کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
حج کا بیان
باب
طواف میں حجر اسود کو بوسہ دینے کے استحباب کے بیان میں۔
حدیث نمبر
2975
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ نُمَيْرٍ جَمِيعًا عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَابِسِ بْنِ رَبِيعَةَ قَالَ رَأَيْتُ عُمَرَ يُقَبِّلُ الْحَجَرَ وَيَقُولُ إِنِّي لَأُقَبِّلُکَ وَأَعْلَمُ أَنَّکَ حَجَرٌ وَلَوْلَا أَنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَبِّلُکَ لَمْ أُقَبِّلْکَ
یحیی بن یحیی، ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، ابن نمیر، ابومعاویہ، یحیی، اعمش، ابراہیم، حضرت عابس بن ربیعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ میں نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دیکھا کہ وہ حجر اسود کو بوسہ دے رہے ہیں اور فرما رہے ہیں کہ اے حجر اسود! میں تجھے بوسہ دے رہا ہوں اور میں جانتا ہوں کہ تو ایک پتھر ہے اور اگر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تجھے بوسہ دیتے ہوئے دیکھا نہ ہوتا تو میں تجھے بوسہ نہ دیتا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment