کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
حج کا بیان
باب
عرفات سے مزدلفہ کی طرف واپسی اور اس رات مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نمازیں اکٹھی پڑھنے کے استحباب کے بیان میں
حدیث نمبر
3016
و حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَاهُ قَالَ جَمَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ بِجَمْعٍ لَيْسَ بَيْنَهُمَا سَجْدَةٌ وَصَلَّی الْمَغْرِبَ ثَلَاثَ رَکَعَاتٍ وَصَلَّی الْعِشَائَ رَکْعَتَيْنِ فَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ يُصَلِّي بِجَمْعٍ کَذَلِکَ حَتَّی لَحِقَ بِاللَّهِ تَعَالَی
حرملہ بن یحیی ابن وہب یونس، حضرت ابن شہاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ عبیداللہ بن ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ انہیں خبر دیتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نمازوں کو اکٹھا پڑھا اور ان دونوں نمازوں کے درمیان کوئی سجدہ نہیں کیا یعنی کوئی سنن وغیرہ نہیں پڑھیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مغرب کی تین رکعتیں پڑھیں اورعشاء کی نماز کی دو رکعتیں تو حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی اسی طرح اکٹھی نمازیں پڑھتے تھے یہاں تک کہ اللہ سے جا ملے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment