کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
رضاعت کا بیان
باب
سوتیلی بیٹی اور بیوی کی بہن کی حرمت کے بیان میں
حدیث نمبر
3491
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ أَخْبَرَنَا هِشَامٌ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ بِنْتِ أَبِي سُفْيَانَ قَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ لَهُ هَلْ لَکَ فِي أُخْتِي بِنْتِ أَبِي سُفْيَانَ فَقَالَ أَفْعَلُ مَاذَا قُلْتُ تَنْکِحُهَا قَالَ أَوَ تُحِبِّينَ ذَلِکِ قُلْتُ لَسْتُ لَکَ بِمُخْلِيَةٍ وَأَحَبُّ مَنْ شَرِکَنِي فِي الْخَيْرِ أُخْتِي قَالَ فَإِنَّهَا لَا تَحِلُّ لِي قُلْتُ فَإِنِّي أُخْبِرْتُ أَنَّکَ تَخْطُبُ دُرَّةَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ بِنْتَ أُمِّ سَلَمَةَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ لَوْ أَنَّهَا لَمْ تَکُنْ رَبِيبَتِي فِي حِجْرِي مَا حَلَّتْ لِي إِنَّهَا ابْنَةُ أَخِي مِنْ الرَّضَاعَةِ أَرْضَعَتْنِي وَأَبَاهَا ثُوَيْبَةُ فَلَا تَعْرِضْنَ عَلَيَّ بَنَاتِکُنَّ وَلَا أَخَوَاتِکُنَّ
ابوکریب، محمد بن العلاء، ابواسامہ، ہشام، زینب، بنت ام سلمہ، حضرت ام حبیبہ بنت ابی سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس تشریف لائے تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا میری بہن بنت ابی سفیان کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کیا خیال ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں کیا کروں؟ میں نے عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس سے نکاح کرلیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تو اس بات کو پسند کرتی ہے؟میں نے عرض کیا میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے درمیان حائل ہونے والی نہیں ہوں اور میں شرکت خیر میں اپنی بہن کو زیادہ پسند کرتی ہوں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ میرے لئے حلال نہیں ہے میں نے عرض کیا کہ مجھے خبر دی گئی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم درہ بنت ابوسلمہ کو پیغام نکاح دیتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ام سلمہ کی بیٹی کو؟ میں نے کہا جی ہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر وہ میری گود میں میری ربیبہ نہ ہوتی تو ایسا ہوتا حالانکہ وہ میرے لئے حلال نہیں ہے کیونکہ وہ میرے رضاعی بھائی کی بیٹی ہے مجھے اور اس کے باپ کو ثوبیہ نے دودھ پلایا پس تم مجھ پر اپنی بیٹیاں اور بہنیں پیش نہ کرو-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment