کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
حج کا بیان
باب
اونٹ وغیرہ پر سوار ہو کر بیت اللہ کا طواف اور چھڑی وغیرہ سے حجر اسود کو استلام کرنے کے جواز کے بیان میں
حدیث نمبر
2979
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ طَافَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْبَيْتِ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ عَلَی رَاحِلَتِهِ يَسْتَلِمُ الْحَجَرَ بِمِحْجَنِهِ لِأَنْ يَرَاهُ النَّاسُ وَلِيُشْرِفَ وَلِيَسْأَلُوهُ فَإِنَّ النَّاسَ غَشُوهُ
ابوبکر بن ابی شیبہ، علی بن مسہر، ابن جریج، ابی زبیر، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حجة الوداع میں بیت اللہ کا طواف اپنی سواری پر کیا اور اپنی چھڑی کے ساتھ حجر اسود کا استلام فرمایا اس وجہ سے تاکہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھ لیں اور لوگ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مسائل وغیرہ پوچھ سکیں اس لئے لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو گھیر رکھا تھا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment