کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
رضاعت کا بیان
باب
بڑے کی رضاعت کے بیان میں
حدیث نمبر
3505
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَائَتْ سَهْلَةُ بِنْتُ سُهَيْلٍ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أَرَی فِي وَجْهِ أَبِي حُذَيْفَةَ مِنْ دُخُولِ سَالِمٍ وَهُوَ حَلِيفُهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْضِعِيهِ قَالَتْ وَکَيْفَ أُرْضِعُهُ وَهُوَ رَجُلٌ کَبِيرٌ فَتَبَسَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ قَدْ عَلِمْتُ أَنَّهُ رَجُلٌ کَبِيرٌ زَادَ عَمْرٌو فِي حَدِيثِهِ وَکَانَ قَدْ شَهِدَ بَدْرًا وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ أَبِي عُمَرَ فَضَحِکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
عمرو ناقد، ابن ابی عمر، سفیان بن عیینہ، عبدالرحمان بن قاسم، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ سھلہ بنت سہیل رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اس نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں نے اب حذیفہ کے چہرہ میں سالم کے آنے کی وجہ سے کچھ ناراضگی کے آثار دیکھے ہیں حالانکہ وہ ان کا حلیف ہے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اسے دودھ پلادو اس نے عرض کیا میں اسے کیسے دودھ پلاؤں حالانکہ وہ نوجوان آدمی ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسکراتے ہوئے فرمایا میں جانتا ہوں کہ وہ نوجوان آدمی ہے حضرت عمرہ نے اپنی حدیث میں یہ اضافہ کیا ہے کہ وہ سالم بدر میں حاضر ہوئے تھے اور ابن ابی عمر کی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھلکھلا کر ہنسے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment