کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز کا بیان
باب
نماز عشاء میں قرات کے بیان میں
حدیث نمبر
942
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ جَابِرٍ قَالَ کَانَ مُعَاذٌ يُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ يَأْتِي فَيَؤُمُّ قَوْمَهُ فَصَلَّی لَيْلَةً مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَائَ ثُمَّ أَتَی قَوْمَهُ فَأَمَّهُمْ فَافْتَتَحَ بِسُورَةِ الْبَقَرَةِ فَانْحَرَفَ رَجُلٌ فَسَلَّمَ ثُمَّ صَلَّی وَحْدَهُ وَانْصَرَفَ فَقَالُوا لَهُ أَنَافَقْتَ يَا فُلَانُ قَالَ لَا وَاللَّهِ وَلَآتِيَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَأُخْبِرَنَّهُ فَأَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا أَصْحَابُ نَوَاضِحَ نَعْمَلُ بِالنَّهَارِ وَإِنَّ مُعَاذًا صَلَّی مَعَکَ الْعِشَائَ ثُمَّ أَتَی فَافْتَتَحَ بِسُورَةِ الْبَقَرَةِ فَأَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی مُعَاذٍ فَقَالَ يَا مُعَاذُ أَفَتَّانٌ أَنْتَ اقْرَأْ بِکَذَا وَاقْرَأْ بِکَذَا قَالَ سُفْيَانُ فَقُلْتُ لِعَمْرٍو إِنَّ أَبَا الزُّبَيْرِ حَدَّثَنَا عَنْ جَابِرٍ أَنَّهُ قَالَ اقْرَأْ وَالشَّمْسِ وَضُحَاهَا وَالضُّحَی وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَسَبِّحْ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی فَقَالَ عَمْرٌو نَحْوَ هَذَا
محمد بن عباد، سفیان، عمرو، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز ادا کرتے پھر اپنی قوم کے پاس آتے اور ان کی امامت کرتے ایک رات انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز عشاء ادا کی پھر اپنی قوم کے پاس آئے اور ان کی امامت کی اور سورة بقرہ شروع کر دی ایک آدمی نے منہ موڑا سلام پھیرا اور اکیلے نماز ادا کی اور چلا گیا لوگوں نے اس سے کہا کیا تو منا فق ہوگیا ہے اے فلاں! اس نے کہا نہیں اللہ کی قسم اور میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں اس کی خبر دینے حاضر ہوں گا اور وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم اونٹوں والے ہیں دن پھر کام کرتے ہیں اور معاذ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز عشاء ادا کی پھر آئے اور سورة البقرہ شروع کر دی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے معاذ کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا اے معاذ کیا تو امتحان میں ڈالنے والا ہے فلاں فلاں کے ساتھ نماز پڑھا کرو-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment