کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز کا بیان
باب
ارکان میں میانہ روی اور پورا کرنے میں تخفیف کرنے کے بیان میں
حدیث نمبر
960
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ قَالَ غَلَبَ عَلَی الْکُوفَةِ رَجُلٌ قَدْ سَمَّاهُ زَمَنَ ابْنِ الْأَشْعَثِ فَأَمَرَ أَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ فَکَانَ يُصَلِّي فَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ قَامَ قَدْرَ مَا أَقُولُ اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ مِلْئُ السَّمَاوَاتِ وَمِلْئُ الْأَرْضِ وَمِلْئُ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْئٍ بَعْدُ أَهْلَ الثَّنَائِ وَالْمَجْدِ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ قَالَ الْحَکَمُ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی فَقَالَ سَمِعْتُ الْبَرَائَ بْنَ عَازِبٍ يَقُولُا کَانَتْ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرُکُوعُهُ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ وَسُجُودُهُ وَمَا بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ قَرِيبًا مِنْ السَّوَائِ قَالَ شُعْبَةُ فَذَکَرْتُهُ لِعَمْرِو بْنِ مُرَّةَ فَقَالَ قَدْ رَأَيْتُ ابْنَ أَبِي لَيْلَی فَلَمْ تَکُنْ صَلَاتُهُ هَکَذَا
عبیداللہ بن معاذ، عنبری، شعبہ، حضرت حکم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ابن الاشعث کے زمانہ میں ایک آدمی نے کوفہ پر غلبہ حاصل کیا تو ابوعیبدہ بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کو اس نے حکم دیا کہ لوگوں کو نماز پڑھائیں وہ نماز پڑھاتے تھے جب رکوع سے سر اٹھاتے تو اتنی دیر کھڑے رہتے کہ میں یہ دعا پڑھ لیا اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ اے اللہ تو اس تعریف کے لائق ہے جن سے تمام آسمان اور زمین اور جتنی جگہ تو چاہے بھر جائے تو ہی تعریف اور بڑائی کے لائق ہے جس کو تو کچھ عطا کرے اس سے کوئی چھین نہیں سکتا اور جس سے تو کوئی چیز لے لے اسے کوئی دے نہیں سکتا اور نہ کوئی کوشش تیرے مقابلہ میں کامیاب ہو سکتی ہے حکم کہتے ہیں میں نے یہ عبدالرحمن بن ابی لیلی سے ذکر کیا تو انہوں نے کہا میں نے براء بن عازب سے سنا وہ فرماتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا رکوع اور جب رکوع سے سر اٹھاتے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سجدہ اور دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھنا تقریبا برابر برابر ہوتے تھے شعبہ کہتے ہیں کہ میں نے اس کا ذکر عمرو بن مرة سے کیا تو انہوں نے کہا میں نے ابن ابی لیلی کو دیکھا کہ ان کی نماز اس کیفیت کی نہ تھی-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment