٹھایا اور قیام کو لمبا کیا اور وہ قیام پہلے سے کم تھا پھر لمبا رکوع کیا لین پہلے رکوع سے کم، پھر سجدہ کیا پھرنماز سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فارغ ہوئے تو آفتاب کھل چکا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کو خطبہ دیا: سورج اور چاند اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں یہ کسی کے مرنے یا جینے کی وجہ سے بے نور نہیں ہوتے، جب تم گرہن دیکھو تو اللہ کی بڑائی بیان کرو اور اللہ سے دعا مانگو، نماز پڑھو اور صدقہ دو، اے امت محمد! اللہ سے بڑھ کر کوئی غیرت والا نہیں اس بات میں کہ اس کا بندہ یا بندی زنا کرے، اے امت محمد! اللہ کی قسم اگر تم وہ جانتے جو میں جانتا ہوں تو تم زیادہ روتے اور کم ہنستے، خبردار رہو! میں نے اللہ کے احکامات پہنچا دیے ہیں۔ اور مالک کی روایت میں ہے کہ سورج اور چاند اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1991

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز  استسقاء کا بیان
باب
باد صبا اور تیز آندھی کے بیان میں
حدیث نمبر
1991
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَبَانٍ الْجُعْفِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ يَعْنِي ابْنَ سُلَيْمَانَ کِلَاهُمَا عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مَسْعُودِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابومعاویہ، ح، ابن عمر بن محمد بن ابان جعفی، ابن سلیمان، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس حدیث کی دوسری سند ذکر کی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1990

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز  استسقاء کا بیان
باب
باد صبا اور تیز آندھی کے بیان میں
حدیث نمبر
1990
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ نُصِرْتُ بِالصَّبَا وَأُهْلِکَتْ عَادٌ بِالدَّبُورِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، غندر، شعبہ، محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، حکم، مجاہد، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میری مدد باد صبا سے کی گئی ہے اور قوم عاد دبور (آندھی) سے ہلاک کی گئی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1989

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز  استسقاء کا بیان
باب
آندھی اور بادل کے دیکھنے کے وقت پناہ مانگنے اور بارش کے وقت خوش ہونے کے بیان میں
حدیث نمبر
1989
حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ ح و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ أَبَا النَّضْرِ حَدَّثَهُ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُسْتَجْمِعًا ضَاحِکًا حَتَّی أَرَی مِنْهُ لَهَوَاتِهِ إِنَّمَا کَانَ يَتَبَسَّمُ قَالَتْ وَکَانَ إِذَا رَأَی غَيْمًا أَوْ رِيحًا عُرِفَ ذَلِکَ فِي وَجْهِهِ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَی النَّاسَ إِذَا رَأَوْا الْغَيْمَ فَرِحُوا رَجَائَ أَنْ يَکُونَ فِيهِ الْمَطَرُ وَأَرَاکَ إِذَا رَأَيْتَهُ عَرَفْتُ فِي وَجْهِکَ الْکَرَاهِيَةَ قَالَتْ فَقَالَ يَا عَائِشَةُ مَا يُؤَمِّنُنِي أَنْ يَکُونَ فِيهِ عَذَابٌ قَدْ عُذِّبَ قَوْمٌ بِالرِّيحِ وَقَدْ رَأَی قَوْمٌ الْعَذَابَ فَقَالُوا هَذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا
ہارون بن معروف، ابن وہب، عمرو بن حارث، ح، ابوطاہر، عبداللہ بن وہب، عمرو بن حارث، ابونضر، سلیمان بن یسار، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ کو اس طرح کھلکھلا کر ہنستے نہیں دیکھا کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حلق کا کوا دیکھ لیا ہو، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تبسم فرماتے تھے، فرماتی ہیں جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بادل یا آندھی دیکھتے تو اس کا اثر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرہ پر دیکھا جاتا تھا، سیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عرض کیا، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! میں نے لوگوں کو دیکھا کہ جب وہ بادل کو دیکھتے ہیں تو خوش ہوتے ہیں اس امید پر کہ اس میں بارش ہوگی اور میں نے دیکھا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بادل دیکھتے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرہ پر فکر کے آثار ہوتے ہیں! تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اے عائشہ! مجھے اطمینان نہیں ہوتا کہ اس میں عذاب ہے یا نہیں ہے تحقیق ایک قوم کو ہوا کے ذریعہ عذاب دیا گیا اور جب اس قوم نے عذاب کو دیکھا تو کہنے لگے ( هَذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا) کہ ہم پر بارش برسنے والی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1988

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز  استسقاء کا بیان
باب
آندھی اور بادل کے دیکھنے کے وقت پناہ مانگنے اور بارش کے وقت خوش ہونے کے بیان میں
حدیث نمبر
1988
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ جُرَيْجٍ يُحَدِّثُنَا عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا عَصَفَتْ الرِّيحُ قَالَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُکَ خَيْرَهَا وَخَيْرَ مَا فِيهَا وَخَيْرَ مَا أُرْسِلَتْ بِهِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّهَا وَشَرِّ مَا فِيهَا وَشَرِّ مَا أُرْسِلَتْ بِهِ قَالَتْ وَإِذَا تَخَيَّلَتْ السَّمَائُ تَغَيَّرَ لَوْنُهُ وَخَرَجَ وَدَخَلَ وَأَقْبَلَ وَأَدْبَرَ فَإِذَا مَطَرَتْ سُرِّيَ عَنْهُ فَعَرَفْتُ ذَلِکَ فِي وَجْهِهِ قَالَتْ عَائِشَةُ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ لَعَلَّهُ يَا عَائِشَةُ کَمَا قَالَ قَوْمُ عَادٍ فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضًا مُسْتَقْبِلَ أَوْدِيَتِهِمْ قَالُوا هَذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا
ابوطاہر، ابن وہب، ابن جریج، عطاء بن رباح، زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ جب آندھی چلتی تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ( اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُکَ خَيْرَهَا وَخَيْرَ مَا فِيهَا وَخَيْرَ مَا أُرْسِلَتْ بِهِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّهَا وَشَرِّ مَا فِيهَا وَشَرِّ مَا أُرْسِلَتْ بِهِ) اے اللہ میں تجھ سے اس ہوا کی بھلائی مانگتاہوں اور جو کچھ اس میں ہے اس کی بھلائی اور جو کچھ اس میں بھیجا گیا ہے اس کی بھی بہتر ی مانگتاہوں اور اس کے شر اور جو کچھ اس میں ہے اس کے شر اور جو شر اس کے ذریعہ بھیجا گیا ہے اس سے پناہ مانگتاہوں، فرماتی ہیں اورجب آسمان پر گرد و چمک والا بادل ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا رنگ تبدیل ہو جاتا، کبھی باہر جاتے اور کبھی اندر آتے، آگے آتے اور کبھی پیچھے جاتے، جب بارش ہو جاتی تو گھبراہٹ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دور ہو جاتی، فرماتی ہیں کہ میں نے یہ حالت دیکھ کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اے عائشہ! شاید یہ ویسا ہی ہو جیسا کہ قوم عاد نے کہاتھا،( فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضًا مُسْتَقْبِلَ أَوْدِيَتِهِمْ قَالُوا هَذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا) جب انہوں نے اپنے سامنے بادل آتے دیکھے تو کہنے لگے یہ بادل ہم پر برسنے والے ہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1987

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز  استسقاء کا بیان
باب
آندھی اور بادل کے دیکھنے کے وقت پناہ مانگنے اور بارش کے وقت خوش ہونے کے بیان میں
حدیث نمبر
1987
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ عَنْ جَعْفَرٍ وَهُوَ ابْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَقُولُ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا کَانَ يَوْمُ الرِّيحِ وَالْغَيْمِ عُرِفَ ذَلِکَ فِي وَجْهِهِ وَأَقْبَلَ وَأَدْبَرَ فَإِذَا مَطَرَتْ سُرَّ بِهِ وَذَهَبَ عَنْهُ ذَلِکَ قَالَتْ عَائِشَةُ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ إِنِّي خَشِيتُ أَنْ يَکُونَ عَذَابًا سُلِّطَ عَلَی أُمَّتِي وَيَقُولُ إِذَا رَأَی الْمَطَرَ رَحْمَةٌ
عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب، سلیمان بن بلال، جعفربن محمد، عطاء بن ابی رباح، زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ آندھی اور بارش کے دن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرہ اقدس پر اس کے آثار معلوم ہوتے تھے کبھی فکر ہوتی اور کبھی جاتی رہتی، جب بارش ہو جاتی تو اس سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خوش ہو جاتے اور فکر چلی جاتی، سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کی وجہ دریافت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں ڈرتا ہوں کہ کہیں یہ عذاب نہ ہو جو میری امت پر مسلط کیا گیا ہو، جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بارش کو دیکھتے تو فرماتے کہ یہ رحمت ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1986

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز  استسقاء کا بیان
باب
 استسقاء میں دعا مانگنے کے بیان میں
حدیث نمبر
1986
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ أَنَسٌ أَصَابَنَا وَنَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَطَرٌ قَالَ فَحَسَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَوْبَهُ حَتَّی أَصَابَهُ مِنْ الْمَطَرِ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ لِمَ صَنَعْتَ هَذَا قَالَ لِأَنَّهُ حَدِيثُ عَهْدٍ بِرَبِّهِ تَعَالَی
یحیی بن یحیی، جعفربن سلیمان، ثابت بنانی، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے کہ بارش آگئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا کپڑا کھول دیا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر بارش کا پانی پہنچا ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایسا کیوں کیا فرمایا کیونکہ یہ خداتعالی کی تازہ نعمت ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1985

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز  استسقاء کا بیان
باب
 استسقاء میں دعا مانگنے کے بیان میں
حدیث نمبر
1985
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِي أُسَامَةُ أَنَّ حَفْصَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُا جَائَ أَعْرَابِيٌّ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَهُوَ عَلَی الْمِنْبَرِ وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ وَزَادَ فَرَأَيْتُ السَّحَابَ يَتَمَزَّقُ کَأَنَّهُ الْمُلَائُ حِينَ تُطْوَی
ہارون بن سعید ایلی، ابن وہب، اسامہ، حفص بن عبیداللہ بن انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک اعرابی رسول اللہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منبر پر تشریف فرما تھے باقی حدیث گزر چکی اس میں یہ اضافہ ہے کہ میں نے اس طرح بادل دیکھے گویا کہ ایک چادر لپیٹ دی گئی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1984

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز  استسقاء کا بیان
باب
 استسقاء میں دعا مانگنے کے بیان میں
حدیث نمبر
1984
حَدَّثَنَاه أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ الْمُغِيرَةِ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ بِنَحْوِهِ وَزَادَ فَأَلَّفَ اللَّهُ بَيْنَ السَّحَابِ وَمَکَثْنَا حَتَّی رَأَيْتُ الرَّجُلَ الشَّدِيدَ تَهُمُّهُ نَفْسُهُ أَنْ يَأْتِيَ أَهْلَهُ
ابوکریب، ابواسامہ، سلیمان بن مغیرہ، ثابت، حضرت انس سے اسی طرح حدیث مروی ہے اور اضافہ یہ ہے کہ اللہ نے بادل اکٹھے کر دئے اور ہم ٹھہرے رہے یہاں تک کہ میں نے ایک مضبوط وطاقتور آدمی کو بھی دیکھا کہ اسے بھی اپنے اہل وعیال تک پہنچنے کی فکر لاحق ہو گئی تھی-




contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1983

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز  استسقاء کا بیان
باب
 استسقاء میں دعا مانگنے کے بیان میں
حدیث نمبر
1983
حَدَّثَنِي عَبْدُ الْأَعْلَی بْنُ حَمَّادٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَکْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَقَامَ إِلَيْهِ النَّاسُ فَصَاحُوا وَقَالُوا يَا نَبِيَّ اللَّهِ قَحَطَ الْمَطَرُ وَاحْمَرَّ الشَّجَرُ وَهَلَکَتْ الْبَهَائِمُ وَسَاقَ الْحَدِيثَ وَفِيهِ مِنْ رِوَايَةِ عَبْدِ الْأَعْلَی فَتَقَشَّعَتْ عَنْ الْمَدِينَةِ فَجَعَلَتْ تُمْطِرُ حَوَالَيْهَا وَمَا تُمْطِرُ بِالْمَدِينَةِ قَطْرَةً فَنَظَرْتُ إِلَی الْمَدِينَةِ وَإِنَّهَا لَفِي مِثْلِ الْإِکْلِيلِ
عبدالاعلی بن حماد، محمد بن ابی بکر مقدامی، معتمر، عبیداللہ، ثابت بنانی، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمعہ کے دن خطبہ دے رہے تھے کہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آگے کھڑے ہو گئے اور انہوں نے پکار کر عرض کیا اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بارش بند کر دی گئی درخت خشک ہو گئے اور جانور ہلاک ہو گئے باقی حدیث گزر چکی اس میں یہ بھی عبدالاعلی کی روایت سے ہے کہ بادل مدینہ سے پھٹ گیا اور ارد گرد برستا رہا اور مدینہ میں ایک قطرہ بھی نہ برسا میں نے مدینہ کی طرف دیکہا تو وو درمیان میں گول دائرہ کی طرح معلوم ہوتا تھا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1982

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز  استسقاء کا بیان
باب
 استسقاء میں دعا مانگنے کے بیان میں
حدیث نمبر
1982
حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ رُشَيْدٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ أَصَابَتْ النَّاسَ سَنَةٌ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ النَّاسَ عَلَی الْمِنْبَرِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ إِذْ قَامَ أَعْرَابِيٌّ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَکَ الْمَالُ وَجَاعَ الْعِيَالُ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمَعْنَاهُ وَفِيهِ قَالَ اللَّهُمَّ حَوَالَيْنَا وَلَا عَلَيْنَا قَالَ فَمَا يُشِيرُ بِيَدِهِ إِلَی نَاحِيَةٍ إِلَّا تَفَرَّجَتْ حَتَّی رَأَيْتُ الْمَدِينَةَ فِي مِثْلِ الْجَوْبَةِ وَسَالَ وَادِي قَنَاةَ شَهْرًا وَلَمْ يَجِئْ أَحَدٌ مِنْ نَاحِيَةٍ إِلَّا أَخْبَرَ بِجَوْدٍ
داوٗد بن رشید، ولید بن مسلم، اوزاعی، اسحا ق بن عبداللہ بن ابی طلحہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ کے زمانہ میں لوگوں پر ایک سال قحط پڑا پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمعہ کے دن ہمارے سامنے منبر پر بیٹھے لوگوں کو خطبہ دے رہے تھے کہ ایک اعرابی نے کھڑے ہو کر عرض کیا کہ اموال ہلاک ہو گئے اور اہل عیال بھوکے مر گئے باقی حدیث اوپر گزر چکی ہے اس میں یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہمارے ارد گرد برسا نہ کہ ہمارے اوپر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے ہاتھ سے جس طرف بھی اشارہ فرماتے ادھر کا بادل پھٹ جاتا یہاں تک کہ میں نے مدینہ کو گول ڈھا ل کی طرح دیکھا اور وادی قنات ایک مہینہ بھر بہتی رہی ہمارے پاس جو بھی آیا اس نے خوب بارش ہونے کی خبر دی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1981

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز  استسقاء کا بیان
باب
 استسقاء میں دعا مانگنے کے بیان میں
حدیث نمبر
1981
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَيَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرُونَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شَرِيکِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَجُلًا دَخَلَ الْمَسْجِدَ يَوْمَ جُمُعَةٍ مِنْ بَابٍ کَانَ نَحْوَ دَارِ الْقَضَائِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمٌ يَخْطُبُ فَاسْتَقْبَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمًا ثُمَّ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَکَتْ الْأَمْوَالُ وَانْقَطَعَتْ السُّبُلُ فَادْعُ اللَّهَ يُغِثْنَا قَالَ فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ أَغِثْنَا اللَّهُمَّ أَغِثْنَا اللَّهُمَّ أَغِثْنَا قَالَ أَنَسٌ وَلَا وَاللَّهِ مَا نَرَی فِي السَّمَائِ مِنْ سَحَابٍ وَلَا قَزَعَةٍ وَمَا بَيْنَنَا وَبَيْنَ سَلْعٍ مِنْ بَيْتٍ وَلَا دَارٍ قَالَ فَطَلَعَتْ مِنْ وَرَائِهِ سَحَابَةٌ مِثْلُ التُّرْسِ فَلَمَّا تَوَسَّطَتْ السَّمَائَ انْتَشَرَتْ ثُمَّ أَمْطَرَتْ قَالَ فَلَا وَاللَّهِ مَا رَأَيْنَا الشَّمْسَ سَبْتًا قَالَ ثُمَّ دَخَلَ رَجُلٌ مِنْ ذَلِکَ الْبَابِ فِي الْجُمُعَةِ الْمُقْبِلَةِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمٌ يَخْطُبُ فَاسْتَقْبَلَهُ قَائِمًا فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَکَتْ الْأَمْوَالُ وَانْقَطَعَتْ السُّبُلُ فَادْعُ اللَّهَ يُمْسِکْهَا عَنَّا قَالَ فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ حَوْلَنَا وَلَا عَلَيْنَا اللَّهُمَّ عَلَی الْآکَامِ وَالظِّرَابِ وَبُطُونِ الْأَوْدِيَةِ وَمَنَابِتِ الشَّجَرِ فَانْقَلَعَتْ وَخَرَجْنَا نَمْشِي فِي الشَّمْسِ قَالَ شَرِيکٌ فَسَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ أَهُوَ الرَّجُلُ الْأَوَّلُ قَالَ لَا أَدْرِي
یحیی بن یحیی، یحیی بن ایوب، قتیبہ، ابن حجر، اسماعیل بن جعفر، شریک بن ابی نمر، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی دارالقضا کی طرف والے دروازے سے جمعہ کے دن مسجد میں داخل ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے خطبہ دے رہے تھے وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے آکر کھڑا ہوگیا پھر عرض کیا، یا رسول اللہ! مویشی ہلاک اور راستے بند ہو گئے، اللہ سے دعا مانگیں کہ ہم پر بارش نازل کرے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے ہاتھ اٹھا کر دعا مانگی، فرمایا: اے اللہ! ہم پر بارش برسا! اے اللہ ہم پر بارش برسا! حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ کی قسم ہم آسمان پر کوئی گھٹا یا بادل کا نام ونشان تک نہ دیکھتے تھے اور نہ ہمارے اور سلع کے درمیان کوئی گھر تھا اور نہ محلہ، فرماتے ہیں کہ سلع کے پیچھے سے ڈھا ل کی طرح ایک چھوٹا سا بادل نمودار ہوا جب آسمان کے درمیان آیا تو پھیل گیا پھر برسا، فرماتے ہیں کہ اللہ کی قسم ایک ہفتہ تک ہمیں سورج دکھائی نہیں دیا۔ پھر آنے والے جمعہ میں ایک آدمی اسی دروازے سے داخل ہو اور رسول اللہ کھڑے خطبہ دے رہے تھے، وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے کھڑا ہوگیا اور عرض کرنے لگا،یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! مویشی ہلاک ہو گئے اور راستے بند ہو گئے، اللہ سے دعا مانگیں کہ ہم سے بارش کو روک لے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہاتھ اٹھائے اور فرمایا اے اللہ ہمارے ارد گرد برسا نہ کہ ہم پر، اے اللہ ٹیلوں پر، بلندیوں پر، نالوں اور درختوں کے اگنے کی جگہ پر برسا! فرماتے ہیں کہ آسمان صاف ہوگیا اور ہم دھوب میں چلتے ہوئے نکلے شریک کہتے ہیں کہ میں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے عرض کیا کہ یہ شخص پہلے والا ہی تھا تو فرمایا میں نہیں جانتا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1980

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز  استسقاء کا بیان
باب
 استسقاء میں دعا کے لئے ہاتھ اٹھانے کے بیان میں
حدیث نمبر
1980
حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ ابْنِ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ حَدَّثَهُمْ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ
ابن مثنی، یحیی بن سعید، ابن ابی عروبہ، قتادہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ایک دوسری سند کے ساتھ یہی حدیث نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کی گئی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1979

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز  استسقاء کا بیان
باب
 استسقاء میں دعا کے لئے ہاتھ اٹھانے کے بیان میں
حدیث نمبر
1979
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ وَعَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ لَا يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي شَيْئٍ مِنْ دُعَائِهِ إِلَّا فِي الِاسْتِسْقَائِ حَتَّی يُرَی بَيَاضُ إِبْطَيْهِ غَيْرَ أَنَّ عَبْدَ الْأَعْلَی قَالَ يُرَی بَيَاضُ إِبْطِهِ أَوْ بَيَاضُ إِبْطَيْهِ
محمد بن مثنی، ابن ابی عدی، عبدالاعلی، سعید، قتادہ، حضرت انس سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے ہاتھوں کو اپنی کسی دعا میں بھی سوائے استسقاء کے اتنا بلند نہ کرتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بغلوں کی سفیدی دیکھی جاتی ہو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1978

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز  استسقاء کا بیان
باب
 استسقاء میں دعا کے لئے ہاتھ اٹھانے کے بیان میں
حدیث نمبر
1978
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَسْقَی فَأَشَارَ بِظَهْرِ کَفَّيْهِ إِلَی السَّمَائِ
عبد بن حمید، حسن بن موسی، حماد بن سلمہ، ثابت، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانی طلب کیا اور اپنی ہتھیلیوں کی پشت سے آسمان کی طرف اشارہ کیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1977

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز  استسقاء کا بیان
باب
 استسقاء میں دعا کے لئے ہاتھ اٹھانے کے بیان میں
حدیث نمبر
1977
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي بُکَيْرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي الدُّعَائِ حَتَّی يُرَی بَيَاضُ إِبْطَيْهِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، یحیی بن ابی بکیر، شعبہ، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دعامیں اپنے ہاتھ مبارک اس طرح اٹھائے ہوئے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بغلیں دیکھی جا سکتی تھیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1976

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز  استسقاء کا بیان
باب
باب صلوة الاستسقاء کے بیان میں
حدیث نمبر
1976
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبَّادُ بْنُ تَمِيمٍ الْمَازِنِيُّ أَنَّهُ سَمِعَ عَمَّهُ وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُا خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا يَسْتَسْقِي فَجَعَلَ إِلَی النَّاسِ ظَهْرَهُ يَدْعُو اللَّهَ وَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ وَحَوَّلَ رِدَائَهُ ثُمَّ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ
ابوطاہر، حرملہ، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، حضرت عباد بن تمیم مازنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے چچا سے جو اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں سے ہیں سے روایت کی ہے کہ ایک دن رسول اللہ تشریف لائے پانی مانگنے کے لئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی پشت مبارک لوگوں کی طرف کی اور قبلہ رخ ہو کر اللہ سے دعا مانگنے لگے اور اپنی چادر پلٹی پھر دو رکعتیں ادا کیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1975

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز  استسقاء کا بیان
باب
باب صلوة الاستسقاء کے بیان میں
حدیث نمبر
1975
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ عَبَّادَ بْنَ تَمِيمٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ زَيْدٍ الْأَنْصَارِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَی الْمُصَلَّی يَسْتَسْقِي وَأَنَّهُ لَمَّا أَرَادَ أَنْ يَدْعُوَ اسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ وَحَوَّلَ رِدَائَهُ
یحیی بن یحیی، سلیمان بن بلال، یحیی بن سعید، ابوبکر بن محمد بن عمرو، حضرت عبداللہ بن زید انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عید گاہ کی طرف تشریف لائے اور پانی طلب کیا اور جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دعا مانگنے کا ارادہ کیا تو قبلہ رخ ہوئے اور اپنی چادر کو پلٹا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1974

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز  استسقاء کا بیان
باب
باب صلوة الاستسقاء کے بیان میں
حدیث نمبر
1974
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ عَنْ عَمِّهِ قَالَ خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی الْمُصَلَّی فَاسْتَسْقَی وَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ وَقَلَبَ رِدَائَهُ وَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ
یحیی بن یحیی، سفیان بن عیینہ، عبداللہ بن ابی بکر، حضرت عباد رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن تمیم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے چچا سے روایت نقل کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عیدگاہ کی طرف نکلے اور پانی طلب کیا اور قبلہ کی طرف منہ کیا اور چادر کو پلٹا اور دو رکعتیں ادا فرمائیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1973

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز  استسقاء کا بیان
باب
باب صلوة الاستسقاء کے بیان میں
حدیث نمبر
1973
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَبَّادَ بْنَ تَمِيمٍ يَقُولُ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ زَيْدٍ الْمَازِنِيَّ يَقُولُا خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی الْمُصَلَّی فَاسْتَسْقَی وَحَوَّلَ رِدَائَهُ حِينَ اسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ
یحیی بن یحیی، مالک، عبداللہ بن ابی بکر، عباد بن تمیم، حضرت عبداللہ بن زید مازنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم عیدگاہ کی طرف تشریف لائے اور پانی طلب کیا اور اپنی چادر کو پلٹا جب قبلہ کی طرف رخ فرمایا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1972

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
 ایام عید میں ایسا کھیل کھیلنے کی اجازت کے بیان میں کہ جس میں گناہ نہ ہو۔
حدیث نمبر
1972
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ عَبْدٌ أَخْبَرَنَا وَقَالَ ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ بَيْنَمَا الْحَبَشَةُ يَلْعَبُونَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِحِرَابِهِمْ إِذْ دَخَلَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فَأَهْوَی إِلَی الْحَصْبَائِ يَحْصِبُهُمْ بِهَا فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعْهُمْ يَا عُمَرُ
محمد بن رافع، عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری، ابن مسیب، حضرت ابوہریرة رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حبشی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے اپنے نیزوں سے کھیل رہے تھے کہ عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ حاضر ہوئے تو کنکریوں کی طرف جھکے تاکہ ان کے ساتھ ان کو ماریں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے عمر! ان کو چھوڑ دے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1971

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
 ایام عید میں ایسا کھیل کھیلنے کی اجازت کے بیان میں کہ جس میں گناہ نہ ہو۔
حدیث نمبر
1971
حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ دِينَارٍ وَعُقْبَةُ بْنُ مُکْرَمٍ الْعَمِّيُّ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ کُلُّهُمْ عَنْ أَبِي عَاصِمٍ وَاللَّفْظُ لِعُقْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَائٌ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ بْنُ عُمَيْرٍ أَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ أَنَّهَا قَالَتْ لِلَعَّابِينَ وَدِدْتُ أَنِّي أَرَاهُمْ قَالَتْ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقُمْتُ عَلَی الْبَابِ أَنْظُرُ بَيْنَ أُذُنَيْهِ وَعَاتِقِهِ وَهُمْ يَلْعَبُونَ فِي الْمَسْجِدِ قَالَ عَطَائٌ فُرْسٌ أَوْ حَبَشٌ قَالَ وَقَالَ لِي ابْنُ عَتِيقٍ بَلْ حَبَشٌ
ابراہیم بن دینار، عقبہ بن مکرم، عبد بن حمید، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے کھیلنے والوں کا کھیل دیکھنے کا ارادہ کیا فرماتے ہیں کہ رسول اللہ کھڑے ہوگئے اور میں دروازے پر کھڑی ہو کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کندھوں اور کانوں کے درمیان سے ان کو مسجد میں کھیلتے ہوئے دیکھتی رہی، عطا کہتے ہیں کہ وہ فارسی یا حبشی تھے ابن عتیق نے مجھے بتایا کہ وہ حبشی تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1970

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
 ایام عید میں ایسا کھیل کھیلنے کی اجازت کے بیان میں کہ جس میں گناہ نہ ہو۔
حدیث نمبر
1970
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ زَکَرِيَّائَ بْنِ أَبِي زَائِدَةَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ کِلَاهُمَا عَنْ هِشَامٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَلَمْ يَذْکُرَا فِي الْمَسْجِدِ
یحیی بن یحیی، یحیی بن زکریا بن ابی زائدہ، ح، ابن نمیر، محمد بن بشر دوسری سند ذکر کی ہے لیکن اس میں مسجد کا ذکر نہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1969

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
 ایام عید میں ایسا کھیل کھیلنے کی اجازت کے بیان میں کہ جس میں گناہ نہ ہو۔
حدیث نمبر
1969
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَائَ حَبَشٌ يَزْفِنُونَ فِي يَوْمِ عِيدٍ فِي الْمَسْجِدِ فَدَعَانِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَضَعْتُ رَأْسِي عَلَی مَنْکِبِهِ فَجَعَلْتُ أَنْظُرُ إِلَی لَعِبِهِمْ حَتَّی کُنْتُ أَنَا الَّتِي أَنْصَرِفُ عَنْ النَّظَرِ إِلَيْهِمْ
زہیر بن حرب، جریر، ہشام، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ حبشی عید کے دن مسجد میں آکر کھیلنے لگے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے بلوایا میں نے اپنا سر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے شانہ مبارک پر رکھا اور میں نے ان کے کھیل کی طرف دیکھنا شروع کیا یہاں تک کہ خود ہی جب ان کو دیکھنے سے میرا جی بھر گیا تو واپس آگئی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1968

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
 ایام عید میں ایسا کھیل کھیلنے کی اجازت کے بیان میں کہ جس میں گناہ نہ ہو۔
حدیث نمبر
1968
حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ وَيُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی وَاللَّفْظُ لِهَارُونَ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا عَمْرٌو أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَهُ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدِي جَارِيَتَانِ تُغَنِّيَانِ بِغِنَائِ بُعَاثٍ فَاضْطَجَعَ عَلَی الْفِرَاشِ وَحَوَّلَ وَجْهَهُ فَدَخَلَ أَبُو بَکْرٍ فَانْتَهَرَنِي وَقَالَ مِزْمَارُ الشَّيْطَانِ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَقْبَلَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ دَعْهُمَا فَلَمَّا غَفَلَ غَمَزْتُهُمَا فَخَرَجَتَا وَکَانَ يَوْمَ عِيدٍ يَلْعَبُ السُّودَانُ بِالدَّرَقِ وَالْحِرَابِ فَإِمَّا سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِمَّا قَالَ تَشْتَهِينَ تَنْظُرِينَ فَقُلْتُ نَعَمْ فَأَقَامَنِي وَرَائَهُ خَدِّي عَلَی خَدِّهِ وَهُوَ يَقُولُ دُونَکُمْ يَا بَنِي أَرْفِدَةَ حَتَّی إِذَا مَلِلْتُ قَالَ حَسْبُکِ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَاذْهَبِي
ہارون بن سعید ایلی، یونس بن عبدالاعلی، ابن وہب، عمرو، محمد بن عبدالرحمن، عروة، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ تشریف لائے اور میرے پاس دو لڑکیاں میدان بعاث کے اشعار گا رہی تھیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بستر پر لیٹ گئے اور اپنا چہرہ پھیر لیا، حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تشریف لائے تو انہوں نے نے ان کو جھڑک دیا اور فرمایا شیطان کا باجا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: چھوڑ دو! جب ابوبکر غافل ہوئے تو میں نے ان کو آنکھ سے اشارہ کیا تو وہ چلی گئیں اور عید کا دن تھا اور حبشی ڈھالوں اور نیزوں سے کھیل رہے تھے پس میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا یا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خود ہی فرمایا تم ان کو دیکھنا چاہتی ہو؟ فرماتی ہیں جی ہاں، پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے اپنے پیچھے کھڑا کیا اور میرا رخسار آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے رخسار پر تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرما رہے تھے اے بنی ارفدہ! کھیل میں مشغول رہو یہاں تک کہ میرا جی بھر گیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کافی ہے تیرے لئے؟ میں نے عرض کیا جی ہاں فرمایا چلی جاؤ-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1967

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
 ایام عید میں ایسا کھیل کھیلنے کی اجازت کے بیان میں کہ جس میں گناہ نہ ہو۔
حدیث نمبر
1967
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ وَاللَّهِ لَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُومُ عَلَی بَابِ حُجْرَتِي وَالْحَبَشَةُ يَلْعَبُونَ بِحِرَابِهِمْ فِي مَسْجِدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتُرُنِي بِرِدَائِهِ لِکَيْ أَنْظُرَ إِلَی لَعِبِهِمْ ثُمَّ يَقُومُ مِنْ أَجْلِي حَتَّی أَکُونَ أَنَا الَّتِي أَنْصَرِفُ فَاقْدِرُوا قَدْرَ الْجَارِيَةِ الْحَدِيثَةِ السِّنِّ حَرِيصَةً عَلَی اللَّهْوِ
ابوطاہر، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عروة بن زبیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ میرے حجرے کے دروازہ پر کھڑے ہیں اور حبشی اپنے نیزوں کے ساتھ رسول اللہ کی مسجد میں کھیل رہے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے اپنی چادر میں چھپالیا تاکہ میں ان کی کھیل کود دیکھوں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میری وجہ سے کھڑے رہے یہاں تک کہ میں خود واپس چلی گئی تم اندازہ لگاؤ کہ کم سن کھیل کود پر حریص لڑکی کتنی دیر تک کھڑی رہ سکتی ہے؟



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1966

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
 ایام عید میں ایسا کھیل کھیلنے کی اجازت کے بیان میں کہ جس میں گناہ نہ ہو۔
حدیث نمبر
1966
حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ حَدَّثَهُ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ أَبَا بَکْرٍ دَخَلَ عَلَيْهَا وَعِنْدَهَا جَارِيَتَانِ فِي أَيَّامِ مِنًی تُغَنِّيَانِ وَتَضْرِبَانِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُسَجًّی بِثَوْبِهِ فَانْتَهَرَهُمَا أَبُو بَکْرٍ فَکَشَفَ رَسُولُ اللَّهِ عَنْهُ وَقَالَ دَعْهُمَا يَا أَبَا بَکْرٍ فَإِنَّهَا أَيَّامُ عِيدٍ وَقَالَتْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتُرُنِي بِرِدَائِهِ وَأَنَا أَنْظُرُ إِلَی الْحَبَشَةِ وَهُمْ يَلْعَبُونَ وَأَنَا جَارِيَةٌ فَاقْدِرُوا قَدْرَ الْجَارِيَةِ الْعَرِبَةِ الْحَدِيثَةِ السِّنِّ
ہارون بن سعید ایلی، ابن وہب، عمرو، ابن شہاب، عروة، عائشہ سے روایت ہے کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان کے پاس تشریف لائے اور ان کے پاس ایام منی میں دو لڑکیاں گا رہی تھیں اور دف بجاتی تھیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے سر مبارک کو ڈھانپ رکھا تھا، ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان دونوں کو جھڑکا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا کپڑا ہٹا کر فرمایا: اے ابوبکر ان کو چھوڑ دے یہ عید کے ایام ہیں، اور فرماتی ہیں کہ مجھے یاد ہے کہ رسول اللہ نے مجھے چھپایا ہوا تھا اور میں حبشیوں کا کھیل دیکھ رہی تھی اور میں لڑکی تھی تم اندازہ لگاؤ جو کم سن لڑکی کھیل تماشے کی طلبگار ہو وہ کتنی دیر تک تماشا دیکھے گی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1965

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
 ایام عید میں ایسا کھیل کھیلنے کی اجازت کے بیان میں کہ جس میں گناہ نہ ہو۔
حدیث نمبر
1965
حَدَّثَنَاه يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَأَبُو کُرَيْبٍ جَمِيعًا عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ عَنْ هِشَامٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَفِيهِ جَارِيَتَانِ تَلْعَبَانِ بِدُفٍّ
یحیی بن یحیی، ابوکریب، ابومعاویہ، ہشام اسی حدیث کی دوسری سند نقل کی ہے اس میں یہ اضافہ ہے کہ وہ لڑکیاں دف بجا رہی تھیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1964

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
 ایام عید میں ایسا کھیل کھیلنے کی اجازت کے بیان میں کہ جس میں گناہ نہ ہو۔
حدیث نمبر
1964
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ أَبُو بَکْرٍ وَعِنْدِي جَارِيَتَانِ مِنْ جَوَارِي الْأَنْصَارِ تُغَنِّيَانِ بِمَا تَقَاوَلَتْ بِهِ الْأَنْصَارُ يَوْمَ بُعَاثَ قَالَتْ وَلَيْسَتَا بِمُغَنِّيَتَيْنِ فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ أَبِمَزْمُورِ الشَّيْطَانِ فِي بَيْتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَذَلِکَ فِي يَوْمِ عِيدٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَبَا بَکْرٍ إِنَّ لِکُلِّ قَوْمٍ عِيدًا وَهَذَا عِيدُنَا
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابواسامہ، ہشام، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تشریف لائے اور میرے پاس دو انصاری لڑکیاں یوم بعاث کا واقعہ جو انصار نے نظم کیا تھا گا رہی تھیں اور وہ پیشہ ور گو ین نہ تھیں تو حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کیا شیطان کی تان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گھر میں؟ اور یہ عید کا دن تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہر قوم کے لئے عید ہوتی ہے اور یہ ہماری خوشی کا دن ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1963

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
عیدین کی نماز میں قرات مسنونہ کے بیان میں
حدیث نمبر
1963
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ عَنْ ضَمْرَةَ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ أَبِي وَاقِدٍ اللَّيْثِيِّ قَالَ سَأَلَنِي عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ عَمَّا قَرَأَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي يَوْمِ الْعِيدِ فَقُلْتُ بِاقْتَرَبَتِ السَّاعَةُ وَ ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ
اسحاق بن ابراہیم، ابوعامر عقدی، فلیح، ضمرة سعید، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ، حضرت ابوواقد لیثی سے روایت ہے کہ مجھ سے عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پوچھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عید کے دن کیا پڑھا کرتے تھے میں نے کہا (ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ اور اِقْتَرَبَتْ السَّاعَةُ وَانْشَقَّ الْقَمَرُ) پڑھتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1962

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
عیدین کی نماز میں قرات مسنونہ کے بیان میں
حدیث نمبر
1962
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ضَمْرَةَ بْنِ سَعِيدٍ الْمَازِنِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ سَأَلَ أَبَا وَاقِدٍ اللَّيْثِيَّ مَا کَانَ يَقْرَأُ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْأَضْحَی وَالْفِطْرِ فَقَالَ کَانَ يَقْرَأُ فِيهِمَا بِق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ وَاقْتَرَبَتْ السَّاعَةُ وَانْشَقَّ الْقَمَرُ
یحیی بن یحیی، مالک، ضمرة، سعید مازنی، حضرت عبیداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبداللہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ابوواقد لیثی سے دریافت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عیدالاضحی اور عیدالفطر میں کیا پڑھتے تھے تو انہوں نے عرض کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان دونوں میں (ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ اور اقْتَرَبَتْ السَّاعَةُ وَانْشَقَّ الْقَمَرُ) پڑھتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1961

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
عید گاہ میں نماز عید سے پہلے اور بعد میں نماز نہ پڑھنے کے بیان میں
حدیث نمبر
1961
حَدَّثَنِيهِ عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ ح و حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ نَافِعٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ جَمِيعًا عَنْ غُنْدَرٍ کِلَاهُمَا عَنْ شُعْبَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ
عمروناقد، ابن ادریس، ابوبکر بن نافع، محمد بن بشار، شعبہ اسی حدیث کی دوسری سند ذکر کر دی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1960

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
عید گاہ میں نماز عید سے پہلے اور بعد میں نماز نہ پڑھنے کے بیان میں
حدیث نمبر
1960
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيٍّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمَ أَضْحَی أَوْ فِطْرٍ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ لَمْ يُصَلِّ قَبْلَهَا وَلَا بَعْدَهَا ثُمَّ أَتَی النِّسَائَ وَمَعَهُ بِلَالٌ فَأَمَرَهُنَّ بِالصَّدَقَةِ فَجَعَلَتْ الْمَرْأَةُ تُلْقِي خُرْصَهَا وَتُلْقِي سِخَابَهَا
عبیداللہ بن معاذ عنبری، شعبہ، عدی، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عید الاضحی اور عید الفطر کے دن تشریف لائے اور دو رکعتیں پڑھیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہ ان سے پہلے نماز پڑھی اور نہ بعد میں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عورتوں کے پاس آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ حضرت بلال تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو صدقہ کا حکم دیا تو عورتوں نے اپنی بالیاں اور ہار ڈالنے شروع کر دئیے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1959

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
 عیدین کے دن عورتوں کے عید گاہ کی طرف نکلنے کے ذکر اور مردوں سے علیحدہ خطبہ میں حاضر ہونے کی اباحت کے بیان میں
حدیث نمبر
1959
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نُخْرِجَهُنَّ فِي الْفِطْرِ وَالْأَضْحَی الْعَوَاتِقَ وَالْحُيَّضَ وَذَوَاتِ الْخُدُورِ فَأَمَّا الْحُيَّضُ فَيَعْتَزِلْنَ الصَّلَاةَ وَيَشْهَدْنَ الْخَيْرَ وَدَعْوَةَ الْمُسْلِمِينَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِحْدَانَا لَا يَکُونُ لَهَا جِلْبَابٌ قَالَ لِتُلْبِسْهَا أُخْتُهَا مِنْ جِلْبَابِهَا
عمرو ناقد، عیسی بن یونس، ہشام، حفصہ بنت سیرین، حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عیدا لفطر و عید الاضحی کے دن ہمیں اور پردہ نشین اور جوان عورتوں کو نکلنے کا حکم دیا، بہر حال حائضہ نماز سے علیحدہ رہ کر بھلائی اور مسلمانوں کی دعا میں حاضر ہوں، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! ہم میں سے جس کے پاس چادر نہ ہو تو؟ آپ نے فرمایا چاہے کہ اس کی بہن اپنی چادر اس کو پہنا دے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1958

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
 عیدین کے دن عورتوں کے عید گاہ کی طرف نکلنے کے ذکر اور مردوں سے علیحدہ خطبہ میں حاضر ہونے کی اباحت کے بیان میں
حدیث نمبر
1958
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ کُنَّا نُؤْمَرُ بِالْخُرُوجِ فِي الْعِيدَيْنِ وَالْمُخَبَّأَةُ وَالْبِکْرُ قَالَتْ الْحُيَّضُ يَخْرُجْنَ فَيَکُنَّ خَلْفَ النَّاسِ يُکَبِّرْنَ مَعَ النَّاسِ
یحیی بن یحیی، ابوخیثمہ، عاصم احول، حفصہ بنت سیرین سے روایت ہے کہ ہم کنواری اور جوان لڑکیوں کو عیدین کی نماز کے لئے جانے کا حکم دیا جاتا تھا اور حیض والی نکلتی تھیں لیکن لوگوں سے پیچھے رہتی تھیں اور لوگوں کے ساتھ تکبیر کہتی تھیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1957

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
 نماز عیدین کے بیان میں
حدیث نمبر
1957
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ قَيْسٍ عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَخْرُجُ يَوْمَ الْأَضْحَی وَيَوْمَ الْفِطْرِ فَيَبْدَأُ بِالصَّلَاةِ فَإِذَا صَلَّی صَلَاتَهُ وَسَلَّمَ قَامَ فَأَقْبَلَ عَلَی النَّاسِ وَهُمْ جُلُوسٌ فِي مُصَلَّاهُمْ فَإِنْ کَانَ لَهُ حَاجَةٌ بِبَعْثٍ ذَکَرَهُ لِلنَّاسِ أَوْ کَانَتْ لَهُ حَاجَةٌ بِغَيْرِ ذَلِکَ أَمَرَهُمْ بِهَا وَکَانَ يَقُولُ تَصَدَّقُوا تَصَدَّقُوا تَصَدَّقُوا وَکَانَ أَکْثَرَ مَنْ يَتَصَدَّقُ النِّسَائُ ثُمَّ يَنْصَرِفُ فَلَمْ يَزَلْ کَذَلِکَ حَتَّی کَانَ مَرْوَانُ بْنُ الْحَکَمِ فَخَرَجْتُ مُخَاصِرًا مَرْوَانَ حَتَّی أَتَيْنَا الْمُصَلَّی فَإِذَا کَثِيرُ بْنُ الصَّلْتِ قَدْ بَنَی مِنْبَرًا مِنْ طِينٍ وَلَبِنٍ فَإِذَا مَرْوَانُ يُنَازِعُنِي يَدَهُ کَأَنَّهُ يَجُرُّنِي نَحْوَ الْمِنْبَرِ وَأَنَا أَجُرُّهُ نَحْوَ الصَّلَاةِ فَلَمَّا رَأَيْتُ ذَلِکَ مِنْهُ قُلْتُ أَيْنَ الِابْتِدَائُ بِالصَّلَاةِ فَقَالَ لَا يَا أَبَا سَعِيدٍ قَدْ تُرِکَ مَا تَعْلَمُ قُلْتُ کَلَّا وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا تَأْتُونَ بِخَيْرٍ مِمَّا أَعْلَمُ ثَلَاثَ مِرَارٍ ثُمَّ انْصَرَفَ
یحیی بن ایوب، قتیبہ، ابن حجر، اسماعیل بن جعفر، داوٗد بن قیس، عیاض بن عبداللہ بن سعد، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عید الفطر و عید الاضحی کے دن تشریف لاتے تو نماز سے ابتداء فرماتے جب نماز ادا کر لیتے تو کھڑے ہوتے اور لوگوں کی طرف متوجہ ہوتے اور صحابہ اپنی صفوں میں بیٹھے ہوتے پس اگر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کسی لشکر کے روانہ کی ضرورت ہوتی تو ان سے اس کا ذکر فرماتے اور اگر اس کے علاوہ کوئی اور ضرورت ہوتی تو ان سے اس کا ذکر فرماتے اور فرماتے صدقہ کرو، صدقہ کرو، صدقہ کرو، اور عورتیں زیادہ صدقہ کرتیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم واپس آتے، اسی طرح ہوتا رہا یہاں تک کہ مروان بن حکم حکمران ہوا تو راوی کہتے ہیں کہ میں مروان کے ہاتھ میں ہاتھ ڈالے عید گاہ کی طرف آیا تو کثیر بن صلت نے مٹی اور اینٹوں سے منبر بنایا تو مروان نے مجھے سے ہاتھ چھڑوانا چاہا گویا کہ وہ مجھے منبر کی طرف کھینچ رہاتھا اور میں اس کو نماز کی طرف کھینچ رہا تھا جب میں نے اس کی یہ کیفیت دیکھی تو میں نے کہا نماز سے ابتداء کہاں گئی تو اس نے کہا اے ابوسعید جو تو جانتا ہے وہ بات اب چھوڑی جا چکی ہے، میں نے کہا ہرگز نہیں، اس ذات کی قسم جس کے قبصہ قدرت میں میری جان ہے تم میری معلومات سے زیادہ نہیں پیش کر سکتے میں نے تین بار یہی بات دہرائی پھر واپس آگیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1956

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
 نماز عیدین کے بیان میں
حدیث نمبر
1956
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ وَأَبُو أُسَامَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ کَانُوا يُصَلُّونَ الْعِيدَيْنِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبدة بن سلیمان، ابواسامہ، عبیداللہ، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ و عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ عیدین کی نماز خطبہ سے پہلے ادا کرتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1955

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
 نماز عیدین کے بیان میں
حدیث نمبر
1955
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَحَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرُونَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِيدَيْنِ غَيْرَ مَرَّةٍ وَلَا مَرَّتَيْنِ بِغَيْرِ أَذَانٍ وَلَا إِقَامَةٍ
یحیی بن یحیی، حسن بن ربیع، قتیبہ بن سعید، ابوبکر بن ابی شیبہ، یحیی، ابوالاحوص، سماک، حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نماز عیدین رسول اللہ کے ساتھ ایک یا دو مرتبہ سے زیادہ بغیر اذان اور اقامت ادا کی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1954

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
 نماز عیدین کے بیان میں
حدیث نمبر
1954
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَطَائٌ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ أَرْسَلَ إِلَی ابْنِ الزُّبَيْرِ أَوَّلَ مَا بُويِعَ لَهُ أَنَّهُ لَمْ يَکُنْ يُؤَذَّنُ لِلصَّلَاةِ يَوْمَ الْفِطْرِ فَلَا تُؤَذِّنْ لَهَا قَالَ فَلَمْ يُؤَذِّنْ لَهَا ابْنُ الزُّبَيْرِ يَوْمَهُ وَأَرْسَلَ إِلَيْهِ مَعَ ذَلِکَ إِنَّمَا الْخُطْبَةُ بَعْدَ الصَّلَاةِ وَإِنَّ ذَلِکَ قَدْ کَانَ يُفْعَلُ قَالَ فَصَلَّی ابْنُ الزُّبَيْرِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ
محمد بن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، عطاء سے روایت ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت ابن زبیر کو جب ان کے لئے بیعت لی گئی تو پیغام بھیجا کہ عید الفطر کی نماز کے لئے اذان نہیں دی جاتی پس آپ اس کے لئے اذان نہ دلوائیں پس ابن زبیر نے اس کے لئے اذان نہ دلوائی اور اسی طرح یہ پیغام بھی بھیجا کہ خطبہ نماز کے بعد ہوتا ہے کہ اسی وجہ سے وہ یہی کرتے تھے پس ابن زبیر نے بھی خطبہ سے پہلے ہی نماز عید پڑھائی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1953

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
 نماز عیدین کے بیان میں
حدیث نمبر
1953
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَطَائٌ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَعَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ قَالَا لَمْ يَکُنْ يُؤَذَّنُ يَوْمَ الْفِطْرِ وَلَا يَوْمَ الْأَضْحَی ثُمَّ سَأَلْتُهُ بَعْدَ حِينٍ عَنْ ذَلِکَ فَأَخْبَرَنِي قَالَ أَخْبَرَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ أَنْ لَا أَذَانَ لِلصَّلَاةِ يَوْمَ الْفِطْرِ حِينَ يَخْرُجُ الْإِمَامُ وَلَا بَعْدَ مَا يَخْرُجُ وَلَا إِقَامَةَ وَلَا نِدَائَ وَلَا شَيْئَ لَا نِدَائَ يَوْمَئِذٍ وَلَا إِقَامَةَ
محمد بن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، عطاء، ابن عباس، جابر بن عبداللہ انصاری سے روایت ہے کہ عید الفطر اور عید الاضحی کے دن اذان نہ تھی راوی کہتا ہے کہ میں نے تھوڑی دیر بعد اس بارے میں سوال کیا تو حضرت عطاء نے فرمایا کہ مجھے حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خبر دی کہ عید الفطر کے دن نماز کے لئے اذان نہیں دی جاتی تھی امام کے نکلنے کے وقت اور نہ بعد میں، نہ اقامت اور نہ اذان، نہ اور کچھ، اس دن اذان اور نہ اقامت ہوتی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1952

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
 نماز عیدین کے بیان میں
حدیث نمبر
1952
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ شَهِدْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلَاةَ يَوْمَ الْعِيدِ فَبَدَأَ بِالصَّلَاةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ بِغَيْرِ أَذَانٍ وَلَا إِقَامَةٍ ثُمَّ قَامَ مُتَوَکِّئًا عَلَی بِلَالٍ فَأَمَرَ بِتَقْوَی اللَّهِ وَحَثَّ عَلَی طَاعَتِهِ وَوَعَظَ النَّاسَ وَذَکَّرَهُمْ ثُمَّ مَضَی حَتَّی أَتَی النِّسَائَ فَوَعَظَهُنَّ وَذَکَّرَهُنَّ فَقَالَ تَصَدَّقْنَ فَإِنَّ أَکْثَرَکُنَّ حَطَبُ جَهَنَّمَ فَقَامَتْ امْرَأَةٌ مِنْ سِطَةِ النِّسَائِ سَفْعَائُ الْخَدَّيْنِ فَقَالَتْ لِمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ لِأَنَّکُنَّ تُکْثِرْنَ الشَّکَاةَ وَتَکْفُرْنَ الْعَشِيرَ قَالَ فَجَعَلْنَ يَتَصَدَّقْنَ مِنْ حُلِيِّهِنَّ يُلْقِينَ فِي ثَوْبِ بِلَالٍ مِنْ أَقْرِطَتِهِنَّ وَخَوَاتِمِهِنَّ
محمد بن عبداللہ بن نمیر، عبدالملک بن ابوسلیمان، عطاء، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ عید کے دن نماز کے لئے حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اذان اور اقامت کے بغیر نمازپڑھائی خطبے سے پہلے پھر بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر ٹیک لگائے کھڑے ہوگئے، اللہ پر تقوی کا حکم دیا اور اس کی اطاعت کی ترغیب دی اور لوگوں کو وعظ ونصیحت کی پھر عورتوں کے پاس جا کر ان کو وعظ و نصیحت کی اور فرمایا کہ صدقہ کرو کیونکہ تم میں سے اکثر جہنم کا ایندھن ہیں، عورتوں کے درمیان سے ایک سرخی مائل سیاہ رخساروں والی عورت نے کھڑے ہو کر عرض کیا کیوں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم؟ فرمایا: کیونکہ تم شکوہ زیادہ کرتی ہو اور شوہر کی ناشکری، حضرت جابر فرماتے ہیں وہ اپنے زیوروں کو صدقہ کرنا شروع ہوگئیں حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے کپڑے میں اپنی بالیاں اور انگوٹھیاں ڈالنے لگیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1951

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
 نماز عیدین کے بیان میں
حدیث نمبر
1951
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَطَائٌ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ يَوْمَ الْفِطْرِ فَصَلَّی فَبَدَأَ بِالصَّلَاةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ ثُمَّ خَطَبَ النَّاسَ فَلَمَّا فَرَغَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَزَلَ وَأَتَی النِّسَائَ فَذَکَّرَهُنَّ وَهُوَ يَتَوَکَّأُ عَلَی يَدِ بِلَالٍ وَبِلَالٌ بَاسِطٌ ثَوْبَهُ يُلْقِينَ النِّسَائُ صَدَقَةً قُلْتُ لِعَطَائٍ زَکَاةَ يَوْمِ الْفِطْرِ قَالَ لَا وَلَکِنْ صَدَقَةً يَتَصَدَّقْنَ بِهَا حِينَئِذٍ تُلْقِي الْمَرْأَةُ فَتَخَهَا وَيُلْقِينَ وَيُلْقِينَ قُلْتُ لِعَطَائٍ أَحَقًّا عَلَی الْإِمَامِ الْآنَ أَنْ يَأْتِيَ النِّسَائَ حِينَ يَفْرُغُ فَيُذَکِّرَهُنَّ قَالَ إِي لَعَمْرِي إِنَّ ذَلِکَ لَحَقٌّ عَلَيْهِمْ وَمَا لَهُمْ لَا يَفْعَلُونَ ذَلِکَ
اسحاق بن ابراہیم، محمد بن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، عطاء، حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عیدالفطر کے دن کھڑے ہوئے اور نماز سے ابتداء کی خطبہ سے پہلے پھر لوگوں کو خطبہ دیا جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فارغ ہوئے تو منبر سے اتر آئے اور عورتوں کے پاس تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت بلال کے ہاتھ پر سہارا لگائے ہوئے ان کو نصیحت کی اور حضرت بلال اپنا کپڑا پھیلانے والے تھے عورتیں اس میں صدقہ ڈالتی تھیں راوی کہتے ہیں میں نے عطاء سے عرض کیا کہ عیدالفطر کے دن کا صدقہ؟ فرمایا نہیں یہ اور صدقہ تھا جو وہ اس وقت دیتی تھیں ایک عورت پہلے ڈالتی تھی اور پھر مزید ڈالتی تھیں اور دوسرے راوی کہتے ہیں کہ میں نے عطا سے پوچھا کیا اب بھی امام کے لئے فارغ ہونے کے بعد عورتوں کو نصیحت کرنے کے لئے جانے کا حق ہے؟ فرمایا مجھے اپنی جان کی قسم یہ ان پر حق ہے اور ان کو کیا ہوگیا ہے کہ وہ ایسا نہیں کرتے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1950

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
 نماز عیدین کے بیان میں
حدیث نمبر
1950
حَدَّثَنِيهِ أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ح و حَدَّثَنِي يَعْقُوبُ الدَّوْرَقِيُّ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ کِلَاهُمَا عَنْ أَيُّوبَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ
ابوربیع زہرانی، حماد، ح، یعقوب دورقی، اسماعیل بن ابراہیم، حضرت ایوب سے اسی حدیث کی سند ذکر کر دی گئی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1949

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
 نماز عیدین کے بیان میں
حدیث نمبر
1949
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالَ أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ قَالَ سَمِعْتُ عَطَائً قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُا أَشْهَدُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَصَلَّی قَبْلَ الْخُطْبَةِ قَالَ ثُمَّ خَطَبَ فَرَأَی أَنَّهُ لَمْ يُسْمِعْ النِّسَائَ فَأَتَاهُنَّ فَذَکَّرَهُنَّ وَوَعَظَهُنَّ وَأَمَرَهُنَّ بِالصَّدَقَةِ وَبِلَالٌ قَائِلٌ بِثَوْبِهِ فَجَعَلَتْ الْمَرْأَةُ تُلْقِي الْخَاتَمَ وَالْخُرْصَ وَالشَّيْئَ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابن ابی عمر، سفیان بن عیینہ، ایوب، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خطبہ سے پہلے نماز پڑھائی بعد میں خطبہ دیا اور خیال کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عورتوں کو نہیں سنایا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم عورتوں کے پاس تشریف لائے اور ان کو وعظ و نصیحت کی اور ان کو صدقہ کرنے کا حکم دیا اور بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنا کپڑا بچھانے والے تھے اور عورتوں میں سے کسی نے انگوٹھی، کسی نے چھلا اور کسی نے کوئی اور چیز ڈالنا شروع کیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1948

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
 نماز عیدین کے بیان میں
حدیث نمبر
1948
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ جَمِيعًا عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ قَالَ ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي الْحَسَنُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ شَهِدْتُ صَلَاةَ الْفِطْرِ مَعَ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَکْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ فَکُلُّهُمْ يُصَلِّيهَا قَبْلَ الْخُطْبَةِ ثُمَّ يَخْطُبُ قَالَ فَنَزَلَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ حِينَ يُجَلِّسُ الرِّجَالَ بِيَدِهِ ثُمَّ أَقْبَلَ يَشُقُّهُمْ حَتَّی جَائَ النِّسَائَ وَمَعَهُ بِلَالٌ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا جَائَکَ الْمُؤْمِنَاتُ يُبَايِعْنَکَ عَلَی أَنْ لَا يُشْرِکْنَ بِاللَّهِ شَيْئًا فَتَلَا هَذِهِ الْآيَةَ حَتَّی فَرَغَ مِنْهَا ثُمَّ قَالَ حِينَ فَرَغَ مِنْهَا أَنْتُنَّ عَلَی ذَلِکِ فَقَالَتْ امْرَأَةٌ وَاحِدَةٌ لَمْ يُجِبْهُ غَيْرُهَا مِنْهُنَّ نَعَمْ يَا نَبِيَّ اللَّهِ لَا يُدْرَی حِينَئِذٍ مَنْ هِيَ قَالَ فَتَصَدَّقْنَ فَبَسَطَ بِلَالٌ ثَوْبَهُ ثُمَّ قَالَ هَلُمَّ فِدًی لَکُنَّ أَبِي وَأُمِّي فَجَعَلْنَ يُلْقِينَ الْفَتَخَ وَالْخَوَاتِمَ فِي ثَوْبِ بِلَالٍ
محمد بن رافع، عبد بن حمید، عبدالرزاق، ابن جریج، حسن بن مسلم، طاؤس، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ابوبکر وعثمان کے ساتھ عیدالفطر کی نماز میں حاضر ہوا سب نے خطبہ سے پہلے نماز پڑھائی پھر خطبہ دیا اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منبر سے اترے گویا کہ میں اب ان کی طرف دیکھ رہا ہوں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے ہاتھ سے اشارہ فرما کر لوگوں کو بٹھا رہے تھے پھر ان کے درمیان سے گزرتے ہوئے عورتوں کے پاس تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ حضرت بلال تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت تلاوت کی (يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا جَائَکَ الْمُؤْمِنَاتُ يُبَايِعْنَکَ عَلَی أَنْ لَا يُشْرِکْنَ بِاللَّهِ شَيْئًا) جب اس آیت کی تلاوت سے فارغ ہوئے تو فرمایا کہ تم سب اس کا اقرار کرتی ہو؟ ان میں سے ایک عورت کے علاوہ کسی نے جواب نہ دیا، اس نے کہا جی ہاں اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! اور راوی نہیں جانتا کہ وہ اس وقت کون عورت تھی، فرماتے ہیں پھر انہوں نے صدقہ دینا شروع کیا بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنا کپڑا بچھا یا اور کہا لے آؤ میرے ماں باپ تم پر فدا ہوں پس انہوں نے اپنے چھلے اور انگوٹھیاں بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے کپڑے میں ڈالنا شروع کردیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1947

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 نماز جمعہ کے بعد کیا پڑھے؟
حدیث نمبر
1947
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ عَطَائٍ أَنَّ نَافِعَ بْنَ جُبَيْرٍ أَرْسَلَهُ إِلَی السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ ابْنِ أُخْتِ نَمِرٍ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمِثْلِهِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَلَمَّا سَلَّمَ قُمْتُ فِي مَقَامِي وَلَمْ يَذْکُرْ الْإِمَامَ
ہارون بن عبداللہ، حجاج بن محمد، ابن جریج، حضرت عمر بن عطاء رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نافع بن جبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انہیں سائب بن یزید بن اخت نمر کی طرف بھیجا باقی حدیث اسی طرح ہے فرق صرف یہی ہے کہ انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے سلام پھیرا تو میں اپنی جگہ کھڑا ہوگیا اور اس میں امام کا ذکر نہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1946

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 نماز جمعہ کے بعد کیا پڑھے؟
حدیث نمبر
1946
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ عَطَائِ بْنِ أَبِي الْخُوَارِ أَنَّ نَافِعَ بْنَ جُبَيْرٍ أَرْسَلَهُ إِلَی السَّائِبِ ابْنِ أُخْتِ نَمِرٍ يَسْأَلُهُ عَنْ شَيْئٍ رَآهُ مِنْهُ مُعَاوِيَةُ فِي الصَّلَاةِ فَقَالَ نَعَمْ صَلَّيْتُ مَعَهُ الْجُمُعَةَ فِي الْمَقْصُورَةِ فَلَمَّا سَلَّمَ الْإِمَامُ قُمْتُ فِي مَقَامِي فَصَلَّيْتُ فَلَمَّا دَخَلَ أَرْسَلَ إِلَيَّ فَقَالَ لَا تَعُدْ لِمَا فَعَلْتَ إِذَا صَلَّيْتَ الْجُمُعَةَ فَلَا تَصِلْهَا بِصَلَاةٍ حَتَّی تَکَلَّمَ أَوْ تَخْرُجَ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَنَا بِذَلِکَ أَنْ لَا تُوصَلَ صَلَاةٌ بِصَلَاةٍ حَتَّی نَتَکَلَّمَ أَوْ نَخْرُجَ
ابوبکر بن ابی شیبہ، غندر، ابن جریج، عمر بن عطاء، کہتے ہیں کہ نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن جبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انہیں سائب بن اخت نمر کی طرف کچھ ایسی باتوں کے بارے میں پوچھنے کے لئے بھیجا جو انہوں نے حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نماز میں دیکھیں سائب نے کہا کہ ہاں میں نے حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ مقصور میں جمعہ پڑھا ہے جب امام نے سلام پھیرا تو میں نے اپنی جگہ پر کھڑا ہو کر نماز پڑھی تو حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مجھے بلا کر فرمایا کہ تم دوبارہ ایسے نہ کرنا جب جمعہ کی نماز پڑھ لو تو اس کے ساتھ کوئی نماز نہ پڑھو جب تک کہ کوئی بات نہیں کرلو یا اس جگہ سے جب تک نکل نہ جاؤ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں حکم دیا ہے کہ ہم ایک نماز کے ساتھ دوسری نماز کو نہ ملائیں جب تک کہ ہم درمیان میں کوئی بات نہ کرلیں یا کسی جگہ نکل نہ جائیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1945

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 نماز جمعہ کے بعد کیا پڑھے؟
حدیث نمبر
1945
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ حَدَّثَنَا عَمْرٌو عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُصَلِّي بَعْدَ الْجُمُعَةِ رَکْعَتَيْنِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، ابن نمیر، سفیان بن عیینہ، عمرو، زہری، حضرت سالم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے باپ سے روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمعہ کی نماز کے بعد دو رکعتیں پڑھا کرتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1944

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 نماز جمعہ کے بعد کیا پڑھے؟
حدیث نمبر
1944
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّهُ وَصَفَ تَطَوُّعَ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَکَانَ لَا يُصَلِّي بَعْدَ الْجُمُعَةِ حَتَّی يَنْصَرِفَ فَيُصَلِّي رَکْعَتَيْنِ فِي بَيْتِهِ قَالَ يَحْيَی أَظُنُّنِي قَرَأْتُ فَيُصَلِّي أَوْ أَلْبَتَّةَ
یحیی بن یحیی، مالک، نافع سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نفل نماز کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمعہ کی نماز کے بعد نماز نہیں پڑھتے تھے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم واپس تشریف لاتے پھر اپنے گھر میں دو رکعتیں پڑھتے راوی یحیی نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ میں نے حدیث کے یہ الفاظ (امام مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سامنے) پڑھے کہ پھر ان کو ضرور پڑھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1943

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 نماز جمعہ کے بعد کیا پڑھے؟
حدیث نمبر
1943
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ قَالَا أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ح و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ کَانَ إِذَا صَلَّی الْجُمُعَةَ انْصَرَفَ فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ فِي بَيْتِهِ ثُمَّ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ ذَلِکَ
یحیی بن یحیی، محمد بن رمح، لیث، قتیبہ بن سعید، لیث، نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جب جمعہ کی نماز پڑھ کر واپس لوٹتے تو اپنے گھر میں دو رکعتیں پڑھتے پھر فرماتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی اسی طرح کیا کرتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1942

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 نماز جمعہ کے بعد کیا پڑھے؟
حدیث نمبر
1942
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ح و حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ کِلَاهُمَا عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ کَانَ مِنْکُمْ مُصَلِّيًا بَعْدَ الْجُمُعَةِ فَلْيُصَلِّ أَرْبَعًا وَلَيْسَ فِي حَدِيثِ جَرِيرٍ مِنْکُمْ
زہیر بن حرب، جریر، ح، عمرو ناقد، ابوکریب، وکیع، سفیان، سہیل، حضرت ابوہریرة رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے جو آدمی جمعہ کی نماز کے بعد پڑھے تو اسے چاہئے کہ چار رکعتیں پڑھے اور جریر کی حدیث میں مِنْکُمْ کا لفظ نہیں ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1941

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 نماز جمعہ کے بعد کیا پڑھے؟
حدیث نمبر
1941
 حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا صَلَّيْتُمْ بَعْدَ الْجُمُعَةِ فَصَلُّوا أَرْبَعًا زَادَ عَمْرٌو فِي رِوَايَتِهِ قَالَ ابْنُ إِدْرِيسَ قَالَ سُهَيْلٌ فَإِنْ عَجِلَ بِکَ شَيْئٌ فَصَلِّ رَکْعَتَيْنِ فِي الْمَسْجِدِ وَرَکْعَتَيْنِ إِذَا رَجَعْتَ
ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد، عبداللہ بن ادریس، سہیل، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم جمعہ کی نماز پڑھ لو تو اس کے بعد چار رکعتیں پڑھو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنی روایت میں اتنا زائد کہا کہ اگر تجھے جلد ہو تو دو رکعتیں مسجد میں پڑھو اور دو رکعتیں جب واپس جاؤ تو پڑھو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1940

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 نماز جمعہ کے بعد کیا پڑھے؟
حدیث نمبر
1940
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا صَلَّی أَحَدُکُمْ الْجُمُعَةَ فَلْيُصَلِّ بَعْدَهَا أَرْبَعًا
یحیی بن یحیی، خالد بن عبداللہ، سہیل، حضرت ابوہریرة رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی جمعہ کی نماز پڑھے تو اسے چاہئے کہ جمعہ کے بعد چار رکعتیں نماز پڑھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1939

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 جمعہ کے دن نماز فجر میں کیا پڑھے ؟
حدیث نمبر
1939
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْرَأُ فِي الصُّبْحِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ بِ الم تَنْزِيلُ فِي الرَّکْعَةِ الْأُولَی وَفِي الثَّانِيَةِ هَلْ أَتَی عَلَی الْإِنْسَانِ حِينٌ مِنْ الدَّهْرِ لَمْ يَکُنْ شَيْئًا مَذْکُورًا
ابوطاہر، ابن وہب، ابراہیم بن سعد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمعہ کے دن صبح کی نماز میں پہلی رکعت میں سورة (الم تَنْزِيلُ اور دوسری رکعت میں سورہ  هَلْ أَتَی عَلَی الْإِنْسَانِ حِينٌ مِنْ الدَّهْرِ لَمْ يَکُنْ شَيْئًا مَذْکُورًا) پڑھا کرتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1938

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 جمعہ کے دن نماز فجر میں کیا پڑھے ؟
حدیث نمبر
1938
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ کَانَ يَقْرَأُ فِي الْفَجْرِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ الم تَنْزِيلُ وَهَلْ أَتَی
زہیر بن حرب، وکیع، سفیان، سعد بن ابراہیم، عبدالرحمن بن اعرج، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمعہ کے دن فجر کی نماز میں (الم تَنْزِيلُ السَّجْدَةِ اور هَلْ أَتَی عَلَی الْإِنْسَانِ حِينٌ مِنْ الدَّهْرِ) پڑھا کرتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1937

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 جمعہ کے دن نماز فجر میں کیا پڑھے ؟
حدیث نمبر
1937
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُخَوَّلٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ فِي الصَّلَاتَيْنِ کِلْتَيْهِمَا کَمَا قَالَ سُفْيَانُ
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، مخول اس سند کے ساتھ یہ حدیث بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1936

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 جمعہ کے دن نماز فجر میں کیا پڑھے ؟
حدیث نمبر
1936
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي ح و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ کِلَاهُمَا عَنْ سُفْيَانَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ
ابن نمیر، ح، ابوکریب، وکیع، سفیان سے اس سند کے ساتھ یہ حدیث بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1935

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 جمعہ کے دن نماز فجر میں کیا پڑھے ؟
حدیث نمبر
1935
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مُخَوَّلِ بْنِ رَاشِدٍ عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْرَأُ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ الم تَنْزِيلُ السَّجْدَةِ وَهَلْ أَتَی عَلَی الْإِنْسَانِ حِينٌ مِنْ الدَّهْرِ وَأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْرَأُ فِي صَلَاةِ الْجُمُعَةِ سُورَةَ الْجُمُعَةِ وَالْمُنَافِقِينَ
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبدة بن سلیمان، سفیان، مخول، مسلم بطین، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمعہ کے دن فجر کی نماز میں سورہ (الم تَنْزِيلُ السَّجْدَةِ اور سورہ هَلْ أَتَی عَلَی الْإِنْسَانِ حِينٌ مِنْ الدَّهْرِ) پڑھا کرتے تھے اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمعہ کی نماز میں سورة جمعہ اور سورة منافقوں پڑھا کرتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1934

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 نماز جمعہ میں کیا پڑھے؟
حدیث نمبر
1934
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ ضَمْرَةَ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کَتَبَ الضَّحَّاکُ بْنُ قَيْسٍ إِلَی النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ يَسْأَلُهُ أَيَّ شَيْئٍ قَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ سِوَی سُورَةِ الْجُمُعَةِ فَقَالَ کَانَ يَقْرَأُ هَلْ أَتَاکَ
عمروناقد، سفیان بن عیینہ، ضمرة بن سعید، عبیداللہ بن عبداللہ اس سند کے ساتھ یہ حدیث بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے، حضرت ضحاک بن قیس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت نعمان بن بشیر کو لکھا اور ان سے یہ پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمعہ کے دن سورة الجمعہ کے علاوہ اور کونسی سورة پڑھتے تھے انہوں نے فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سورة (ھَلْ أَتَاکَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ) پڑھتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1933

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 نماز جمعہ میں کیا پڑھے؟
حدیث نمبر
1933
حَدَّثَنَاه قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ
قتیبہ بن سعید، ابوعوانہ، ابراہیم بن محمد بن منتشر، اس سند کے ساتھ یہ حدیث بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1932

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 نماز جمعہ میں کیا پڑھے؟
حدیث نمبر
1932
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ جَمِيعًا عَنْ جَرِيرٍ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ حَبِيبِ بْنِ سَالِمٍ مَوْلَی النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الْعِيدَيْنِ وَفِي الْجُمُعَةِ بِسَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی وَهَلْ أَتَاکَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ قَالَ وَإِذَا اجْتَمَعَ الْعِيدُ وَالْجُمُعَةُ فِي يَوْمٍ وَاحِدٍ يَقْرَأُ بِهِمَا أَيْضًا فِي الصَّلَاتَيْنِ
یحیی بن یحیی، ابوبکر بن ابی شیبہ، اسحاق، جریر، ابراہیم بن محمد بن منتشر، حبیب بن سالم، حضرت نعمان بن بشیر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عید ین اور جمعہ کی نمازوں میں سورةِ(سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی  اور ھَلْ أَتَاکَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ)  پڑھتے تھے اور جب عید اور جمعہ ایک ہی دن اکٹھی ہو جاتیں تو پھر ان دونوں نمازوں میں بھی یہی سورتیں پڑھتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1931

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 نماز جمعہ میں کیا پڑھے؟
حدیث نمبر
1931
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَا حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ ح و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي الدَّرَاوَرْدِيَّ کِلَاهُمَا عَنْ جَعْفَرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ قَالَ اسْتَخْلَفَ مَرْوَانُ أَبَا هُرَيْرَةَ بِمِثْلِهِ غَيْرَ أَنَّ فِي رِوَايَةِ حَاتِمٍ فَقَرَأَ بِسُورَةِ الْجُمُعَةِ فِي السَّجْدَةِ الْأُولَی وَفِي الْآخِرَةِ إِذَا جَائَکَ الْمُنَافِقُونَ وَرِوَايَةُ عَبْدِ الْعَزِيزِ مِثْلُ حَدِيثِ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ
قتیبہ بن سعید، ابوبکر بن ابی شیبہ، حاتم بن اسماعیل، ح، قتیبہ، عبدالعزیز دراوردی، جعفر، عبیداللہ بن ابورافع سے روایت ہے کہ مروان نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اپنا نائب مقرر کیا پھر اسی طرح روایت نقل کی، صرف اتنا فرق ہے کہ حاتم کی روایت میں ہے کہ آپ نے پہلی رکعت میں سورة الجمعہ اور دوسری رکعت میں (إِذَا جَاءَکَ الْمُنَافِقُونَ) پڑھی اور عبدالعزیز کی روایت سلیمان بن بلال کی روایت کی طرح ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1930

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 نماز جمعہ میں کیا پڑھے؟
حدیث نمبر
1930
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ وَهُوَ ابْنُ بِلَالٍ عَنْ جَعْفَرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ أَبِي رَافِعٍ قَالَ اسْتَخْلَفَ مَرْوَانُ أَبَا هُرَيْرَةَ عَلَی الْمَدِينَةِ وَخَرَجَ إِلَی مَکَّةَ فَصَلَّی لَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ الْجُمُعَةَ فَقَرَأَ بَعْدَ سُورَةِ الْجُمُعَةِ فِي الرَّکْعَةِ الْآخِرَةِ إِذَا جَائَکَ الْمُنَافِقُونَ قَالَ فَأَدْرَکْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ حِينَ انْصَرَفَ فَقُلْتُ لَهُ إِنَّکَ قَرَأْتَ بِسُورَتَيْنِ کَانَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ يَقْرَأُ بِهِمَا بِالْکُوفَةِ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ بِهِمَا يَوْمَ الْجُمُعَةِ
عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب، ابن بلال، جعفر، ابن ابی رافع، فرماتے ہیں کہ مروان نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو مدینہ منورہ میں اپنا نائب مقرر کیا اور وہ مکہ مکرمہ نکل گیا حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ہمیں جمعہ کی نماز پڑھائی تو انہوں نے سورة الجمعہ کے بعد دوسری رکعت میں سورة (إِذَا جَائَکَ الْمُنَافِقُونَ)  پڑھی جب وہ نماز سے فارغ ہوئے تو میں نے ان سے عرض کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو سورتیں ملا کر پڑھی ہیں جیسا کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن ابی طالب کوفہ میں پڑھتے تھے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جمعہ کے دن یہی سورتیں پڑھتے سنا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1929

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 دوران خطبہ دین کی تعلیم دینے کے بیان میں
حدیث نمبر
1929
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ قَالَ قَالَ أَبُو رِفَاعَةَ انْتَهَيْتُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَخْطُبُ قَالَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ رَجُلٌ غَرِيبٌ جَائَ يَسْأَلُ عَنْ دِينِهِ لَا يَدْرِي مَا دِينُهُ قَالَ فَأَقْبَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَرَکَ خُطْبَتَهُ حَتَّی انْتَهَی إِلَيَّ فَأُتِيَ بِکُرْسِيٍّ حَسِبْتُ قَوَائِمَهُ حَدِيدًا قَالَ فَقَعَدَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَعَلَ يُعَلِّمُنِي مِمَّا عَلَّمَهُ اللَّهُ ثُمَّ أَتَی خُطْبَتَهُ فَأَتَمَّ آخِرَهَا
شیبان بن فروخ، سلیمان بن مغیرہ، حمید بن ہلال، ابورفاعہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں اس حال میں حاضر ہو کر عرض کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خطبہ ارشاد فرما رہے تھے کہ اے اللہ کے رسول ایک مسافر آدمی ہے وہ اپنے دین کے بارے میں پوچھنا چاہتا ہے وہ نہیں جانتا کہ اس کا دین کیا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خطبہ چھوڑ دیا اور میری طرف متوجہ ہوئے پھر ایک کرسی لائی گئی میرا گمان ہے کہ اس کے پائے لوہے کے تھے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کرسی پر بیٹھ گئے اور مجھے علوم سکھانے لگے جو اللہ تعالی نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سکھلائے پھر آئے اور آخر تک اپنا خطبہ پورا کیا-




contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1928

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 خطبہ کے دوران دو رکعت تحیة المسجد پڑھنے کے بیان میں
حدیث نمبر
1928
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ کِلَاهُمَا عَنْ عِيسَی بْنِ يُونُسَ قَالَ ابْنُ خَشْرَمٍ أَخْبَرَنَا عِيسَی عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ جَائَ سُلَيْکٌ الْغَطَفَانِيُّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ فَجَلَسَ فَقَالَ لَهُ يَا سُلَيْکُ قُمْ فَارْکَعْ رَکْعَتَيْنِ وَتَجَوَّزْ فِيهِمَا ثُمَّ قَالَ إِذَا جَائَ أَحَدُکُمْ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَالْإِمَامُ يَخْطُبُ فَلْيَرْکَعْ رَکْعَتَيْنِ وَلْيَتَجَوَّزْ فِيهِمَا
اسحاق بن ابراہیم، علی بن خشرم، عیسی بن یونس، اعمش، ابوسفیان، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں سلیک غطفانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ جمعہ کے دن آئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خطبہ ارشاد فرما رہے تھے وہ آکر بیٹھ گئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا اے سلیک کھڑے ہو کر دو رکعتیں پڑھو اور اس میں اختصار کرو پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی جمعہ کے دن آئے اور امام خطبہ دے رہا ہو تو اسے چاہے کہ دو رکعتیں پڑھے اور ان دونوں میں ا ختصار کرے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1927

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 خطبہ کے دوران دو رکعت تحیة المسجد پڑھنے کے بیان میں
حدیث نمبر
1927
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّهُ قَالَ جَائَ سُلَيْکٌ الْغَطَفَانِيُّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَاعِدٌ عَلَی الْمِنْبَرِ فَقَعَدَ سُلَيْکٌ قَبْلَ أَنْ يُصَلِّيَ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَکَعْتَ رَکْعَتَيْنِ قَالَ لَا قَالَ قُمْ فَارْکَعْهُمَا
قتیبہ بن سعید، لیث، ح، محمد بن رمح، ابوزبیر، حضرت جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ حضرت سلیک غطفانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ جمعہ کے دن آئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منبر پر تشریف فرما تھے تو سلیک رضی اللہ تعالیٰ عنہ نماز پڑھنے سے پہلے بیٹھ گئے تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا کیا تو نے دو رکعتیں پڑھ لی ہیں؟ انہوں نے عرض کیا نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کھڑے ہو کر دو رکعتیں پڑھ لو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1926

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 خطبہ کے دوران دو رکعت تحیة المسجد پڑھنے کے بیان میں
حدیث نمبر
1926
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرٍو قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ فَقَالَ إِذَا جَائَ أَحَدُکُمْ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَقَدْ خَرَجَ الْإِمَامُ فَلْيُصَلِّ رَکْعَتَيْنِ
محمد بن بشار، ابن جعفر، شعبہ، عمرو بن دینار، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خطبہ دیا اور فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی جمعہ کے دن آئے اور امام بھی (منبر کی طرف) نکل گیا ہے تو اسے چاہئے کہ دو رکعتیں پڑھ لے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1925

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 خطبہ کے دوران دو رکعت تحیة المسجد پڑھنے کے بیان میں
حدیث نمبر
1925
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا جَائَ رَجُلٌ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْمِنْبَرِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ يَخْطُبُ فَقَالَ لَهُ أَرَکَعْتَ رَکْعَتَيْنِ قَالَ لَا فَقَالَ ارْکَعْ
محمد بن رافع، عبد بن حمید، ابن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، عمرو بن دینار، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی آیا اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منبر پر جمعہ کا خطبہ ارشاد فرما رہے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے فرمایا کیا تو نے دو رکعتیں پڑھ لیں ہیں؟ اس نے عرض کیا نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دو رکعت پڑھ لے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1924

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 خطبہ کے دوران دو رکعت تحیة المسجد پڑھنے کے بیان میں
حدیث نمبر
1924
 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا وَقَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا دَخَلَ رَجُلٌ الْمَسْجِدَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَقَالَ أَصَلَّيْتَ قَالَ لَا قَالَ قُمْ فَصَلِّ الرَّکْعَتَيْنِ وَفِي رِوَايَةِ قُتَيْبَةَ قَالَ صَلِّ رَکْعَتَيْنِ
قتیبہ بن سعید، اسحاق بن ابراہیم، سفیان، عمرو، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی مسجد میں داخل ہوا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمعہ کا خطبہ ارشاد فرما رہے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تو نے نماز پڑھ لی ہے؟ اس نے عرض کیا نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کھڑا ہو اور دو رکعتیں نماز پڑھو اور قتیبہ کی روایت میں ہے کہ دو رکعتیں پڑھو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1923

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 خطبہ کے دوران دو رکعت تحیة المسجد پڑھنے کے بیان میں
حدیث نمبر
1923
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَيَعْقُوبُ الدَّوْرَقِيُّ عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ جَابِرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَمَا قَالَ حَمَّادٌ وَلَمْ يَذْکُرْ الرَّکْعَتَيْنِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، یعقوب دورقی، ابن علیہ، ایوب، عمرو، حضرت جابر نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی طرح نقل کی ہے لیکن اس میں دو رکعتوں کا ذکر نہیں ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1922

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 خطبہ کے دوران دو رکعت تحیة المسجد پڑھنے کے بیان میں
حدیث نمبر
1922
 حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ وَهُوَ ابْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ بَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ إِذْ جَائَ رَجُلٌ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصَلَّيْتَ يَا فُلَانُ قَالَ لَا قَالَ قُمْ فَارْکَعْ
ابوربیع زہرانی، قتیبہ بن سعید، ابن زید، عمرو بن دینار، حضرت جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمعہ کے دن ہمیں خطبہ ارشاد فرما رہے تھے تو ایک آدمی آیا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے فرمایا اے فلاں کیا تو نے نماز پڑھ لی ہے اس نے عرض کیا نہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اٹھ کھڑا ہو کردو رکعت پڑھ-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1921

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 خطبہ جمعہ اور نماز جمعہ مختصر پڑھانے کے بیان میں
حدیث نمبر
1921
حَدَّثَنَاه قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ حُصَيْنِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ رَأَيْتُ بِشْرَ بْنَ مَرْوَانَ يَوْمَ جُمُعَةٍ يَرْفَعُ يَدَيْهِ فَقَالَ عُمَارَةُ بْنُ رُؤَيْبَةَ فَذَكَرَ نَحْوَهُ
قتیبہ بن سعید، ابوعوانہ، حصین بن عبدالرحمن فرماتے ہیں کہ میں نے بشر بن مروان کو جمعہ کے دن اپنے ہاتھوں کو اٹھاتے ہوئے دیکھا پھر باقی حدیث اسی طرح ذکر فرمائی۔



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1920

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 خطبہ جمعہ اور نماز جمعہ مختصر پڑھانے کے بیان میں
حدیث نمبر
1920
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ رُؤَيْبَةَ قَالَ رَأَى بِشْرَ بْنَ مَرْوَانَ عَلَى الْمِنْبَرِ رَافِعًا يَدَيْهِ فَقَالَ قَبَّحَ اللَّهُ هَاتَيْنِ الْيَدَيْنِ لَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا يَزِيدُ عَلَى أَنْ يَقُولَ بِيَدِهِ هَكَذَا وَأَشَارَ بِإِصْبَعِهِ الْمُسَبِّحَةِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن ادریس، حصین، عمارة بن رویبہ نے فرمایا کہ انہوں نے بشر بن مروان کو منبر پر اپنے ہاتھوں کو اٹھائے ہوئے دیکھا تو انہوں نے فرمایا اللہ تعالی ان دونوں ہاتھوں کو خراب کرے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کودیکہا کہ اپنے ہاتھ سے اس طرح کہنے کے علاوہ نہ فرماتے اور انہوں نے اپنی شہادت والی انگلی سے اشارہ کر کے بتایا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1919

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 خطبہ جمعہ اور نماز جمعہ مختصر پڑھانے کے بیان میں
حدیث نمبر
1919
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ الْأَنْصَارِيُّ عَنْ يَحْيَی بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدِ بْنِ زُرَارَةَ عَنْ أُمِّ هِشَامٍ بِنْتِ حَارِثَةَ بْنِ النُّعْمَانِ قَالَتْ لَقَدْ کَانَ تَنُّورُنَا وَتَنُّورُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاحِدًا سَنَتَيْنِ أَوْ سَنَةً وَبَعْضَ سَنَةٍ وَمَا أَخَذْتُ ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ إِلَّا عَنْ لِسَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَؤُهَا کُلَّ يَوْمِ جُمُعَةٍ عَلَی الْمِنْبَرِ إِذَا خَطَبَ النَّاسَ
عمرو ناقد، یعقوب بن ابراہیم بن سعد، محمد بن اسحاق، عبداللہ بن ابی بکر، محمد بن عمرو بن حزم انصاری، یحیی بن عبداللہ بن عبدالرحمن بن سعد بن زرارہ، حضرت ام ہشام رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن حارثہ بن نعمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتی ہیں کہ ہمارا تنور اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا تنور دو سال یا ایک سال یا سال کے کچھ حصہ تک ایک ہی تھا اور میں نے سورة ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زبان مبارک ہی سے سن کر یاد کی ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کو ہر جمعہ کو مبنر پر جب لوگوں کو خطبہ دیتے تو پڑھا کرتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1918

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 خطبہ جمعہ اور نماز جمعہ مختصر پڑھانے کے بیان میں
حدیث نمبر
1918
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ خُبَيْبٍ عَنْ عَبدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ مَعْنٍ عَنْ بِنْتٍ لِحَارِثَةَ بْنِ النُّعْمَانِ قَالَتْ مَا حَفِظْتُ ق إِلَّا مِنْ فِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ بِهَا کُلَّ جُمُعَةٍ قَالَتْ وَکَانَ تَنُّورُنَا وَتَنُّورُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاحِدًا
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، خبیب، عبداللہ بن محمد بن معن، حضرت حارثہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن نعمان کی بیٹی سے روایت ہے کہ وہ فرماتی ہیں کہ میں نے سورة ق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سن کر حفظ کی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہر جمعہ کو خطبہ میں پڑھا کرتے تھے وہ کہتی ہیں کہ ہمارا تنور اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا تنور ایک ہی تھا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1917

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 خطبہ جمعہ اور نماز جمعہ مختصر پڑھانے کے بیان میں
حدیث نمبر
1917
حَدَّثَنِيهِ أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَيُّوبَ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ أُخْتٍ لِعَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ کَانَتْ أَکْبَرَ مِنْهَا بِمِثْلِ حَدِيثِ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ
ابوطاہر، ابن وہب، یحیی بن ایوب، یحیی بن سعید، عمرة بنت عبدالرحمن کی بہن سےاس سند کے ساتھ یہ حدیث بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1916

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 خطبہ جمعہ اور نماز جمعہ مختصر پڑھانے کے بیان میں
حدیث نمبر
1916
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أُخْتٍ لِعَمْرَةَ قَالَتْ أَخَذْتُ ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ مِنْ فِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَهُوَ يَقْرَأُ بِهَا عَلَی الْمِنْبَرِ فِي کُلِّ جُمُعَةٍ
عبداللہ بن عبدالرحمن دارمی، یحیی بن حسان، سلیمان بن بلال، یحیی بن سعید، حضرت عمرة بنت عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت عمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بہن سے روایت کرتی ہیں کہ میں نے سورة ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زبان مبارک سے ہی جمعہ کے دن سن کر یاد کی ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہر جمعہ میں منبر پر پڑھا کرتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1915

کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جمعہ بیان
باب
 خطبہ جمعہ اور نماز جمعہ مختصر پڑھانے کے بیان میں
حدیث نمبر
1915
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ الْحَنْظَلِيُّ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو سَمِعَ عَطَائً يُخْبِرُ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَی عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ عَلَی الْمِنْبَرِ وَنَادَوْا يَا مَالِکُ
قتیبہ بن سعید، ابوبکر بن ابی شیبہ، اسحاق حنظلی، ابن عیینہ سفیان، عمرو، عطاء، حضرت صفوان بن یعلی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے منبر پر پڑھتے ہوئے سنا- (وَنَادَوْا يَا مَالِکُ لِیَقضِ عَلَینَا رَبُکَ) اوروہ دوزخی پکاریں گے اے مالک داروغہ جہنم تیرا پروردگار ہمارا کام تمام کر دے



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.