Friday 2 September 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:582,TotalNo:2980


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
حج کا بیان
باب
 اونٹ وغیرہ پر سوار ہو کر بیت اللہ کا طواف اور چھڑی وغیرہ سے حجر اسود کو استلام کرنے کے جواز کے بیان میں
حدیث نمبر
2980
و حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ بَکْرٍ قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا طَافَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ عَلَی رَاحِلَتِهِ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ لِيَرَاهُ النَّاسُ وَلِيُشْرِفَ وَلِيَسْأَلُوهُ فَإِنَّ النَّاسَ غَشُوهُ وَلَمْ يَذْکُرْ ابْنُ خَشْرَمٍ وَلِيَسْأَلُوهُ فَقَطْ
 علی بن خشرم، عیسی بن یونس، ابن جریج، عبدة بن حمید، محمد یعنی ابن بکر، ابن جریج، ابوزبیر، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حجة الوداع میں اپنی سواری پر بیت اللہ کو طواف اور صفا ومروہ کے درمیان سعی کی یہ بلند ہونا اس وجہ سے تاکہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مسائل وغیرہ پوچھ سکیں کیونکہ لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو گھیر رکھا تھا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment