کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
حج کا بیان
باب
عرفات سے مزدلفہ کی طرف واپسی اور اس رات مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نمازیں اکٹھی پڑھنے کے استحباب کے بیان میں
حدیث نمبر
3006
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ ح و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُقْبَةَ عَنْ کُرَيْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَمِعْتُ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ يَقُولُا أَفَاضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَاتٍ فَلَمَّا انْتَهَی إِلَی الشِّعْبِ نَزَلَ فَبَالَ وَلَمْ يَقُلْ أُسَامَةُ أَرَاقَ الْمَائَ قَالَ فَدَعَا بِمَائٍ فَتَوَضَّأَ وُضُوئًا لَيْسَ بِالْبَالِغِ قَالَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ الصَّلَاةَ قَالَ الصَّلَاةُ أَمَامَکَ قَالَ ثُمَّ سَارَ حَتَّی بَلَغَ جَمْعًا فَصَلَّی الْمَغْرِبَ وَالْعِشَائَ
ابوبکر بن ابی شیبہ عبداللہ بن مبارک، ابوکریب، ابراہیم بن عقبہ کریب، حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عرفات سے واپس ہوئے تو جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک گھاٹی کی طرف اترے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پیشاب کیا اور حضرت اسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے وضو کرانے کا نہیں کہا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانی منگوایا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مختصر وضو فرمایا حضرت اسامہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ نماز تیرے آگے ہے یعنی نماز کچھ آگے چل کر پڑھیں گے حضرت اسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چلے یہاں تک کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مزدلفہ پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مغرب اور عشاء کی نمازیں اکٹھی پڑھیں-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment