کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
حج کا بیان
باب
اونٹ وغیرہ پر سوار ہو کر بیت اللہ کا طواف اور چھڑی وغیرہ سے حجر اسود کو استلام کرنے کے جواز کے بیان میں
حدیث نمبر
2983
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّهَا قَالَتْ شَکَوْتُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنِّي أَشْتَکِي فَقَالَ طُوفِي مِنْ وَرَائِ النَّاسِ وَأَنْتِ رَاکِبَةٌ قَالَتْ فَطُفْتُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَئِذٍ يُصَلِّي إِلَی جَنْبِ الْبَيْتِ وَهُوَ يَقْرَأُ بِالطُّورِ وَکِتَابٍ مَسْطُورٍ
یحیی بن یحیی، مالک، محمد بن عبدالرحمان ابن نوفل، عروة، زینب بنت ابی سلمہ، حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے وہ فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے شکایت کی کہ میں بیمار ہوں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تو سوار ہو کر لوگوں کے پیچھے طواف کر لے حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے جب طواف کیا تو اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیت اللہ کے پاس نماز پڑھ رہے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز میں (وَالطُّورِ وَکِتَابٍ مَسْطُورٍ) پڑھ رہے تھے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment