Saturday 1 October 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:1012,TotalNo:3410


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
نکاح کا بیان
باب
 سیدہ زینب بنت جحش رضی ﷲ تعالیٰ عنہا سے شادی اور آیات پردہ کے نزول اور ولیمہ کے اثبات کے بیان میں
حدیث نمبر
3410
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ وَعَاصِمُ بْنُ النَّضْرِ التَّيْمِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی کُلُّهُمْ عَنْ مُعْتَمِرٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي حَدَّثَنَا أَبُو مِجْلَزٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ لَمَّا تَزَوَّجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْنَبَ بِنْتَ جَحْشٍ دَعَا الْقَوْمَ فَطَعِمُوا ثُمَّ جَلَسُوا يَتَحَدَّثُونَ قَالَ فَأَخَذَ کَأَنَّهُ يَتَهَيَّأُ لِلْقِيَامِ فَلَمْ يَقُومُوا فَلَمَّا رَأَی ذَلِکَ قَامَ فَلَمَّا قَامَ قَامَ مَنْ قَامَ مِنْ الْقَوْمِ زَادَ عَاصِمٌ وَابْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی فِي حَدِيثِهِمَا قَالَ فَقَعَدَ ثَلَاثَةٌ وَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَائَ لِيَدْخُلَ فَإِذَا الْقَوْمُ جُلُوسٌ ثُمَّ إِنَّهُمْ قَامُوا فَانْطَلَقُوا قَالَ فَجِئْتُ فَأَخْبَرْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُمْ قَدْ انْطَلَقُوا قَالَ فَجَائَ حَتَّی دَخَلَ فَذَهَبْتُ أَدْخُلُ فَأَلْقَی الْحِجَابَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ قَالَ وَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَدْخُلُوا بُيُوتَ النَّبِيِّ إِلَّا أَنْ يُؤْذَنَ لَکُمْ إِلَی طَعَامٍ غَيْرَ نَاظِرِينَ إِنَاهُ إِلَی قَوْلِهِ إِنَّ ذَلِکُمْ کَانَ عِنْدَ اللَّهِ عَظِيمًا
 یحیی بن حبیب، عاصم بن نضر، محمد بن عبدالاعلی، معتمر، ابن حبیب، معتمر بن سلیمان، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زینب نبت جحش رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے شادی کی تو صحابہ کو بلایا انہوں نے کھایا پھر باتیں کرنے بیٹھ گئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اٹھنے کے لئے تیار ہوئے گویا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انہیں اٹھنے کا اشارہ فرما رہے تھے لیکن وہ نہ اٹھے جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوگئے جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اٹھے جو قوم میں سے اٹھے جو اٹھے عاصم اور ابن عبدالاعلی نے اپنی حدیث میں یہ اضافہ کیا ہے تین آدمی بیٹھے رہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے تاکہ داخل ہوں دیکھا تو لوگ بیٹھے ہوئے ہیں پھر وہ کھڑے ہوئے اور چلے گئے میں حاضر ہوا اور نبی کریم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو خبر دی کہ وہ جا چکے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے اور حجرہ میں داخل ہوئے میں نے بھی داخل ہونا چاہا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرے اور اپنے درمیان پردہ ڈال دیا اور اللہ نے آیت حجاب نازل کی (يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَدْخُلُوا بُيُوتَ النَّبِيِّ إِلَّا أَنْ يُؤْذَنَ لَکُمْ إِلَی طَعَامٍ غَيْرَ نَاظِرِينَ إِنَاهُ إِلَی قَوْلِهِ إِنَّ ذَلِکُمْ کَانَ عِنْدَ اللَّهِ عَظِيمًا) تک یعنی اے ایمان والونبی کے گھروں میں داخل نہ وہ سوائے اس کے کہ تم کو اجازت دی جائے کھانے کی طرف برتن کی طرف دیکھے بغیر-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment