کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز کا بیان
باب
قرات سننے کے بیان میں
حدیث نمبر
907
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مُوسَی بْنِ أَبِي عَائِشَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْله لَا تُحَرِّکْ بِهِ لِسَانَکَ لِتَعْجَلَ بِهِ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَالِجُ مِنْ التَّنْزِيلِ شِدَّةً کَانَ يُحَرِّکُ شَفَتَيْهِ فَقَالَ لِي ابْنُ عَبَّاسٍ أَنَا أُحَرِّکُهُمَا کَمَا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحَرِّکُهُمَا فَقَالَ سَعِيدٌ أَنَا أُحَرِّکُهُمَا کَمَا کَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ يُحَرِّکُهُمَا فَحَرَّکَ شَفَتَيْهِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی لَا تُحَرِّکْ بِهِ لِسَانَکَ لِتَعْجَلَ بِهِ إِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُ وَقُرْآنَهُ قَالَ جَمْعَهُ فِي صَدْرِکَ ثُمَّ تَقْرَؤُهُ فَإِذَا قَرَأْنَاهُ فَاتَّبِعْ قُرْآنَهُ قَالَ فَاسْتَمِعْ وَأَنْصِتْ ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا أَنْ تَقْرَأَهُ قَالَ فَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَتَاهُ جِبْرِيلُ اسْتَمَعَ فَإِذَا انْطَلَقَ جِبْرِيلُ قَرَأَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَمَا أَقْرَأَهُ
قتیبہ بن سعید، ابوعوانہ، موسی بن ابی عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اللہ تعالی کے قول (لَا تُحَرِّکْ بِهِ لِسَانَکَ لِتَعْجَلَ بِهِ) کی تفسیر میں روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نزول وحی سے تکلیف میں پڑ جاتے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے ہونٹوں کو حرکت دیا کرتے راوی کہتا ہے کہ مجھے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا میں ہونٹوں کو تیرے لئے اسی طرح حرکت دوں جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حرکت دیتے پھر اپنے ہونٹوں کو ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حرکت دی تو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں تم کو اسی طرح ہونٹ ہلا کر دکھاتا ہوں جس طرح ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے ہونٹوں کو ہلاتے تھے پھر ہونٹ ہلائے اللہ تعالی نے آیات ذیل نازل فرمائیں (لَا تُحَرِّکْ بِهِ لِسَانَکَ لِتَعْجَلَ بِهِ ِانَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُ وَقُرْآنَهُ) تفسیر میں فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سینہ میں اسے جمع کرنا کہ پھر آپ اسے قرات کر سکیں ہمارے ذمہ ہے فَإِذَا قَرَأْنَاهُ فَاتَّبِعْ قُرْآنَهُ میں فرمایا کہ کان لگا کر سنو اور خاموش رہو پھر ہم پر لازم ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کی قرات کرا دیں پھر جب جبرائیل آپ کے پاس آتے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کان لگا کر سنتے اور جب وہ چلے جاتے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کی قرات کے مطابق قرات فرماتے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment