کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نماز کا بیان
باب
نماز فجر میں جہری قرات اور جنات کے سامنے قرات کے بیان میں
حدیث نمبر
909
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ دَاوُدَ عَنْ عَامِرٍ قَالَ سَأَلْتُ عَلْقَمَةَ هَلْ کَانَ ابْنُ مَسْعُودٍ شَهِدَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ الْجِنِّ قَالَ فَقَالَ عَلْقَمَةُ أَنَا سَأَلْتُ ابْنَ مَسْعُودٍ فَقُلْتُ هَلْ شَهِدَ أَحَدٌ مِنْکُمْ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ الْجِنِّ قَالَ لَا وَلَکِنَّا کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَفَقَدْنَاهُ فَالْتَمَسْنَاهُ فِي الْأَوْدِيَةِ وَالشِّعَابِ فَقُلْنَا اسْتُطِيرَ أَوْ اغْتِيلَ قَالَ فَبِتْنَا بِشَرِّ لَيْلَةٍ بَاتَ بِهَا قَوْمٌ فَلَمَّا أَصْبَحْنَا إِذَا هُوَ جَائٍ مِنْ قِبَلَ حِرَائٍ قَالَ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَدْنَاکَ فَطَلَبْنَاکَ فَلَمْ نَجِدْکَ فَبِتْنَا بِشَرِّ لَيْلَةٍ بَاتَ بِهَا قَوْمٌ فَقَالَ أَتَانِي دَاعِي الْجِنِّ فَذَهَبْتُ مَعَهُ فَقَرَأْتُ عَلَيْهِمْ الْقُرْآنَ قَالَ فَانْطَلَقَ بِنَا فَأَرَانَا آثَارَهُمْ وَآثَارَ نِيرَانِهِمْ وَسَأَلُوهُ الزَّادَ فَقَالَ لَکُمْ کُلُّ عَظْمٍ ذُکِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ يَقَعُ فِي أَيْدِيکُمْ أَوْفَرَ مَا يَکُونُ لَحْمًا وَکُلُّ بَعْرَةٍ عَلَفٌ لِدَوَابِّکُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَا تَسْتَنْجُوا بِهِمَا فَإِنَّهُمَا طَعَامُ إِخْوَانِکُمْ
محمد بن مثنی، عبدالاعلی، داؤ د، عامر سے روایت ہے کہ میں نے علقمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کیا ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ لیلۃ الجن میں تھے تو علقمہ نے کہا میں نے ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کیا تم میں سے کوئی لیلة الجن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھا تو انہوں نے کہا کہ نہیں لیکن ایک رات ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نہ پایا تو ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پہاڑی وادیوں اور کھائیوں میں تلاش کیا ہم نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جن لے گئے یا کسی نے دھوکہ سے شہید کر دیا بہر حال ہم نے وہ رات بد ترین رات والی قوم کی طرح گزاری جب ہم نے صبح کی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حرا کی طرف سے تشریف لائے ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم نے آپ کو گم پایا اور آپ کو تلاش کیا ا ور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نہ ڈھونڈ سکے ہم نے رات اس طرح گزاری جیسے کوئی قوم سخت بے چینی میں رات گزارتی ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میرے پاس جنات کی طرف سے بلانے والا آیا میں اس کے ساتھ چلا گیا اور میں نے ان کے سامنے قرآن کی تلاوت کی فرمایا پھر وہ ہمیں اپنے ساتھ لے گئے اور ہمیں اپنے جنات کے نشانات اور آگ کے نشانات دکھائے جنات نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اپنے کھانے کی چیزوں کے بارے میں سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا ہر وہ ہڈی جس کو اللہ کے نام کے ساتھ ذبح کیا گیا ہو تمہارے ہاتھوں میں آتے ہی وہ گوشت کے ساتھ پر ہو جائے گی اور ہر میںگنی تمہارے جانوروں کی خوراک ہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہڈی اور مینگنی سے استنجا نہ کرو کیونکہ یہ دونوں تمہارے بھائیوں کا کھانا ہیں-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment