Saturday 18 June 2011

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1500


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
منی میں نماز قصر کر کے پڑھنے کے بیان میں
حدیث نمبر
1500
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ عَنْ الْأَعْمَشِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ يَزِيدَ يَقُولُا صَلَّی بِنَا عُثْمَانُ بِمِنًی أَرْبَعَ رَکَعَاتٍ فَقِيلَ ذَلِکَ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ فَاسْتَرْجَعَ ثُمَّ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِنًی رَکْعَتَيْنِ وَصَلَّيْتُ مَعَ أَبِي بَکْرٍ الصِّدِّيقِ بِمِنًی رَکْعَتَيْنِ وَصَلَّيْتُ مَعَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ بِمِنًی رَکْعَتَيْنِ فَلَيْتَ حَظِّي مِنْ أَرْبَعِ رَکَعَاتٍ رَکْعَتَانِ مُتَقَبَّلَتَانِ
قتیبہ بن سعید، عبدالواحد، اعمش، ابراہیم، عبدالرحمن بن یزید فرماتے ہیں کہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے منی میں ہمارے ساتھ چار رکعتیں نماز پڑھی، حضرت عبداللہ بن مسعود سے یہ کہا گیا تو انہوں نے (اِنَّا ِللہ وَاِنَّا اِلَیہ رَاجِعُون) کہا پھر فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ منی میں دو رکعتیں پڑھی ہیں اور میں نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ منیٰ میں دو رکعتیں پڑھی ہیں اور میں نے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ منی میں دو رکعتیں پڑھی ہیں پس کاش کہ میرے نصیب میں یہ ہوتا کہ چار رکعتوں میں سے دو رکعتیں مقبول ہوتیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1499


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
منی میں نماز قصر کر کے پڑھنے کے بیان میں
حدیث نمبر
1499
حَدَّثَنَاه يَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الصَّمَدِ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَلَمْ يَقُولَا فِي الْحَدِيثِ بِمِنًی وَلَکِنْ قَالَا صَلَّی فِي السَّفَرِ
یحیی بن حبیب، خالد بن حارث، ابن مثنی، عبدالصمد، شعبہ اس سند کے ساتھ یہ روایت بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے مگر اس روایت میں منیٰ کا تذکرہ نہیں ہے اور لیکن انہوں نے کہا کہ سفر میں نماز پڑھی پڑھی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1498


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
منی میں نماز قصر کر کے پڑھنے کے بیان میں
حدیث نمبر
1498
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ سَمِعَ حَفْصَ بْنَ عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ صَلَّی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِنًی صَلَاةَ الْمُسَافِرِ وَأَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ وَعُثْمَانُ ثَمَانِيَ سِنِينَ أَوْ قَالَ سِتَّ سِنِينَ قَالَ حَفْصٌ وَکَانَ ابْنُ عُمَرَ يُصَلِّي بِمِنًی رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ يَأْتِي فِرَاشَهُ فَقُلْتُ أَيْ عَمِّ لَوْ صَلَّيْتَ بَعْدَهَا رَکْعَتَيْنِ قَالَ لَوْ فَعَلْتُ لَأَتْمَمْتُ الصَّلَاةَ
عبیداللہ بن معاذ، شعبہ، خبیب بن عبدالرحمن، حفص بن عاصم، ابن عمر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے منیٰ میں آٹھ سال یا فرمایا چھ سال قصر نماز پڑھی، حفص نے کہا کہ حضرت ابن عمر بھی منیٰ میں دو رکعتیں پڑھتے پھر اپنے بستر پر آتے، میں نے عرض کیا، اے چچا جان! کاش آپ ان کے بعد دو رکعتیں اور پڑھ لیتے! آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ اگر میں اس طرح کرتا تو نماز پوری نہ کرتا!



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1497


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
منی میں نماز قصر کر کے پڑھنے کے بیان میں
حدیث نمبر
1497
حَدَّثَنَاه ابْنُ الْمُثَنَّی وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَی وَهُوَ الْقَطَّانُ ح و حَدَّثَنَاه أَبُو کُرَيْبٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ ح و حَدَّثَنَاه ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ کُلُّهُمْ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ
ابن مثنی، عبیداللہ بن سعید، یحیی قطان، ابوکریب، ابن ابی زائدہ، ابن نمیر، عقبہ بن عامر، عبیداللہ اس سند کے ساتھ یہ روایت بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1496


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
منی میں نماز قصر کر کے پڑھنے کے بیان میں
حدیث نمبر
1496
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِنًی رَکْعَتَيْنِ وَأَبُو بَکْرٍ بَعْدَهُ وَعُمَرُ بَعْدَ أَبِي بَکْرٍ وَعُثْمَانُ صَدْرًا مِنْ خِلَافَتِهِ ثُمَّ إِنَّ عُثْمَانَ صَلَّی بَعْدُ أَرْبَعًا فَکَانَ ابْنُ عُمَرَ إِذَا صَلَّی مَعَ الْإِمَامِ صَلَّی أَرْبَعًا وَإِذَا صَلَّاهَا وَحْدَهُ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابواسامہ، عبیداللہ بن عمر، نافع، ابن عمر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منیٰ میں دو رکعتں پڑھی ہیں آپ کے بعد حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بھی اور حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بعد حضرت عمر نے بھی اور حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بھی اپنی خلافت کی ابتداء میں دو رکعات پڑھی ہیں پھر حضرت عثمان چار رکعتیں پڑھنے لگ گئے تو حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جب امام کے ساتھ نماز پڑھتے تھے تو چار رکعت پڑھتے تھے اور جب وہ اکیلے نماز پڑھتے تو دو رکعت نماز پڑھتے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1495


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
منی میں نماز قصر کر کے پڑھنے کے بیان میں
حدیث نمبر
1495
حَدَّثَنَاه زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ ح و حَدَّثَنَاه إِسْحَقُ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ جَمِيعًا عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ قَالَ بِمِنًی وَلَمْ يَقُلْ وَغَيْرِهِ
زہیر بن حرب، ولید بن مسلم، اوزاعی، اسحق بن عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری سے اس سند کے ساتھ یہ حدیث بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1494


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
منی میں نماز قصر کر کے پڑھنے کے بیان میں
حدیث نمبر
1494
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ صَلَّی صَلَاةَ الْمُسَافِرِ بِمِنًی وَغَيْرِهِ رَکْعَتَيْنِ وَأَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ وَعُثْمَانُ رَکْعَتَيْنِ صَدْرًا مِنْ خِلَافَتِهِ ثُمَّ أَتَمَّهَا أَرْبَعًا
حرملہ بن یحیی، ابن وہب، عمرو بن حارث، ابن شہاب، سالم بن عبداللہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منیٰ وغیرہ میں مسافر کی طرح دو رکعتیں پڑھیں اور حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عمر اور حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہما بھی اپنے دورِ خلافت کے آغاز میں دو رکعتیں پڑھتے تھے پھر وہ پوری چار رکعت پڑھنے لگے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1493


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
حدیث نمبر
1493
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي ح و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ جَمِيعًا عَنْ الثَّوْرِيِّ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ وَلَمْ يَذْکُرْ الْحَجَّ
ابن نمیر، ابوکریب، ابواسامہ ثوری، یحیی بن ابی اسحق، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی طرح حدیث نقل فرمائی اور حج کا ذکر نہیں کیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1492


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
حدیث نمبر
1492
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ أَبِي إِسْحَقَ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُا خَرَجْنَا مِنْ الْمَدِينَةِ إِلَی الْحَجِّ ثُمَّ ذَکَرَ مِثْلَهُ
عبیداللہ بن معاذ، شعبہ، یحیی بن ابی اسحق، انس بن مالک فرماتے ہیں کہ ہم مدینہ منورہ سے حج کے ارادہ سے نکلے پھر اسی طرح حدیث ذکر فرمائی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1491


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
 تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استحباب کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اوراللہ تعالی سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر
1491
حَدَّثَنَاه قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ح و حَدَّثَنَاه أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ جَمِيعًا عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ هُشَيْمٍ
عمرو ناقد، اسود بن عامر، شعبہ، موسی بن انس۔ اس سند کے ساتھ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی طرح حدیث نقل فرمائی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1490


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
حدیث نمبر
1490
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی التَّمِيمِيُّ أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْمَدِينَةِ إِلَی مَکَّةَ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ رَکْعَتَيْنِ حَتَّی رَجَعَ قُلْتُ کَمْ أَقَامَ بِمَکَّةَ قَالَ عَشْرًا
یحیی بن یحیی، ہشیم، یحیی بن ابی اسحق، انس بن مالک سے روایت ہے کہ فرمایا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ کی طرف نکلے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو دو رکعت پڑھتے رہے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم واپس لوٹ آئے، میں نے عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مکہ مکرمہ میں کتنا ٹھہرے؟ آپ نے فرمایا دس (روز)۔



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1489


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
حدیث نمبر
1489
حَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَ عَنْ ابْنِ السِّمْطِ وَلَمْ يُسَمِّ شُرَحْبِيلَ وَقَالَ إِنَّهُ أَتَی أَرْضًا يُقَالُ لَهَا دُومِينَ مِنْ حِمْصَ عَلَی رَأْسِ ثَمَانِيَةَ عَشَرَ مِيلًا
محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، ابن سمط، شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس سند کے ساتھ بیان کیا ہے کہ ایک روایت میں راوی نے کہا کہ وہ ایسی زمین میں آئے جسے (دُومِينَ) کہا جاتا ہے جس کی مسافت اٹھارہ میل ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1488


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
حدیث نمبر
1488
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ مَهْدِيٍّ قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُمَيْرٍ عَنْ حَبِيبِ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ قَالَ خَرَجْتُ مَعَ شُرَحْبِيلَ بْنِ السِّمْطِ إِلَی قَرْيَةٍ عَلَی رَأْسِ سَبْعَةَ عَشَرَ أَوْ ثَمَانِيَةَ عَشَرَ مِيلًا فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ فَقُلْتُ لَهُ فَقَالَ رَأَيْتُ عُمَرَ صَلَّی بِذِي الْحُلَيْفَةِ رَکْعَتَيْنِ فَقُلْتُ لَهُ فَقَالَ إِنَّمَا أَفْعَلُ کَمَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُ
زہیر بن حرب و محمد بن بشار، ابن مہدی، زہیر، عبدالرحمن، حضرت جیبر بن نفیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں شرجیل بن سمط کے ایک گاؤں کی طرف نکلا جو کہ سترہ یا اٹھا رہ میل کی مسافت پر تھا تو انہوں نے دو رکعتیں پڑھیں، میں نے ان سے کہا تو انہوں نے فرمایا کہ میں نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دیکھا کہ انہوں نے ذوالحلیفہ میں دو رکعتیں پڑھیں میں نے ان سے کہا تو انہونے کہا کہ میں اسی طرح کرتا ہوں جس طرح میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کرتے دیکھا ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1487


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
حدیث نمبر
1487
حَدَّثَنَاه أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ کِلَاهُمَا عَنْ غُنْدَرٍ قَالَ أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ يَحْيَی بْنِ يَزِيدَ الْهُنَائِيِّ قَالَ سَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ عَنْ قَصْرِ الصَّلَاةِ فَقَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا خَرَجَ مَسِيرَةَ ثَلَاثَةِ أَمْيَالٍ أَوْ ثَلَاثَةِ فَرَاسِخَ شُعْبَةُ الشَّاکُّ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن بشار، غندر، ابوبکر بن محمد بن جعفر، شعبہ، یحیی بن یزید بنائی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے قصر نماز کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل یا تین فرسخ کی مسافت میں سفر کرتے تو دو رکعت نماز پڑھتے۔ راوی شعبہ کو شک ہے کہ میل کا لفظ ہے یا فرسخ کا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1486


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
حدیث نمبر
1486
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْکَدِرِ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ مَيْسَرَةَ سَمِعَا أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُا صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ بِالْمَدِينَةِ أَرْبَعًا وَصَلَّيْتُ مَعَهُ الْعَصْرَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ رَکْعَتَيْنِ
سعید بن منصور، سفیان، محمد بن منکدر، ابراہیم بن میسرہ، انس بن مالک فرماتے ہیں کہ میں نے مدینہ منورہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ظہر کی چار رکعتیں پڑھیں اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ذوالحلیفہ میں عصر کی نماز کی دو رکعتیں پڑھیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1485


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
حدیث نمبر
1485
حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ وَأَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ وَهُوَ ابْنُ زَيْدٍ ح و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ کِلَاهُمَا عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی الظُّهْرَ بِالْمَدِينَةِ أَرْبَعًا وَصَلَّی الْعَصْرَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ رَکْعَتَيْنِ
خلف بن ہشام، ابوربیع زہرانی، قتیبہ بن سعید، حماد، ابن زید، زہیر بن حرب، یعقوب بن ابراہیم، اسمعیل، ایوب ابی قلابہ، انس بن مالک فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مدینہ منورہ میں نماز ظہر کی چار رکعتیں پڑھیں اور ذوالحلیفہ میں دو رکعتیں پڑھیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1484


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
حدیث نمبر
1484
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ قَالَ مَرِضْتُ مَرَضًا فَجَائَ ابْنُ عُمَرَ يَعُودُنِي قَالَ وَسَأَلْتُهُ عَنْ السُّبْحَةِ فِي السَّفَرِ فَقَالَ صَحِبْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السَّفَرِ فَمَا رَأَيْتُهُ يُسَبِّحُ وَلَوْ کُنْتُ مُسَبِّحًا لَأَتْمَمْتُ وَقَدْ قَالَ اللَّهُ تَعَالَی لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ
قتیبہ بن سعید، یزید بن زریع، عمر بن محمد، حفص بن عاصم فرماتے ہیں کہ میں بیمار ہوا تو حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ میری عیادت کے لئے تشریف لائے، میں نے ان سے سفر میں سنتوں کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں رہا ہوں تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سنتیں پڑھتے ہوئے نہیں دیکھا اور اگر میں سنتیں پڑھتا تو پوری پڑھتا اور اللہ تعالی نے فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات طیبہ میں تمہارے لئے بہترین نمونہ ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1483


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
حدیث نمبر
1483
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ حَفْصِ بْنِ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ صَحِبْتُ ابْنَ عُمَرَ فِي طَرِيقِ مَکَّةَ قَالَ فَصَلَّی لَنَا الظُّهْرَ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ أَقْبَلَ وَأَقْبَلْنَا مَعَهُ حَتَّی جَائَ رَحْلَهُ وَجَلَسَ وَجَلَسْنَا مَعَهُ فَحَانَتْ مِنْهُ الْتِفَاتَةٌ نَحْوَ حَيْثُ صَلَّی فَرَأَی نَاسًا قِيَامًا فَقَالَ مَا يَصْنَعُ هَؤُلَائِ قُلْتُ يُسَبِّحُونَ قَالَ لَوْ کُنْتُ مُسَبِّحًا لَأَتْمَمْتُ صَلَاتِي يَا ابْنَ أَخِي إِنِّي صَحِبْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السَّفَرِ فَلَمْ يَزِدْ عَلَی رَکْعَتَيْنِ حَتَّی قَبَضَهُ اللَّهُ وَصَحِبْتُ أَبَا بَکْرٍ فَلَمْ يَزِدْ عَلَی رَکْعَتَيْنِ حَتَّی قَبَضَهُ اللَّهُ وَصَحِبْتُ عُمَرَ فَلَمْ يَزِدْ عَلَی رَکْعَتَيْنِ حَتَّی قَبَضَهُ اللَّهُ ثُمَّ صَحِبْتُ عُثْمَانَ فَلَمْ يَزِدْ عَلَی رَکْعَتَيْنِ حَتَّی قَبَضَهُ اللَّهُ وَقَدْ قَالَ اللَّهُ لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ
عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب، عیسی بن حفص بن عاصم اپنے باپ سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ میں مکہ مکرمہ کے راستے میں حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تھا حضرت عاصم فرماتے ہیں کہ انہوں نے ہمیں نماز ظہر کی دو رکعتیں پڑھائیں پھر وہ آئے اور ہم بھی انکے ساتھ آئے یہاں تک کہ ایک جگہ آکر وہ بھی بیٹھ گئے اور ہم بھی ان کے ساتھ بیٹھ گئے تو ان کی تو جہ اس طرف ہوئی جس جگہ پر نماز پڑھی تھی اس جگہ انہوں نے کچھ لوگوں کو کھڑا دیکھا تو انہوں نے فرمایا یہ سب لوگ کیا کر رہے ہیں میں نے کہا یہ لوگ سنتیں پڑھ رہے ہیں تو انہوں نے فرمایا کہ اگر میں بھی سنتیں پڑھتا تو میں نماز ہی پوری پڑھاتا، پھر فرمانے لگے، اے بھتیجے! میں ایک سفر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعتوں سے زیادہ نہیں پڑھیں یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اللہ تعالی نے اٹھا لیا اور میں حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ رہا تو انہوں نے بھی دو رکعتوں سے زیادہ نہیں پڑھیں یہاں تک کہ وہ بھی اس دارِ فانی سے رخصت ہو گئے اور میں حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ رہا تو انہوں نے بھی دو رکعت سے زیادہ نہیں پڑھیں یہاں تک کہ وہ بھی اس دارِ فانی سے رخصت ہو گئے اور میں حضرت عثمان کے ساتھ رہا تو انہوں نے بھی دو رکعت سے زیادہ نہیں پڑھیں یہاں تک کہ وہ بھی اس دارِ فانی سے رخصت ہو گئے اور اللہ تعالی نے فرمایا کہ تمہارے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حیاۃ طبیہ بہترین نمونہ ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1482


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
حدیث نمبر
1482
حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ مِنْهَالٍ الضَّرِيرُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا أَبِي جَمِيعًا عَنْ قَتَادَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ
محمد بن منہال ضریر، یزید بن زریع، سعید بن ابی عروبہ، محمد بن مثنی، معاذ بن ہشام اس سند کے ساتھ حضرت قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہ حدیث بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1481


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
حدیث نمبر
1481
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ مُوسَی بْنِ سَلَمَةَ الْهُذَلِيِّ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ کَيْفَ أُصَلِّي إِذَا کُنْتُ بِمَکَّةَ إِذَا لَمْ أُصَلِّ مَعَ الْإِمَامِ فَقَالَ رَکْعَتَيْنِ سُنَّةَ أَبِي الْقَاسِمِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
محمد بن مثنی و ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، قتادہ، موسی بن سلمہ ہذلی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عباس سے پوچھا کہ جب میں مکہ میں ہوں تو مجھے کیسے نماز پڑھنی پڑے گی تو انہوں نے فرمایا کہ ابا القاسم کی سنت مبارکہ دو رکعتیں ہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1480


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
حدیث نمبر
1480
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ جَمِيعًا عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ عَمْرٌو حَدَّثَنَا قَاسِمُ بْنُ مَالِکٍ الْمُزَنِيُّ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ عَائِذٍ الطَّائِيُّ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ الْأَخْنَسِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ إِنَّ اللَّهَ فَرَضَ الصَّلَاةَ عَلَی لِسَانِ نَبِيِّکُمْ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْمُسَافِرِ رَکْعَتَيْنِ وَعَلَی الْمُقِيمِ أَرْبَعًا وَفِي الْخَوْفِ رَکْعَةً
ابوبکر بن ابی شیبہ و عمرو ناقد، قاسم بن مالک، عمرو قاسم بن مالک مزنی، ایوب بن عائذطائی، بکیر بن اخنس، مجاہد، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی نے تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زبان مبارک سے مسافر پر نماز کی دو رکعتیں اور مقیم پر چار رکعتیں اور خوف میں ایک رکعت فرض فرمائی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1479


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
حدیث نمبر
1479
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَسَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَأَبُو الرَّبِيعِ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرُونَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ الْأَخْنَسِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ فَرَضَ اللَّهُ الصَّلَاةَ عَلَی لِسَانِ نَبِيِّکُمْ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْحَضَرِ أَرْبَعًا وَفِي السَّفَرِ رَکْعَتَيْنِ وَفِي الْخَوْفِ رَکْعَةً
یحیی بن یحیی و سعید بن منصور و ابوربیع و قتیبہ بن سعید، ابوعوانہ، بکیر بن اخنس، مجاہد، ابن عباس سے روایت ہے کہ فرمایا اللہ نے تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زبان مبارک سے کہ حضر میں چار رکعتیں سفر میں دو رکعتیں اور خوف میں ایک رکعت فرض فرمائی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1478


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
حدیث نمبر
1478
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَکْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي عَمَّارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَابَيْهِ عَنْ يَعْلَی بْنِ أُمَيَّةَ قَالَ قُلْتُ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ بِمِثْلِ حَدِيثِ ابْنِ إِدْرِيسَ
محمد بن ابوبکر مقدامی، یحیی بن جریج، عبدالرحمن بن عبداللہ بن ابی عمار، عبداللہ بن یعلی بن امیہ اس سند کے ساتھ یہ حدیث اسی طرح نقل کی گئی ہے۔



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1477


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
حدیث نمبر
1477
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرُونَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ ابْنِ أَبِي عَمَّارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَابَيْهِ عَنْ يَعْلَی بْنِ أُمَيَّةَ قَالَ قُلْتُ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ لَيْسَ عَلَيْکُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَقْصُرُوا مِنْ الصَّلَاةِ إِنْ خِفْتُمْ أَنْ يَفْتِنَکُمْ الَّذِينَ کَفَرُوا فَقَدْ أَمِنَ النَّاسُ فَقَالَ عَجِبْتُ مِمَّا عَجِبْتَ مِنْهُ فَسَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ صَدَقَةٌ تَصَدَّقَ اللَّهُ بِهَا عَلَيْکُمْ فَاقْبَلُوا صَدَقَتَهُ
ابوبکر بن ابی شیبہ و ابوکریب و زہیر بن حرب و اسحق بن ابراہیم، عبداللہ بن ادریس، ابن جریج، ابن عمار، عبداللہ، یعلی بن امیہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے عرض کیا کہ ( لَيْسَ عَلَيْکُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَقْصُرُوا مِنْ الصَّلَاةِ إِنْ خِفْتُمْ أَنْ يَفْتِنَکُمْ الَّذِينَ کَفَرُوا فَقَدْ أَمِنَ النَّاسُ) تم پر کوئی حرج نہیں کہ اگر تم نماز میں قصر کرو شرط یہ ہے کہ تمہیں کافروں سے فتنہ کا ڈر ہو اور اب تو لوگ امن میں ہیں تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ یہ صدقہ ہے اللہ تعالی نے تم پر صدقہ کیا ہے تو تم اللہ کے صدقہ کو قبول کرو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1476


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
حدیث نمبر
1476
حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ الصَّلَاةَ أَوَّلَ مَا فُرِضَتْ رَکْعَتَيْنِ فَأُقِرَّتْ صَلَاةُ السَّفَرِ وَأُتِمَّتْ صَلَاةُ الْحَضَرِ قَالَ الزُّهْرِيُّ فَقُلْتُ لِعُرْوَةَ مَا بَالُ عَائِشَةَ تُتِمُّ فِي السَّفَرِ قَالَ إِنَّهَا تَأَوَّلَتْ کَمَا تَأَوَّلَ عُثْمَانُ
علی بن خشرم، ابن عیینہ، زہری، عروہ، عائشہ فرماتی ہیں کہ پہلے نماز کی دو رکعتیں فرض کی گئی تھیں تو سفر کی نماز کو اسی طرح برقرار رکھا اور حضر کی نماز کو پورا کردیا گیا زہری کہتے ہیں کہ میں نے عروہ سے کہا کہ حضرت عائشہ سفر میں پوری نماز کیوں پڑھتی ہیں تو انہوں نے فرمایا کہ حضرت عائشہ نے اس کی وہی تاویل کی جیسے حضرت عثمان نے تاویل کی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1475


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
حدیث نمبر
1475
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ فَرَضَ اللَّهُ الصَّلَاةَ حِينَ فَرَضَهَا رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ أَتَمَّهَا فِي الْحَضَرِ فَأُقِرَّتْ صَلَاةُ السَّفَرِ عَلَی الْفَرِيضَةِ الْأُولَی
بو طاہر و حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا رسول اللہ کی زوجہ مطہرہ ارشاد فرماتی ہیں کہ جس وقت اللہ تعالی نے نماز کی دو رکعتیں فرض فرمائیں پھر اس نماز کو حضر میں پورا فرمایا اور سفر کی نماز کو پہلی فرضیت پر ہی بر قرار رکھا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1474


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
حدیث نمبر
1474
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ کَيْسَانَ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ فُرِضَتْ الصَّلَاةُ رَکْعَتَيْنِ رَکْعَتَيْنِ فِي الْحَضَرِ وَالسَّفَرِ فَأُقِرَّتْ صَلَاةُ السَّفَرِ وَزِيدَ فِي صَلَاةِ الْحَضَرِ
یحیی بن یحیی، مالک، صالح بن کیسان، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زوجہ مطہرہ ارشاد فرماتی ہیں کہ حضر اور سفر میں دو دو رکعتیں فرض کی گئیں تھیں تو سفر کی نماز بر قرار رکھی گئی اور حضر کی نماز میں زیادتی کر دی گئی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1473


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
فوت شدہ نمازوں کی قضاء اور ان کو جلد پڑھنے کے استحباب کے بیان میں
حدیث نمبر
1473
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنَا الْمُثَنَّی عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَقَدَ أَحَدُکُمْ عَنْ الصَّلَاةِ أَوْ غَفَلَ عَنْهَا فَلْيُصَلِّهَا إِذَا ذَکَرَهَا فَإِنَّ اللَّهَ يَقُولُ أَقِمْ الصَّلَاةَ لِذِکْرَی
نصر بن علی جہضمی، علی، مثنی، قتادہ، انس بن مالک فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی نماز میں سو جائے یا نماز سے غافل ہو جائے تو اسے چاہئے کہ جب اسے یا دآئے پڑھ لے کیونکہ اللہ تعالی فرماتے ہیں ( وَأَقِمْ الصَّلَاةَ لِذِکْرِي) میری یاد کے لئے نماز قائم کرو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1472


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
فوت شدہ نمازوں کی قضاء اور ان کو جلد پڑھنے کے استحباب کے بیان میں
حدیث نمبر
1472
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ نَسِيَ صَلَاةً أَوْ نَامَ عَنْهَا فَکَفَّارَتُهَا أَنْ يُصَلِّيَهَا إِذَا ذَکَرَهَا
محمد بن مثنی، عبدالاعلی، سعید بن قتادہ، انس بن مالک فرماتے ہیں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو آدمی نماز پڑھنی بھول جائے یا سوتا رہ جائے تو اس کا کفارہ یہی ہے کہ جب بھی اس کو یاد آجائے اس نماز کو پڑھ لے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1471


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
فوت شدہ نمازوں کی قضاء اور ان کو جلد پڑھنے کے استحباب کے بیان میں
حدیث نمبر
1471
 حَدَّثَنَاه يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَسَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ جَمِيعًا عَنْ أَبِي عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يَذْکُرْ لَا کَفَّارَةَ لَهَا إِلَّا ذَلِکَ
یحیی بن یحیی و سعید بن منصور و قتیبہ بن سعید، ابوعوانہ، قتادہ، انس سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس طرح فرمایا اور اس میں اس بات کا ذکر نہیں کہ سوائے اس کے اس کا کوئی کفارہ نہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1470


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
فوت شدہ نمازوں کی قضاء اور ان کو جلد پڑھنے کے استحباب کے بیان میں
حدیث نمبر
1470
حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ نَسِيَ صَلَاةً فَلْيُصَلِّهَا إِذَا ذَکَرَهَا لَا کَفَّارَةَ لَهَا إِلَّا ذَلِکَ قَالَ قَتَادَةُ وَأَقِمْ الصَّلَاةَ لِذِکْرِي
ہداب بن خالد، ہمام، قتادہ، انس بن مالک، فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو آدمی نماز پڑھنی بھول جائے جب اسے یاد آجائے تو اسے چاہئے کہ وہ اس نماز کو پڑھ لے اس کے سوا اس کا کوئی کفارہ نہیں حضرت قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے (وَأَقِمْ الصَّلَاةَ لِذِکْرِي) پڑھی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1469


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
فوت شدہ نمازوں کی قضاء اور ان کو جلد پڑھنے کے استحباب کے بیان میں
حدیث نمبر
1469
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ بَکْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَبَاحٍ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا کَانَ فِي سَفَرٍ فَعَرَّسَ بِلَيْلٍ اضْطَجَعَ عَلَی يَمِينِهِ وَإِذَا عَرَّسَ قُبَيْلَ الصُّبْحِ نَصَبَ ذِرَاعَهُ وَوَضَعَ رَأْسَهُ عَلَی کَفِّهِ
اسحق بن ابرہیم، سلیمان بن حرب، حماد بن سلمہ، حمید بن بکر بن عبداللہ عبداللہ بن رباح، ابوقتادہ فرماتے ہیں کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دوران سفر رات کے وقت پڑاؤ کرتے تو اپنی دائیں کروٹ لیٹتے اور اگر صبح صادق سے کچھ دیر پہلے پڑاؤ کرتے تو اپنے بازو کو کھڑا کرتے اور ہتھیلی پراپنا چہرہ رکھتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1468


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
فوت شدہ نمازوں کی قضاء اور ان کو جلد پڑھنے کے استحباب کے بیان میں
حدیث نمبر
1468
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ حَدَّثَنَا عَوْفُ بْنُ أَبِي جَمِيلَةَ الْأَعْرَابِيُّ عَنْ أَبِي رَجَائٍ الْعُطَارِدِيِّ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ الْحُصَيْنِ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَسَرَيْنَا لَيْلَةً حَتَّی إِذَا کَانَ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ قُبَيْلَ الصُّبْحِ وَقَعْنَا تِلْکَ الْوَقْعَةَ الَّتِي لَا وَقْعَةَ عِنْدَ الْمُسَافِرِ أَحْلَی مِنْهَا فَمَا أَيْقَظَنَا إِلَّا حَرُّ الشَّمْسِ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِ سَلْمِ بْنِ زَرِيرٍ وَزَادَ وَنَقَصَ وَقَالَ فِي الْحَدِيثِ فَلَمَّا اسْتَيْقَظَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَرَأَی مَا أَصَابَ النَّاسَ وَکَانَ أَجْوَفَ جَلِيدًا فَکَبَّرَ وَرَفَعَ صَوْتَهُ بِالتَّکْبِيرِ حَتَّی اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِشِدَّةِ صَوْتِهِ بِالتَّکْبِيرِ فَلَمَّا اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَکَوْا إِلَيْهِ الَّذِي أَصَابَهُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا ضَيْرَ ارْتَحِلُوا وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ
اسحق بن ابراہیم حنظلی، نضر بن شمیل، عوف بن ابی جمیلہ اعرابی، ابورجا عطاری، عمران بن حصین فرماتے ہیں کہ ایک رات ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں تھے یہاں تک کہ رات کے آخری حصہ میں صبح کے قریب ہم لیٹ گئے اور اس وقت کسی آدمی کو بھی آرام کرنے سے زیادہ کوئی چیز اچھی نہیں لگتی تھی پھر ہمیں دھوپ کی گرمی کے علاوہ کسی چیز نے نہیں جگایا اور یہ حدیث سلم بن زریر کی حدیث کی طرح بیان کی گئی ہے اور اس حدیث میں یہ بھی ہے کہ جب حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ جاگے اور انہوں نے لوگوں کا حال دیکھا اور وہ بلند آواز والے اور طاقت والے تھے تو انہوں نے بلند آواز سے تکبیر کہنا شروع کر دی یہاں تک کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی بیدار ہو گئے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شدت آواز کی وجہ سے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بید ار ہوئے تو لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنا حال سنانا شروع کر دیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کوئی بات نہیں چلو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1467


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
فوت شدہ نمازوں کی قضاء اور ان کو جلد پڑھنے کے استحباب کے بیان میں
حدیث نمبر
1467
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ صَخْرٍ الدَّارِمِيُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ زَرِيرٍ الْعُطَارِدِيُّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا رَجَائٍ الْعُطَارِدِيَّ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ کُنْتُ مَعَ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَسِيرٍ لَهُ فَأَدْلَجْنَا لَيْلَتَنَا حَتَّی إِذَا کَانَ فِي وَجْهِ الصُّبْحِ عَرَّسْنَا فَغَلَبَتْنَا أَعْيُنُنَا حَتَّی بَزَغَتْ الشَّمْسُ قَالَ فَکَانَ أَوَّلَ مَنْ اسْتَيْقَظَ مِنَّا أَبُو بَکْرٍ وَکُنَّا لَا نُوقِظُ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ مَنَامِهِ إِذَا نَامَ حَتَّی يَسْتَيْقِظَ ثُمَّ اسْتَيْقَظَ عُمَرُ فَقَامَ عِنْدَ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَعَلَ يُکَبِّرُ وَيَرْفَعُ صَوْتَهُ بِالتَّکْبِيرِ حَتَّی اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا رَفَعَ رَأْسَهُ وَرَأَی الشَّمْسَ قَدْ بَزَغَتْ قَالَ ارْتَحِلُوا فَسَارَ بِنَا حَتَّی إِذَا ابْيَضَّتْ الشَّمْسُ نَزَلَ فَصَلَّی بِنَا الْغَدَاةَ فَاعْتَزَلَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ لَمْ يُصَلِّ مَعَنَا فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا فُلَانُ مَا مَنَعَکَ أَنْ تُصَلِّيَ مَعَنَا قَالَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ أَصَابَتْنِي جَنَابَةٌ فَأَمَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَيَمَّمَ بِالصَّعِيدِ فَصَلَّی ثُمَّ عَجَّلَنِي فِي رَکْبٍ بَيْنَ يَدَيْهِ نَطْلُبُ الْمَائَ وَقَدْ عَطِشْنَا عَطَشًا شَدِيدًا فَبَيْنَمَا نَحْنُ نَسِيرُ إِذَا نَحْنُ بِامْرَأَةٍ سَادِلَةٍ رِجْلَيْهَا بَيْنَ مَزَادَتَيْنِ فَقُلْنَا لَهَا أَيْنَ الْمَائُ قَالَتْ أَيْهَاهْ أَيْهَاهْ لَا مَائَ لَکُمْ قُلْنَا فَکَمْ بَيْنَ أَهْلِکِ وَبَيْنَ الْمَائِ قَالَتْ مَسِيرَةُ يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ قُلْنَا انْطَلِقِي إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ وَمَا رَسُولُ اللَّهِ فَلَمْ نُمَلِّکْهَا مِنْ أَمْرِهَا شَيْئًا حَتَّی انْطَلَقْنَا بِهَا فَاسْتَقْبَلْنَا بِهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهَا فَأَخْبَرَتْهُ مِثْلَ الَّذِي أَخْبَرَتْنَا وَأَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا مُوتِمَةٌ لَهَا صِبْيَانٌ أَيْتَامٌ فَأَمَرَ بِرَاوِيَتِهَا فَأُنِيخَتْ فَمَجَّ فِي الْعَزْلَاوَيْنِ الْعُلْيَاوَيْنِ ثُمَّ بَعَثَ بِرَاوِيَتِهَا فَشَرِبْنَا وَنَحْنُ أَرْبَعُونَ رَجُلًا عِطَاشٌ حَتَّی رَوِينَا وَمَلَأْنَا کُلَّ قِرْبَةٍ مَعَنَا وَإِدَاوَةٍ وَغَسَّلْنَا صَاحِبَنَا غَيْرَ أَنَّا لَمْ نَسْقِ بَعِيرًا وَهِيَ تَکَادُ تَنْضَرِجُ مِنْ الْمَائِ يَعْنِي الْمَزَادَتَيْنِ ثُمَّ قَالَ هَاتُوا مَا کَانَ عِنْدَکُمْ فَجَمَعْنَا لَهَا مِنْ کِسَرٍ وَتَمْرٍ وَصَرَّ لَهَا صُرَّةً فَقَالَ لَهَا اذْهَبِي فَأَطْعِمِي هَذَا عِيَالَکِ وَاعْلَمِي أَنَّا لَمْ نَرْزَأْ مِنْ مَائِکِ فَلَمَّا أَتَتْ أَهْلَهَا قَالَتْ لَقَدْ لَقِيتُ أَسْحَرَ الْبَشَرِ أَوْ إِنَّهُ لَنَبِيٌّ کَمَا زَعَمَ کَانَ مِنْ أَمْرِهِ ذَيْتَ وَذَيْتَ فَهَدَی اللَّهُ ذَاکَ الصِّرْمَ بِتِلْکَ الْمَرْأَةِ فَأَسْلَمَتْ وَأَسْلَمُوا
احمد بن سعید بن صخردارمی، عبیداللہ بن عبدالمجید، سلم بن زریر عطاری، ابورجاء عطاردی، عمران بن حصین فرماتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں چلا تو ایک رات ہم چلتے رہے یہاں تک کہ رات صبح کے قریب ہو گئی تو ہم اترے ہماری آنکھ لگ گئی یہاں تک کہ دھوپ نکل آئی تو سب سے پہلے حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیدار ہوئے اور ہم اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سورہے ہوں نہیں جگایا کرتے تھے جب تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خود بیدار نہ ہوں پھر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیدار ہوئے تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس کھڑے ہو کر اپنی بلند آواز کے ساتھ تکبیر پڑھنے لگے یہاں تک کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی بیدار ہو گئے پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سر اٹھایا اور سورج کو دیکھا کہ وہ نکلا ہوا ہے تو آپ نے فرمایا یہاں سے نکل چلو ہمارے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی چلے یہاں تک کہ سورج سفید ہوگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں صبح کی نماز پڑھائی لوگوں میں سے ایک آدمی علیحدہ رہا اس نے ہمارے ساتھ نماز نہیں پڑھی جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو اس آدمی سے فرمایا اے فلاں ہمارے ساتھ پڑھنے سے تجھے کس چیز نے روکا اس نے کہا اے اللہ کے نبی مجھے جنابت لاحق ہوگئی ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے حکم فرمایا اور اس نے مٹی کے ساتھ تیمم کیا پھر نماز پڑھی پھر آپ نے مجھے جلدی سے چند سواروں کے ساتھ آگے بھیجا تاکہ ہم پانی تلاش کریں اور ہم بہت سخت پیاسے ہو گئے ہم چلتے رہے کہ ہم نے ایک عورت کو دیکھا کہ وہ ایک سواری پر اپنے دونوں پاؤں لٹکائے ہوئے جارہی ہے دو مشکیزے اس کے پاس ہیں ہم نے اس سے کہا کہ پانی کہاں ہے اس عورت نے کہا کہ پانی بہت دور ہے پانی بہت دور ہے پانی تمہیں نہیں مل سکتا ہم نے کہا کہ تیرے گھر والوں سے کتنی دور ہے اس عورت نے کہا کہ ایک دن اور ایک رات کا چلنا ہے ہم نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف چل اس عورت نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا ہیں تو ہم اس عورت کو مجبور کر کے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف لے آئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے حالات وغیرہ پوچھے تو اس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اسی طرح بتائے جس طرح ہمیں بتائے کہ وہ عورت یتیموں والی ہے اور اس کے پاس بہت سے یتیم بچے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے اونٹ بٹھلا نے کا حکم فرمایا پھر اسے بٹھلا دیا گیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مشکیزوں کے اوپر والے حصوں سے کلی کی پھر اونٹ کو کھڑا کردیا گیا پھر ہم نے پانی پیا اور ہم چالیس آدمی پیاسے تھے یہاں تک کہ ہم سیراب ہو گئے اور ہمارے پاس مشکیزے برتن وغیرہ جو تھے وہ سب بھر لیے اور ہمارے جس ساتھی کو غسل کی حاجت تھی اسے غسل بھی کر وا یا سوائے اس کے کہ ہم نے کسی اونٹ کو پانی نہیں پلایا اور اس کے مشیکزے اسی طرح پانی سے بھرے پڑے تھے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تمہارے پاس جو کچھ ہے اسے لاؤ تو ہم نے بہت سارے ٹکڑوں اور کھجوروں کو جمع کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی ایک پوٹلی باندھی اور اس عورت سے فرمایا کہ اس کو لے جاؤ اور اپنے بچوں کو کھلاؤ اور اس بات کو جان لے کہ ہم نے تیرے پانی میں سے کچھ بھی کم نہیں کیا تو جب وہ عورت اپنے گھر آئی تو کہنے لگی کہ میں سب سے بڑے جادوگر انسان سے ملاقات کر کے آئی ہوں یا وہ نبی ہے جس طرح کہ وہ خیال کرتا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سارا معجزہ بیان کیا تو اللہ نے اس ایک عورت کی وجہ سے ساری بستی کے لوگوں کو ہدایت عطا فرمائی وہ خود بھی اسلام لے آئی اور بستی والے بھی اسلام لے آئے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1466


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
فوت شدہ نمازوں کی قضاء اور ان کو جلد پڑھنے کے استحباب کے بیان میں
حدیث نمبر
1466
حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَبَاحٍ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّکُمْ تَسِيرُونَ عَشِيَّتَکُمْ وَلَيْلَتَکُمْ وَتَأْتُونَ الْمَائَ إِنْ شَائَ اللَّهُ غَدًا فَانْطَلَقَ النَّاسُ لَا يَلْوِي أَحَدٌ عَلَی أَحَدٍ قَالَ أَبُو قَتَادَةَ فَبَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسِيرُ حَتَّی ابْهَارَّ اللَّيْلُ وَأَنَا إِلَی جَنْبِهِ قَالَ فَنَعَسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَالَ عَنْ رَاحِلَتِهِ فَأَتَيْتُهُ فَدَعَمْتُهُ مِنْ غَيْرِ أَنْ أُوقِظَهُ حَتَّی اعْتَدَلَ عَلَی رَاحِلَتِهِ قَالَ ثُمَّ سَارَ حَتَّی تَهَوَّرَ اللَّيْلُ مَالَ عَنْ رَاحِلَتِهِ قَالَ فَدَعَمْتُهُ مِنْ غَيْرِ أَنْ أُوقِظَهُ حَتَّی اعْتَدَلَ عَلَی رَاحِلَتِهِ قَالَ ثُمَّ سَارَ حَتَّی إِذَا کَانَ مِنْ آخِرِ السَّحَرِ مَالَ مَيْلَةً هِيَ أَشَدُّ مِنْ الْمَيْلَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ حَتَّی کَادَ يَنْجَفِلُ فَأَتَيْتُهُ فَدَعَمْتُهُ فَرَفَعَ رَأْسَهُ فَقَالَ مَنْ هَذَا قُلْتُ أَبُو قَتَادَةَ قَالَ مَتَی کَانَ هَذَا مَسِيرَکَ مِنِّي قُلْتُ مَا زَالَ هَذَا مَسِيرِي مُنْذُ اللَّيْلَةِ قَالَ حَفِظَکَ اللَّهُ بِمَا حَفِظْتَ بِهِ نَبِيَّهُ ثُمَّ قَالَ هَلْ تَرَانَا نَخْفَی عَلَی النَّاسِ ثُمَّ قَالَ هَلْ تَرَی مِنْ أَحَدٍ قُلْتُ هَذَا رَاکِبٌ ثُمَّ قُلْتُ هَذَا رَاکِبٌ آخَرُ حَتَّی اجْتَمَعْنَا فَکُنَّا سَبْعَةَ رَکْبٍ قَالَ فَمَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الطَّرِيقِ فَوَضَعَ رَأْسَهُ ثُمَّ قَالَ احْفَظُوا عَلَيْنَا صَلَاتَنَا فَکَانَ أَوَّلَ مَنْ اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالشَّمْسُ فِي ظَهْرِهِ قَالَ فَقُمْنَا فَزِعِينَ ثُمَّ قَالَ ارْکَبُوا فَرَکِبْنَا فَسِرْنَا حَتَّی إِذَا ارْتَفَعَتْ الشَّمْسُ نَزَلَ ثُمَّ دَعَا بِمِيضَأَةٍ کَانَتْ مَعِي فِيهَا شَيْئٌ مَنْ مَائٍ قَالَ فَتَوَضَّأَ مِنْهَا وُضُوئًا دُونَ وُضُوئٍ قَالَ وَبَقِيَ فِيهَا شَيْئٌ مِنْ مَائٍ ثُمَّ قَالَ لِأَبِي قَتَادَةَ احْفَظْ عَلَيْنَا مِيضَأَتَکَ فَسَيَکُونُ لَهَا نَبَأٌ ثُمَّ أَذَّنَ بِلَالٌ بِالصَّلَاةِ فَصَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ صَلَّی الْغَدَاةَ فَصَنَعَ کَمَا کَانَ يَصْنَعُ کُلَّ يَوْمٍ قَالَ وَرَکِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَکِبْنَا مَعَهُ قَالَ فَجَعَلَ بَعْضُنَا يَهْمِسُ إِلَی بَعْضٍ مَا کَفَّارَةُ مَا صَنَعْنَا بِتَفْرِيطِنَا فِي صَلَاتِنَا ثُمَّ قَالَ أَمَا لَکُمْ فِيَّ أُسْوَةٌ ثُمَّ قَالَ أَمَا إِنَّهُ لَيْسَ فِي النَّوْمِ تَفْرِيطٌ إِنَّمَا التَّفْرِيطُ عَلَی مَنْ لَمْ يُصَلِّ الصَّلَاةَ حَتَّی يَجِيئَ وَقْتُ الصَّلَاةِ الْأُخْرَی فَمَنْ فَعَلَ ذَلِکَ فَلْيُصَلِّهَا حِينَ يَنْتَبِهُ لَهَا فَإِذَا کَانَ الْغَدُ فَلْيُصَلِّهَا عِنْدَ وَقْتِهَا ثُمَّ قَالَ مَا تَرَوْنَ النَّاسَ صَنَعُوا قَالَ ثُمَّ قَالَ أَصْبَحَ النَّاسُ فَقَدُوا نَبِيَّهُمْ فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَکُمْ لَمْ يَکُنْ لِيُخَلِّفَکُمْ وَقَالَ النَّاسُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ أَيْدِيکُمْ فَإِنْ يُطِيعُوا أَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ يَرْشُدُوا قَالَ فَانْتَهَيْنَا إِلَی النَّاسِ حِينَ امْتَدَّ النَّهَارُ وَحَمِيَ کُلُّ شَيْئٍ وَهُمْ يَقُولُونَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَکْنَا عَطِشْنَا فَقَالَ لَا هُلْکَ عَلَيْکُمْ ثُمَّ قَالَ أَطْلِقُوا لِي غُمَرِي قَالَ وَدَعَا بِالْمِيضَأَةِ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُبُّ وَأَبُو قَتَادَةَ يَسْقِيهِمْ فَلَمْ يَعْدُ أَنْ رَأَی النَّاسُ مَائً فِي الْمِيضَأَةِ تَکَابُّوا عَلَيْهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْسِنُوا الْمَلَأَ کُلُّکُمْ سَيَرْوَی قَالَ فَفَعَلُوا فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُبُّ وَأَسْقِيهِمْ حَتَّی مَا بَقِيَ غَيْرِي وَغَيْرُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ثُمَّ صَبَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِي اشْرَبْ فَقُلْتُ لَا أَشْرَبُ حَتَّی تَشْرَبَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ إِنَّ سَاقِيَ الْقَوْمِ آخِرُهُمْ شُرْبًا قَالَ فَشَرِبْتُ وَشَرِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَأَتَی النَّاسُ الْمَائَ جَامِّينَ رِوَائً قَالَ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَبَاحٍ إِنِّي لَأُحَدِّثُ هَذَا الْحَدِيثَ فِي مَسْجِدِ الْجَامِعِ إِذْ قَالَ عِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ انْظُرْ أَيُّهَا الْفَتَی کَيْفَ تُحَدِّثُ فَإِنِّي أَحَدُ الرَّکْبِ تِلْکَ اللَّيْلَةَ قَالَ قُلْتُ فَأَنْتَ أَعْلَمُ بِالْحَدِيثِ فَقَالَ مِمَّنْ أَنْتَ قُلْتُ مِنْ الْأَنْصَارِ قَالَ حَدِّثْ فَأَنْتُمْ أَعْلَمُ بِحَدِيثِکُمْ قَالَ فَحَدَّثْتُ الْقَوْمَ فَقَالَ عِمْرَانُ لَقَدْ شَهِدْتُ تِلْکَ اللَّيْلَةَ وَمَا شَعَرْتُ أَنَّ أَحَدًا حَفِظَهُ کَمَا حَفِظْتُهُ
شیبان بن فروخ سلیمان ابن مغیرہ، ثابت، عبداللہ بن ابی رباح، ابی قتادہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں خطاب فرمایا اور اس میں فرمایا کہ تم دو پہر سے لے کر ساری رات چلتے رہو گے اور اگر اللہ نے چاہا تو کل صبح پانی پر پہنچو گے تو لوگ چلے اور ان میں کوئی کسی کی طرف متوجہ نہیں ہوتا تھا ابوقتادہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے ساتھ چلتے رہے یہاں تک کہ آدھی رات ہو گئی اور میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پہلو میں تھا ابوقتادہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اونگھنے لگے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی سواری پر سے جھکے تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جگائے بغیر سہارا دے دیا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی سواری پر سیدھے ہو گئے پھر چلے یہاں تک کہ جب رات بہت زیادہ ہو گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پھر اپنی سواری پر جھکے تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جگائے بغیر سیدھا کیا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی سواری پر سیدھے ہو گئے پھر چلے یہاں تک کہ جب سحر کا وقت ہوگیا پھر ایک بار اور پہلے دونوں بار سے زیادہ مرتبہ جھکے یہاں تک کہ قریب تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گر پڑیں میں پھر آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سہارا دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا سر اٹھایا اور فرمایا یہ کون ہے میں نے عرض کیا ابوقتادہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم کب سے اس طرح میرے ساتھ چل رہے ہو میں نے عرض کیا کہ میں رات سے اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ چل رہا ہوں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تیری حفاظت فرمائے جس طرح تو نے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حفاظت کی ہے پھر آپ نے فرمایا کیا تو دیکھتا ہے کہ ہم لوگوں سے پوشیدہ ہیں پھر فرمایا کیا تو کسی کو دیکھ رہا ہے میں نے عرض کیا یہ ایک سوار ہے یہاں کہ سات سوار جمع ہو گئے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم راستہ سے ایک طرف ہو گئے اور اپنا سر مبارک رکھا پھر فرمایا تم ہماری نمازوں کا خیال رکھنا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سب سے پہلے بیدار ہوئے اور سورج آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پشت پر تھا پھر ہم بھی گھبرائے ہوئے اٹھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سوار ہو جاؤ تو ہم سوار ہو گئے پھر ہم چلے یہاں تک کہ جب سورج بلند ہوگیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اترے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وضو کا برتن منگوایا جو کہ میرے پاس تھا اور اس میں تھوڑا سا پانی تھا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے وضو فرمایا جو کہ دوسرے وضو سے کم تھا اور اس میں سے کچھ پانی باقی بچ گیا پھر آپ نے ابوقتادہ سے فرمایا کہ ہمارے اس وضو کے پانی کے برتن کی حفاظت کرو کیونکہ اس سے عنقریب ایک عجیب خبر ظاہر ہوگی پھر حضرت بلال نے اذان دی پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعتیں پڑھیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صبح کی نماز اسی طرح پڑھی جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم روزانہ پڑھتے ہیں پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سوار ہوئے اور ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سوار ہوئے پھر ہم میں سے ہر ایک آہستہ آہستہ یہ کہہ رہا تھا کہ ہماری اس غلطی کا کفارہ کیا ہوگا جو ہم نے نماز میں کی کہ ہم بیدار نہیں ہوئے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیامیں تمہارے لئے مقتدیٰ نہیں ہوں پھر فرمایا کہ سونے میں کوئی تفریط نہیں ہے بلکہ تفریط تو یہ ہے کہ ایک نماز نہ پڑھے یہاں تک دوسری نماز کا وقت آجائے تو اگر کسی سے اس طرح ہو جائے تو اسے چاہئیے کہ جس وقت بھی وہ بیدار ہوجائے نماز پڑھ لے اور جب اگلا دن آجائے تو وہ نماز اس کے وقت پر پڑھے پھر فرمایا تمہارا کیا خیال ہے کہ لوگوں نے ایسا کیا ہوگا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خود ہی فرمایا کہ جب لوگوں نے صبح کی تو انہوں نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نہ پایا تو حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تمہارے پیچھے ہوں گے، آپ کی شان سے یہ بات بعید ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تمہیں پیچھے چھوڑ جائیں اور لوگوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تمہارے آگے ہوں گے اور وہ لوگ حضرت ابوبکر اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بات مان لیتے تو وہ ہدایت پا لیتے انہوں نے کہا کہ پھر ہم ان لوگوں کی طرف اس وقت پہنچے جس وقت دن چڑھ چکا تھا اور ہر چیز گرم ہو گئی اور وہ سارے لوگ کہنے لگے اے اللہ کے رسول ہمیں تو پیاس نے ہلاک کردیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم ہلاک نہیں ہوئے پھر فرمایا میرا چھوٹا پیالہ لاؤ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانی کا برتن منگوایا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پانی انڈیلنے لگے اور حضرت ابوقتادہ لوگوں کو پانی پلانے لگے تو جب لوگوں نے دیکھاکہ پانی تو صرف ایک ہی برتن میں ہے تو وہ اس پر ٹوٹ پڑے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ سکون سے رہو تم سب کے سب سیراب ہو جاؤ گے پھر لوگ سکون واطمیںان سے پانی پینے لگے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پانی انڈیلتے رہے اور میں ان لوگوں کو پلاتا رہا یہاں تک کہ میرے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے علاوہ کوئی بھی باقی نہ رہا راوی نے کہا کہ پھر رسول اللہ نے پانی ڈالا اور مجھ سے فرمایا پیو میں نے عرض کیا میں نہیں پیوں گا جب تک کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نہیں پئیں گے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قوم کو پلانے والا سب سے آخر میں پیتا ہے تو پھر میں نے پیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پیا راوی کہتے ہیں کہ عبداللہ بن رباح نے کہا کہ میں جامع مسجد میں اس حدیث کو بیان کرتا ہوں عمران بن حصین کہنے لگے اے جوان ذرا غور کرو کیا بیان کر رہے ہو کیونکہ اس رات میں بھی ایک سوار تھا میں نے کہا کہ آپ تو حدیث کو زیادہ جانتے ہوں گے انہوں نے کہا کہ تو کس قبیلہ سے ہے میں نے کہا انصار سے انہوں نے کہا کہ پھر تو تم اپنی حدیثوں کو اچھی طرح جانتے ہو پھر میں نے قوم سے حدیث بیان کی عمران کہنے لگے کہ اس رات میں بھی موجود تھا مگر مجھے نہیں معلوم کہ جس طرح تمہیں یاد ہے کسی اور کو بھی یاد ہوگا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1465


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
فوت شدہ نمازوں کی قضاء اور ان کو جلد پڑھنے کے استحباب کے بیان میں
حدیث نمبر
1465
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ کِلَاهُمَا عَنْ يَحْيَی قَالَ ابْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ کَيْسَانَ حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ عَرَّسْنَا مَعَ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ نَسْتَيْقِظْ حَتَّی طَلَعَتْ الشَّمْسُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيَأْخُذْ کُلُّ رَجُلٍ بِرَأْسِ رَاحِلَتِهِ فَإِنَّ هَذَا مَنْزِلٌ حَضَرَنَا فِيهِ الشَّيْطَانُ قَالَ فَفَعَلْنَا ثُمَّ دَعَا بِالْمَائِ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ وَقَالَ يَعْقُوبُ ثُمَّ صَلَّی سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَصَلَّی الْغَدَاةَ
محمد بن حاتم و یعقوب بن ابراہیم، یحیی، ابن حاتم، یحیی بن سعید، یزید بن کیسان، ابوحازم، ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ رات کے آخری حصہ میں اترے اور ہم میں سے کوئی بھی بیدار نہیں ہوا یہاں تک کہ سورج نکل آیا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہر آدمی اپنی سواری کی لگام پکڑے کیونکہ اس جگہ میں شیطان آگیا ہے راوی کہتے ہیں کہ پھر ہم نے ایسے ہی کیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانی منگوایا اور وضو فرمایا اور دو رکعت نماز سنت پڑھی اور راوی یعقوب نے کہا کہ سجد کی بجائے صلی ہے پھر نماز کی اقامت کہی گئی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صبح کی فرض نماز پڑھائی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1464


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
فوت شدہ نمازوں کی قضاء اور ان کو جلد پڑھنے کے استحباب کے بیان میں
حدیث نمبر
1464
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی التُّجِيبِيُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قَفَلَ مِنْ غَزْوَةِ خَيْبَرَ سَارَ لَيْلَهُ حَتَّی إِذَا أَدْرَکَهُ الْکَرَی عَرَّسَ وَقَالَ لِبِلَالٍ اکْلَأْ لَنَا اللَّيْلَ فَصَلَّی بِلَالٌ مَا قُدِّرَ لَهُ وَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ فَلَمَّا تَقَارَبَ الْفَجْرُ اسْتَنَدَ بِلَالٌ إِلَی رَاحِلَتِهِ مُوَاجِهَ الْفَجْرِ فَغَلَبَتْ بِلَالًا عَيْنَاهُ وَهُوَ مُسْتَنِدٌ إِلَی رَاحِلَتِهِ فَلَمْ يَسْتَيْقِظْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا بِلَالٌ وَلَا أَحَدٌ مِنْ أَصْحَابِهِ حَتَّی ضَرَبَتْهُمْ الشَّمْسُ فَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوَّلَهُمْ اسْتِيقَاظًا فَفَزِعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَيْ بِلَالُ فَقَالَ بِلَالٌ أَخَذَ بِنَفْسِي الَّذِي أَخَذَ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ بِنَفْسِکَ قَالَ اقْتَادُوا فَاقْتَادُوا رَوَاحِلَهُمْ شَيْئًا ثُمَّ تَوَضَّأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَمَرَ بِلَالًا فَأَقَامَ الصَّلَاةَ فَصَلَّی بِهِمْ الصُّبْحَ فَلَمَّا قَضَی الصَّلَاةَ قَالَ مَنْ نَسِيَ الصَّلَاةَ فَلْيُصَلِّهَا إِذَا ذَکَرَهَا فَإِنَّ اللَّهَ قَالَ أَقِمْ الصَّلَاةَ لِذِکْرِي قَالَ يُونُسُ وَکَانَ ابْنُ شِهَابٍ يَقْرَؤُهَا لِلذِّکْرَی
حرملہ بن یحیی تجیبی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، سعید بن مسیب، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس وقت غزوہ خیبر سے واپس ہوئے تو ایک رات چلتے رہے یہاں تک کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نیند کا غلبہ ہوا تو رات کے آخری حصہ میں اترے اور حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا کہ تم آج رات پہرہ دو تو حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نماز پڑھنی شروع کر دی جتنی نماز اس سے پڑھی جا سکی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم سو گئے پھر جب فجر کا وقت قریب ہوا تو حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے صبح طلوع ہونے والی جگہ کی طرف اپنا رخ کر کے اپنی اونٹنی سے ٹیک لگائی تو حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر بھی نیند کا غلبہ ہوگیا پھر نہ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیدار ہوئے اور نہ ہی حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور نہ ہی صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم میں سے کوئی بیدار ہوا یہاں تک کہ دھوپ ان پر آگئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان میں سے سب سے پہلے بیدار ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دھوپ دیکھی تو گھبرا گئے اور فرمایا اے بلال! تو حضرت بلال نے عرض کیا اے اللہ کے رسول میرے ماں باپ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر قربان میرے نفس کو بھی اسی نے روک لیا جس نے آپ کے نفس مبارک کو روک لیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہاں سے کو چ کرو پھر کچھ دور چلے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وضو فرمایا اور حضرت بلال کو حکم فرمایا پھر انہوں نے نماز کی اقامت کہی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو صبح کی نماز پڑھائی جب نماز پوری ہو گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو آدمی نماز پڑھنی بھول جائے تو جب اسے یاد آجائے تو اسے چاہئے کہ وہ اس نماز کو پڑھ لے کیونکہ اللہ تعالی نے فرمایا أَقِمْ الصَّلَاةَ لِذِکْرِي میری یاد کے لئے نماز قائم کر پس راوی کہتے ہیں کہ ابن شہاب اس لفظ کو لِلذِّکْرَی پڑھا کرتے تھے یعنی یاد کے لئے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1463


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استحباب کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اوراللہ تعالی سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر
1463
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ قَالَ وَأَخْبَرَنِيهِ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حَرْمَلَةَ عَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ عَلِيِّ بْنِ الْأَسْقَعِ عَنْ خُفَافِ بْنِ إِيمَائٍ بِمِثْلِهِ إِلَّا أَنَّهُ لَمْ يَقُلْ فَجُعِلَتْ لَعْنَةُ الْکَفَرَةِ مِنْ أَجْلِ ذَلِکَ
یحیی بن ایوب، اسمعیل، عبدالرحمن بن حرملہ، حنظلہ بن علی بن اسقع، خفاف بن ایما، اس سند کے ساتھ حضرت خفاف بن ایما رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اسی طرح حدیث نقل کی گئی ہے لیکن اس میں اس بات کا ذکر نہیں ہے کہ کافروں پر لعنت اسی وجہ سے کی جاتی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1462


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استحباب کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اوراللہ تعالی سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر
1462
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ قَالَ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدٌ وَهُوَ ابْنُ عَمْرٍو عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَرْمَلَةَ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ خُفَافٍ أَنَّهُ قَالَ قَالَ خُفَافُ بْنُ إِيمَائٍ رَکَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَقَالَ غِفَارُ غَفَرَ اللَّهُ لَهَا وَأَسْلَمُ سَالَمَهَا اللَّهُ وَعُصَيَّةُ عَصَتْ اللَّهَ وَرَسُولَهُ اللَّهُمَّ الْعَنْ بَنِي لِحْيَانَ وَالْعَنْ رِعْلًا وَذَکْوَانَ ثُمَّ وَقَعَ سَاجِدًا قَالَ خُفَافٌ فَجُعِلَتْ لَعْنَةُ الْکَفَرَةِ مِنْ أَجْلِ ذَلِکَ
یحیی بن ایوب و قتیبہ و ابن حجر، ابن ایوب، اسمعیل، محمد بن عمرو، خالد بن عبداللہ بن حرملہ، حارث بن خفاف فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رکوع فرمایا پھر رکوع سے اپنا سر اٹھایا تو فرمایا کہ اللہ تعالی قبیلہ غفار کی مغفرت فرمائے اور قبیلہ اسلم کو سلامتی عطا فرمائے اور عصیہ نے اللہ اور اسکے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نافرمانی کی ہے اے اللہ بنی لحیان پر لعنت فرما اور رعل اور ذکوان پر لعنت فرما پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سجدہ میں چلے گئے حضرت خفاف نے فرمایا کہ کافروں پر اسی وجہ سے لعنت کی جاتی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1461


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استحباب کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اوراللہ تعالی سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر
1461
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ الْمِصْرِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ اللَّيْثِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ أَبِي أَنَسٍ عَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ خُفَافِ بْنِ إِيمَائٍ الْغِفَارِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَلَاةٍ اللَّهُمَّ الْعَنْ بَنِي لِحْيَانَ وَرِعْلًا وَذَکْوَانَ وَعُصَيَّةَ عَصَوْا اللَّهَ وَرَسُولَهُ غِفَارُ غَفَرَ اللَّهُ لَهَا وَأَسْلَمُ سَالَمَهَا اللَّهُ
ابوطاہر، احمد بن عمرو بن سرح المصری، ابن وھب، لیث عمران بن ابی انس، حنظلۃ بن علی، حضرت خفاف بن ایما غفاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز میں فرمایا اے اللہ بنی لحیان اور رعل اور ذکوان اور عصیہ پر لعنت فرما کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نافرمانی کی ہے اور قبیلہ غفار کی مغفرت فرما اور قبیلہ اسلم کو سلامتی عطا فرما-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1460


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استحباب کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اوراللہ تعالی سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر
1460
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ الْبَرَائِ قَالَ قَنَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْفَجْرِ وَالْمَغْرِبِ
ابن نمیر، سفیان، عمرو بن مرہ، عبدالرحمن بن ابی لیلی، براء بن عازب فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فجر اور مغرب کی نمازوں میں قنوت پڑھا کرتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1459


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استحباب کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اوراللہ تعالی سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر
1459
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي لَيْلَی قَالَ حَدَّثَنَا الْبَرَائُ بْنُ عَازِبٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْنُتُ فِي الصُّبْحِ وَالْمَغْرِبِ
محمد بن مثنی و ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، عمرو بن مرہ، حضرت براء بن عازب فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فجر اور مغرب کی نمازوں میں قنوت پڑھا کرتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1458


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استحباب کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اوراللہ تعالی سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر
1458
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَنَتَ شَهْرًا يَدْعُو عَلَی أَحْيَائٍ مِنْ أَحْيَائِ الْعَرَبِ ثُمَّ تَرَکَهُ
محمد بن مثنی، عبدالرحمن، ہشام، انس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک مہیںہ قنوت پڑھی جس میں عرب کے کئی قبیلوں کے خلاف بد دعا فرماتے رہے پھر اسے چھوڑ دیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1457


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
حدیث نمبر
1457

عمرو ناقد، اسود بن عامر، شعبہ، موسی بن انس، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی طرح حدیث نقل کی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1456


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استحباب کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اوراللہ تعالی سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر
1456
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَنَتَ شَهْرًا يَلْعَنُ رِعْلًا وَذَکْوَانَ وَعُصَيَّةَ عَصَوْا اللَّهَ وَرَسُولَهُ
عمرو ناقد، اسود بن عامر، شعبہ، قتادہ، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک مہیںہ قنوت پڑھتے رہے جس میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رعل ذکوان اورعصیہ پر لعنت بھیجتے رہے کہ جنہوں نے اللہ اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نافرمانی کی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1455


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استحباب کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اوراللہ تعالی سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر
1455
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا حَفْصٌ وَابْنُ فُضَيْلٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ کُلُّهُمْ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ بِهَذَا الْحَدِيثِ يَزِيدُ بَعْضُهُمْ عَلَی بَعْضٍ
ابوکریب، حفص، ابن فضیل، ابن ابی عمر، مروان، عاصم، انس اس سند کے ساتھ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی حدیث کی طرح روایت کیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1454


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استحباب کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اوراللہ تعالی سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر
1454
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ سَأَلْتُهُ عَنْ الْقُنُوتِ قَبْلَ الرُّکُوعِ أَوْ بَعْدَ الرُّکُوعِ فَقَالَ قَبْلَ الرُّکُوعِ قَالَ قُلْتُ فَإِنَّ نَاسًا يَزْعُمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَنَتَ بَعْدَ الرُّکُوعِ فَقَالَ إِنَّمَا قَنَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَهْرًا يَدْعُو عَلَی أُنَاسٍ قَتَلُوا أُنَاسًا مِنْ أَصْحَابِهِ يُقَالُ لَهُمْ الْقُرَّائُ
ابوبکر بن ابی شیبہ و ابوکریب، ابومعاویہ، عاصم فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے قنوت کے بارے میں پوچھا کہ رکوع سے پہلے یا رکوع کے بعد تو انہوں نے فرمایا کہ رکوع سے پہلے میں نے عرض کیا کہ کچھ لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رکوع کے بعد قنوت پڑھی ہے حضرت انس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان لوگوں کے خلاف بد دعا فرمائی جنہوں نے صحابہ کرام میں سے ان لوگوں کو شہید کردیا تھا کہ جن کو قراء کہا جاتا تھا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1453


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استحباب کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اوراللہ تعالی سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر
1453
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ أَخْبَرَنَا أَنَسُ بْنُ سِيرِينَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَنَتَ شَهْرًا بَعْدَ الرُّکُوعِ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ يَدْعُو عَلَی بَنِي عُصَيَّةَ
محمد بن حاتم، بہز بن اسد، حماد بن سلمہ، انس بن سیرین، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک مہیںہ فجر کی نماز میں رکوع کے بعد قنوت پڑھی جس میں بنی عصیہ کے خلاف بد دعا فرمائی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1452


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استحباب کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اوراللہ تعالی سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر
1452
حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ وَأَبُو کُرَيْبٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی وَاللَّفْظُ لِابْنِ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي مِجْلَزٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَنَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَهْرًا بَعْدَ الرُّکُوعِ فِي صَلَاةِ الصُّبْحِ يَدْعُو عَلَی رِعْلٍ وَذَکْوَانَ وَيَقُولُ عُصَيَّةُ عَصَتْ اللَّهَ وَرَسُولَهُ
عبیداللہ بن معاذ و ابوکریب و اسحق بن ابراہیم و محمد بن عبدالاعلی، معتمر بن سلیمان، سلیمان، ابی مجلز، انس بن مالک فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک مہیںہ صبح کی نماز میں رکوع کے بعد قنوت پڑھی جس میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رعل اور ذکوان کے خلاف بد دعا فرماتے اور فرماتے کہ عصیہ نے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نافرمانی کی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1451


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استحباب کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اوراللہ تعالی سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر
1451
حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ قُلْتُ لِأَنَسٍ هَلْ قَنَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَلَاةِ الصُّبْحِ قَالَ نَعَمْ بَعْدَ الرُّکُوعِ يَسِيرًا
عمرو بن ناقد و زہیر بن حرب، اسمعیل، ایوب، محمد فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت انس سے عرض کیا کہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صبح کی نماز میں دعا ئے قنوت پڑھی ہے تو انہوں نے فرمایا کہ ہاں رکوع کے بعد (حالات) کی آسانی تک-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1450


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استحباب کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اوراللہ تعالی سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر
1450
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ دَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الَّذِينَ قَتَلُوا أَصْحَابَ بِئْرِ مَعُونَةَ ثَلَاثِينَ صَبَاحًا يَدْعُو عَلَی رِعْلٍ وَذَکْوَانَ وَلِحْيَانَ وَعُصَيَّةَ عَصَتْ اللَّهَ وَرَسُولَهُ قَالَ أَنَسٌ أَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فِي الَّذِينَ قُتِلُوا بِبِئْرِ مَعُونَةَ قُرْآنًا قَرَأْنَاهُ حَتَّی نُسِخَ بَعْدُ أَنْ بَلِّغُوا قَوْمَنَا أَنْ قَدْ لَقِينَا رَبَّنَا فَرَضِيَ عَنَّا وَرَضِينَا عَنْهُ
یحیی بن یحیی، مالک، اسحق بن عبداللہ بن ابی طلحہ، انس بن مالک فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان لوگوں پر تیس دن تک صبح کے وقت بد دعا فرمائی کہ جنہوں نے بیر معونہ والوں کو شہید کردیا تھا خاص طور پر رعل اور ذکوان اور لحیان اور عصیہ والوں کے خلاف بد دعا فرمائی کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نا فرمانی کی حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی نے ان لوگوں کے بارے میں جو بیر معونہ میں شہید کر دییے گئے قرآن نازل فرمایا ہم اس حصے کو پڑھتے بھی رہے پھر بعد میں اسے منسو خ کردیا گیا، ہماری طرف سے ہماری قوم کو یہ پیغام پہنچا دو کہ ہم نے اپنے رب سے ملاقات کی وہ ہم سے راضی ہوا اور ہم اس سے راضی ہوئے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1449


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استحباب کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اوراللہ تعالی سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر
1449
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا وَاللَّهِ لَأُقَرِّبَنَّ بِکُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ يَقْنُتُ فِي الظُّهْرِ وَالْعِشَائِ الْآخِرَةِ وَصَلَاةِ الصُّبْحِ وَيَدْعُو لِلْمُؤْمِنِينَ وَيَلْعَنُ الْکُفَّارَ
محمد بن مثنی، معاذ، ہشام، یحیی بن ابی کثیر، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ اللہ کی قسم میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کی طرح نماز پڑھاؤں گا پھر حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ظہر اور عشاء اور صبح کی نماز میں قنوت پڑھتے اور مومنوں کے لئے دعا کرتے اور کافروں پر لعنت بھیجتے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1448


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استحباب کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اوراللہ تعالی سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر
1448
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ عَنْ يَحْيَی عَنْ أَبِي سَلَمَةَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَمَا هُوَ يُصَلِّي الْعِشَائَ إِذْ قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ثُمَّ قَالَ قَبْلَ أَنْ يَسْجُدَ اللَّهُمَّ نَجِّ عَيَّاشَ بْنَ أَبِي رَبِيعَةَ ثُمَّ ذَکَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ الْأَوْزَاعِيِّ إِلَی قَوْلِهِ کَسِنِي يُوسُفَ وَلَمْ يَذْکُرْ مَا بَعْدَهُ
زہیر بن حرب، حسین بن محمد، شیبان، یحیی، ابوسلمہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عشاء کی نماز پڑھا رہے تھے جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ)  کہا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سجدہ کرنے سے پہلے یہ دعا کی اے اللہ عیاش بن ابی ربیعہ کو نجات عطا فرما پھر اس طرح ذکر فرمائی( کَسِنِي يُوسُفَ) تک اور اس کے بعد ذکر نہیں فرمایا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1447


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استحباب کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اوراللہ تعالی سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر
1447
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ حَدَّثَهُمْ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَنَتَ بَعْدَ الرَّکْعَةِ فِي صَلَاةٍ شَهْرًا إِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ يَقُولُ فِي قُنُوتِهِ اللَّهُمَّ أَنْجِ الْوَلِيدَ بْنَ الْوَلِيدِ اللَّهُمَّ نَجِّ سَلَمَةَ بْنَ هِشَامٍ اللَّهُمَّ نَجِّ عَيَّاشَ بْنَ أَبِي رَبِيعَةَ اللَّهُمَّ نَجِّ الْمُسْتَضْعَفِينَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ اللَّهُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَکَ عَلَی مُضَرَ اللَّهُمَّ اجْعَلْهَا عَلَيْهِمْ سِنِينَ کَسِنِي يُوسُفَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ ثُمَّ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَرَکَ الدُّعَائَ بَعْدُ فَقُلْتُ أُرَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ تَرَکَ الدُّعَائَ لَهُمْ قَالَ فَقِيلَ وَمَا تُرَاهُمْ قَدْ قَدِمُوا
محمد بن مہران، ولید بن مسلم، اوزاعی، یحیی بن ابی کثیر، ابوسلمہ، ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک مہیںہ تک نماز میں رکوع کے بعد قنوت پڑھی جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ)  کہتے ہوئے کھڑے ہوتے تو یہ دعا فرماتے اے اللہ ولید بن ولید کو نجات عطا فرمایا اے اللہ سملہ بن ہشام کو نجات عطا فرما اے اللہ عیاش بن ابی ربیعہ کو نجات عطا فرما اے اللہ کمزور مسلمانوں کو نجات عطا فرما اے اللہ قبیلہ مضر پر اپنی سختی نازل فرما اے اللہ ان پر حضرت یوسف علیہ السلام کے زمانہ کے قحط کی طرح کا قحط نازل فرما حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ پھر میں نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے بعد یہ دعا کرنی چھوڑ دی تو میں نے کہا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھ رہا ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے لئے یہ دعا چھوڑ دی تو مجھے کہا گیا کہ کیا تم دیکھتے نہیں کہ جن کے لئے نجات کی دعا کی جاتی تھی وہ تو آگئے ہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1446


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استحباب کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اوراللہ تعالی سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر
1446
حَدَّثَنَاه أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ إِلَی قَوْلِهِ وَاجْعَلْهَا عَلَيْهِمْ کَسِنِي يُوسُفَ وَلَمْ يَذْکُرْ مَا بَعْدَهُ
ابوبکر بن ابی شیبہ و عمرو ناقد، ابن عیینہ، زہری، سعید بن مسیب، ابوہریرہ نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی طرح نقل کیا ہے لیکن اس روایت میں کسنی یو سف تک ہے اس کے بعد اور کچھ ذکر نہیں کیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1445


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استحباب کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اوراللہ تعالی سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر
1445
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَنَّهُمَا سَمِعَا أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ حِينَ يَفْرُغُ مِنْ صَلَاةِ الْفَجْرِ مِنْ الْقِرَائَةِ وَيُکَبِّرُ وَيَرْفَعُ رَأْسَهُ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ ثُمَّ يَقُولُ وَهُوَ قَائِمٌ اللَّهُمَّ أَنْجِ الْوَلِيدَ بْنَ الْوَلِيدِ وَسَلَمَةَ بْنَ هِشَامٍ وَعَيَّاشَ بْنَ أَبِي رَبِيعَةَ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ اللَّهُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَکَ عَلَی مُضَرَ وَاجْعَلْهَا عَلَيْهِمْ کَسِنِي يُوسُفَ اللَّهُمَّ الْعَنْ لِحْيَانَ وَرِعْلًا وَذَکْوَانَ وَعُصَيَّةَ عَصَتْ اللَّهَ وَرَسُولَهُ ثُمَّ بَلَغَنَا أَنَّهُ تَرَکَ ذَلِکَ لَمَّا أُنْزِلَ لَيْسَ لَکَ مِنْ الْأَمْرِ شَيْئٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ
ابوطاہر، حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس بن یزید، ابن شہاب، سعید بن مسیب، ابوسلمہ بن عبدالرحمن بن عوف، ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس وقت فجر کی نماز میں قرات سے فارغ ہوتے اور تکبیر کہتے اور رکوع سے اپنا سر اٹھاتے تو ( سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ) کہتے پھر کھڑے کھڑے یہ دعا فرماتے اے اللہ ولید بن ولید اور سلمہ بن ہشام اور عیاش ابن ابی ربیعہ اور کمزور مومنوں کو کافروں سے نجات عطا فرما، اے اللہ قبیلہ مضر پر اپنی سختی نازل فرما اور ان پر بھی حضرت یوسف علیہ السلام کے زمانہ کی طرح قحط سالی مسلط فرما اے اللہ قبیلہ لحیان او رعل اور ذکوان اور عصیہ پر لعنت فرما انہوں نے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نا فرمانی کی ہے پھر ہمیں یہ بات پہنچی کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ دعا چھوڑ دی جب یہ آیت نازل ہوئی ( لَيْسَ لَکَ مِنْ الْأَمْرِ شَيْئٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ)  اے پیغمبر اسلام اس معاملہ میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کوئی اختیار نہیں ہے (اے اللہ) ان کو توبہ کی توفیق عطا فرمایا یا ان کو عذاب دے کیونکہ وہ ظالم ہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1444


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 اس بات کے بیان میں کہ امامت کرنے کا زیادہ مستحق کون ہے ؟
حدیث نمبر
1444
حَدَّثَنَاه أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا حَفْصٌ يَعْنِي ابْنَ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّائُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَزَادَ قَالَ الْحَذَّائُ وَکَانَا مُتَقَارِبَيْنِ فِي الْقِرَائَةِ
ابوسعیداشج، حفص بن غیاث، خالد حذاء اس سند کےسا تھ یہ حدیث بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1443


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 اس بات کے بیان میں کہ امامت کرنے کا زیادہ مستحق کون ہے ؟
حدیث نمبر
1443
حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ مَالِکِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَصَاحِبٌ لِي فَلَمَّا أَرَدْنَا الْإِقْفَالَ مِنْ عِنْدِهِ قَالَ لَنَا إِذَا حَضَرَتْ الصَّلَاةُ فَأَذِّنَا ثُمَّ أَقِيمَا وَلْيَؤُمَّکُمَا أَکْبَرُکُمَا
اسحق بن ابراہیم، عبدالوہاب، خالد حذاء، ابوقلابہ، مالک بن حویرث فرماتے ہیں کہ میں اور میرا ایک ساتھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آئے پھر جب ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس سے واپس جانے کا ارادہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں فرمایا کہ جب نماز کا وقت آئے تو تم اذان دینا اور اقامت کہنا اور تم میں سے جو بڑا ہو اسے اپنا امام بنا لینا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1442


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 اس بات کے بیان میں کہ امامت کرنے کا زیادہ مستحق کون ہے ؟
حدیث نمبر
1442
حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ وَخَلَفُ بْنُ هِشَامٍ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ و حَدَّثَنَاه ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ عَنْ أَيُّوبَ قَالَ قَالَ لِي أَبُو قِلَابَةَ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ الْحُوَيْرِثِ أَبُو سُلَيْمَانَ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ فِي نَاسٍ وَنَحْنُ شَبَبَةٌ مُتَقَارِبُونَ وَاقْتَصَّا جَمِيعًا الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِ ابْنِ عُلَيَّةَ
ابوربیع زہرانی، خلف بن ہشام، حماد، ایوب سے اس سند کے ساتھ روایت نقل کی گئی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1441


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب

حدیث نمبر
1441
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ مَالِکِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ قَالَ أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ شَبَبَةٌ مُتَقَارِبُونَ فَأَقَمْنَا عِنْدَهُ عِشْرِينَ لَيْلَةً وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَحِيمًا رَقِيقًا فَظَنَّ أَنَّا قَدْ اشْتَقْنَا أَهْلَنَا فَسَأَلَنَا عَنْ مَنْ تَرَکْنَا مِنْ أَهْلِنَا فَأَخْبَرْنَاهُ فَقَالَ ارْجِعُوا إِلَی أَهْلِيکُمْ فَأَقِيمُوا فِيهِمْ وَعَلِّمُوهُمْ وَمُرُوهُمْ فَإِذَا حَضَرَتْ الصَّلَاةُ فَلْيُؤَذِّنْ لَکُمْ أَحَدُکُمْ ثُمَّ لِيَؤُمَّکُمْ أَکْبَرُکُمْ
زہیر بن حرب، اسمعیل بن ابراہیم، ایوب ابی قلابہ، مالک بن حویرث فرماتے ہیں کہ ہم سب جوان اور ہم عمر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آئے اور ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیس راتیں ٹھہرے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نہایت مہربان اور نرم دل تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس چیز کا خیال ہوگیا کہ ہمیں اپنے وطن جانے کا اشتیاق ہوگیا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم سے پوچھا کہ تم اپنے گھروں میں سے کس کو چھوڑ کر آئے ہو؟ تو ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس سے باخبر کردیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم اپنے گھروں کی طرف واپس جاؤ اور ان میں ٹھہرو اور ان کو دین کی باتیں سکھاؤ اور جب نماز کا وقت آجائے تو تم میں سے کوئی اذان دے پھر تم میں سے جو سب سے بڑا ہو وہ تمہارا امام بنے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1440


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 اس بات کے بیان میں کہ امامت کرنے کا زیادہ مستحق کون ہے ؟
حدیث نمبر
1440
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ رَجَائٍ قَالَ سَمِعْتُ أَوْسَ بْنَ ضَمْعَجٍ يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا مَسْعُودٍ يَقُولُا قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَؤُمُّ الْقَوْمَ أَقْرَؤُهُمْ لِکِتَابِ اللَّهِ وَأَقْدَمُهُمْ قِرَائَةً فَإِنْ کَانَتْ قِرَائَتُهُمْ سَوَائً فَلْيَؤُمَّهُمْ أَقْدَمُهُمْ هِجْرَةً فَإِنْ کَانُوا فِي الْهِجْرَةِ سَوَائً فَلْيَؤُمَّهُمْ أَکْبَرُهُمْ سِنًّا وَلَا تَؤُمَّنَّ الرَّجُلَ فِي أَهْلِهِ وَلَا فِي سُلْطَانِهِ وَلَا تَجْلِسْ عَلَی تَکْرِمَتِهِ فِي بَيْتِهِ إِلَّا أَنْ يَأْذَنَ لَکَ أَوْ بِإِذْنِهِ
محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، اسمعیل بن رجاء، اوس بن ضمعج، حضرت ابومسعود فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں فرمایا کہ لوگوں کو امام وہ آدمی بنے جو اللہ کی کتاب کا سب سے زیادہ جاننے والا ہو اور سب سے اچھا پڑھتا ہو تو اگر ان کا پڑھنا برابر ہو تو وہ آدمی امام بنے جس نے ان میں سے پہلے ہجرت کی ہو اور اگر ہجرت میں بھی سب برابر ہوں تو وہ آدمی امامت کرے جو ان میں سب سے بڑا ہو اور کوئی آدمی کسی آدمی کے گھر میں امام نہ بنے اور نہ ہی اس کی حکومت میں اور نہ ہی اس کے گھر میں اس کی عزت کی جگہ پر بیٹھے سوائے اس کے کہ وہ اجازت دےدے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1439


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 اس بات کے بیان میں کہ امامت کرنے کا زیادہ مستحق کون ہے ؟
حدیث نمبر
1439
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَا الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ کُلُّهُمْ عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ
ابوکریب، ابومعاویہ، اسحق، جریر، ابومعاویہ، اشج، ابن فضیل، ابن ابی عمر، سفیان، حضرت اعمش رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس سند کے ساتھ اسی طرح حدیث نقل کی گئی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1438


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 اس بات کے بیان میں کہ امامت کرنے کا زیادہ مستحق کون ہے ؟
حدیث نمبر
1438
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ کِلَاهُمَا عَنْ أَبِي خَالِدٍ قَالَ أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ رَجَائٍ عَنْ أَوْسِ بْنِ ضَمْعَجٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَؤُمُّ الْقَوْمَ أَقْرَؤُهُمْ لِکِتَابِ اللَّهِ فَإِنْ کَانُوا فِي الْقِرَائَةِ سَوَائً فَأَعْلَمُهُمْ بِالسُّنَّةِ فَإِنْ کَانُوا فِي السُّنَّةِ سَوَائً فَأَقْدَمُهُمْ هِجْرَةً فَإِنْ کَانُوا فِي الْهِجْرَةِ سَوَائً فَأَقْدَمُهُمْ سِلْمًا وَلَا يَؤُمَّنَّ الرَّجُلُ الرَّجُلَ فِي سُلْطَانِهِ وَلَا يَقْعُدْ فِي بَيْتِهِ عَلَی تَکْرِمَتِهِ إِلَّا بِإِذْنِهِ قَالَ الْأَشَجُّ فِي رِوَايَتِهِ مَکَانَ سِلْمًا سِنًّا
ابوبکر بن ابی شیبہ و ابوسعیداشج، ابوخالد احمر، اعمش، اسمعیل بن رجاء، اوس بن ضمعج، ابو مسعود انصاری فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ لوگوں کا امام وہ آدمی بنے جو اللہ کی کتاب کو سب سے زیادہ جاننے والا ہو اور اگر قرآن مجید کے جاننے میں سب برابر ہوں تو پھر وہ آدمی امام بنے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت کا سب سے زیادہ جاننے والا ہو تو اگر سنت کے جاننے میں بھی سب برابر ہوں تو وہ آدمی جس نے ہجرت پہلے کی ہو تو اگر ہجرت میں بھی سب برابر ہوں تو وہ آدمی امام بنے جس نے اسلام پہلے قبول کیا ہو اور کوئی آدمی کسی آدمی کی سلطنت میں جا کر امام نہ بنے اور نہ اس کے گھر میں اس کی مسند پر بیٹھے سوائے اس کی اجازت کے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1437


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 اس بات کے بیان میں کہ امامت کرنے کا زیادہ مستحق کون ہے ؟
حدیث نمبر
1437
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا سَالِمُ بْنُ نُوحٍ ح و حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ جَمِيعًا عَنْ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ
محمد بن مثنی، سالم بن نوح، حسن بن عیسی، ابن مبارک، جریری، حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی طرح نقل فرمائی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1436


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 اس بات کے بیان میں کہ امامت کرنے کا زیادہ مستحق کون ہے ؟
حدیث نمبر
1436
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ ح و حَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ حَدَّثَنَا مُعَاذٌ وَهُوَ ابْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي کُلُّهُمْ عَنْ قَتَادَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ
محمد بن بشار، یحیی بن سعید، شعبہ، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوخالد احمر، سعید بن ابی عروبہ، ابوغسان مسمعی، معاذ بن ھشام، ابو ھشام، قتادہ، اس سند کے ساتھ یہ حدیث بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1435


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 اس بات کے بیان میں کہ امامت کرنے کا زیادہ مستحق کون ہے ؟
حدیث نمبر
1435
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا کَانُوا ثَلَاثَةً فَلْيَؤُمَّهُمْ أَحَدُهُمْ وَأَحَقُّهُمْ بِالْإِمَامَةِ أَقْرَؤُهُمْ
قتیبہ بن سعید، ابوعوانہ، قتادہ، ابی نضرہ، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تین آدمی ہوں تو ان میں سے ایک امام بنے اور ان میں سے امامت کا مستحق وہ ہے جوان میں سے زیادہ (قرآن مجید) پڑھا ہو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1434


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 صبح کی نماز کے بعد اپنی جگہ پر بیٹھے رہنے اور مسجدوں کی فضیلت کے بیان میں
حدیث نمبر
1434
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ وَإِسْحَقُ بْنُ مُوسَی الْأَنْصَارِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي ذُبَابٍ فِي رِوَايَةِ هَارُونَ وَفِي حَدِيثِ الْأَنْصَارِيِّ حَدَّثَنِي الْحَارِثُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مِهْرَانَ مَوْلَی أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَحَبُّ الْبِلَادِ إِلَی اللَّهِ مَسَاجِدُهَا وَأَبْغَضُ الْبِلَادِ إِلَی اللَّهِ أَسْوَاقُهَا
ہارون بن معروف، اسحق بن موسی انصاری، انس بن عیاض، ابن ابی ذباب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالی کے نزدیک سب سے زیادہ ناپسندیدہ جگہیں بازار ہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1433


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 صبح کی نماز کے بعد اپنی جگہ پر بیٹھے رہنے اور مسجدوں کی فضیلت کے بیان میں
حدیث نمبر
1433
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ قَالَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ کِلَاهُمَا عَنْ سِمَاکٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَلَمْ يَقُولَا حَسَنًا
قتیبہ، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابواحوص، ابن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، حضرت سماک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس سند کے ساتھ یہ حدیث بھی اسی طرح نقل کی گئی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1432


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 صبح کی نماز کے بعد اپنی جگہ پر بیٹھے رہنے اور مسجدوں کی فضیلت کے بیان میں
حدیث نمبر
1432
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ قَالَ أَبُو بَکْرٍ وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ عَنْ زَکَرِيَّائَ کِلَاهُمَا عَنْ سِمَاکٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا صَلَّی الْفَجْرَ جَلَسَ فِي مُصَلَّاهُ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ حَسَنًا
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، سفیان، ابوبکر، محمد بن بشر، زکریا، سماک، حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب فجر کی نماز پڑھتے تھے تو اپنی جگہ پر بیٹھے رہتے یہاں تک کہ سورج خوب اچھی طرح طلوع ہو جاتا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1431


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 صبح کی نماز کے بعد اپنی جگہ پر بیٹھے رہنے اور مسجدوں کی فضیلت کے بیان میں
حدیث نمبر
1431
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا سِمَاکٌ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ قَالَ قُلْتُ لِجَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ أَکُنْتَ تُجَالِسُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَعَمْ کَثِيرًا کَانَ لَا يَقُومُ مِنْ مُصَلَّاهُ الَّذِي يُصَلِّي فِيهِ الصُّبْحَ أَوْ الْغَدَاةَ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ فَإِذَا طَلَعَتْ الشَّمْسُ قَامَ وَکَانُوا يَتَحَدَّثُونَ فَيَأْخُذُونَ فِي أَمْرِ الْجَاهِلِيَّةِ فَيَضْحَکُونَ وَيَتَبَسَّمُ
احمد بن عبداللہ بن یونس، زہیر، سماک بن حرب، یحیی بن یحیی، ابوخیثمہ، سماک بن حرب فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر بن سمرة سے عرض کیا کہ کیا آپ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیٹھے تھے انہوں نے فرمایا کہ ہاں بہت زیادہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی جگہ سے کھڑے نہیں ہوتے تھے جس جگہ صبح کی نماز پڑھتے تھے جب تک کہ سورج نہ نکل آتا پھر جب سورج نکل آتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہو جاتے اور لوگ باتیں کرتے رہتے تھے اور زمانہ جاہلیت کا تذکرہ کرتے اور ہنستے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی مسکراتے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1430


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 مسجد کی طرف نماز کے لئے جانے والے کے ایک ایک قدم پر گناہ مٹ جاتے ہیں اور درجات بلند ہو تے ہیں۔
حدیث نمبر
1430
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُطَرِّفٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ غَدَا إِلَی الْمَسْجِدِ أَوْ رَاحَ أَعَدَّ اللَّهُ لَهُ فِي الْجَنَّةِ نُزُلًا کُلَّمَا غَدَا أَوْ رَاحَ
ابوبکر بن ابی شیبہ و زہیر بن حرب، یزید بن ہارون، محمد بن مطرف، زید بن اسلم، عطاء بن یسار، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےروایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو آدمی صبح کے وقت مسجد کی طرف آتا ہے یا شام کے وقت تو اللہ تعالی اس کے لئے جنت میں ضیافت تیار رکھتے ہیں کہ وہ صبح آئے یا شام آئے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1429


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مساجد اور  نماز  پڑھنے کی جگہوں کے بیان میں
باب
 مسجد کی طرف نماز کے لئے جانے والے کے ایک ایک قدم پر گناہ مٹ جاتے ہیں اور درجات بلند ہو تے ہیں۔
حدیث نمبر
1429
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثَلُ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ کَمَثَلِ نَهْرٍ جَارٍ غَمْرٍ عَلَی بَابِ أَحَدِکُمْ يَغْتَسِلُ مِنْهُ کُلَّ يَوْمٍ خَمْسَ مَرَّاتٍ قَالَ قَالَ الْحَسَنُ وَمَا يُبْقِي ذَلِکَ مِنْ الدَّرَنِ
ابوبکر بن ابی شیبہ و ابوکریب، ابومعاویہ، اعمش، ابوسفیان حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ پانچ نمازوں کی مثال اس گہری نہر کی طرح ہے جو تم میں سے کسی کے دروزاے پر بہہ رہی ہو اور وہ روزانہ اس میں سے پانچ مرتبہ غسل کرتا ہو، حسن کہنے لگا کہ پھر تو اس کے جسم پر کوئی میل کچیل باقی نہیں رہے گی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.