کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
حج کا بیان
باب
حاجی کا قربانی کے دن جمرہ عقبہ کی رمی تک تلبیہ پڑھتے رہنے کے استحباب کے بیان میں
حدیث نمبر
2997
و حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا حُصَيْنٌ عَنْ کَثِيرِ بْنِ مُدْرِکٍ الْأَشْجَعِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ لَبَّی حِينَ أَفَاضَ مِنْ جَمْعٍ فَقِيلَ أَعْرَابِيٌّ هَذَا فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ أَنَسِيَ النَّاسُ أَمْ ضَلُّوا سَمِعْتُ الَّذِي أُنْزِلَتْ عَلَيْهِ سُورَةُ الْبَقَرَةِ يَقُولُ فِي هَذَا الْمَکَانِ لَبَّيْکَ اللَّهُمَّ لَبَّيْکَ
سریج بن یونس، ہشیم، حصین، کثیر ابن مدرک اشجعی، حضرت عبدالرحمن بن یز ید سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ جس وقت مزدلفہ سے واپس ہوئے تو تلبیہ پڑھتے رہے تو لوگ کہنے لگے کہ کیا یہ دیہاتی آدمی ہیں؟ حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ کیا لوگ بھول گئے یاگمراہ ہو گئے ہیں؟ میں نے اس ذات سے سنا کہ جس پر سورة البقرہ نازل کی گئی ہے وہ اس جگہ فرما رہے تھے(لَبَّيْکَ اللَّهُمَّ لَبَّيْکَ)
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment