کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
رضاعت کا بیان
باب
رضاعی بھتیجی کی حرمت کے بیان میں۔
حدیث نمبر
3486
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ وَاللَّفْظُ لِأَبِي بَکْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا لَکَ تَنَوَّقُ فِي قُرَيْشٍ وَتَدَعُنَا فَقَالَ وَعِنْدَکُمْ شَيْئٌ قُلْتُ نَعَمْ بِنْتُ حَمْزَةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهَا لَا تَحِلُّ لِي إِنَّهَا ابْنَةُ أَخِي مِنْ الرَّضَاعَةِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، محمد بن العلاء، ابومعاویہ، اعمش، سعد بن عبیدہ، ابی عبدالرحمان، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کیا وجہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قریش کی طرف مائل ہیں اور ہمیں چھوڑ رہے ہیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارے پاس کوئی رشتہ ہے؟ میں نے عرض کیا جی ہاں حمزہ کی بیٹی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا وہ میرے لئے حلال نہیں کیونکہ وہ میرے رضاعی بھائی کی بیٹی ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment