کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
حج کا بیان
باب
اس بات کے بیان میں کہ عمرہ کا احرام باندھنے والا طواف کے ساتھ سعی کرنے سے پہلے حلال نہیں ہو سکتا اور نہ ہی حج کا احرام باندھنے والا طواف قدوم سے پہلے حلال ہو سکتا ہے یعنی احرام نہیں کھول سکتا۔
حدیث نمبر
2909
و حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ وَأَحْمَدُ بْنُ عِيسَی قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ مَوْلَی أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا حَدَّثَهُ أَنَّهُ کَانَ يَسْمَعُ أَسْمَائَ کُلَّمَا مَرَّتْ بِالْحَجُونِ تَقُولُ صَلَّی اللَّهُ عَلَی رَسُولِهِ وَسَلَّمَ لَقَدْ نَزَلْنَا مَعَهُ هَاهُنَا وَنَحْنُ يَوْمَئِذٍ خِفَافُ الْحَقَائِبِ قَلِيلٌ ظَهْرُنَا قَلِيلَةٌ أَزْوَادُنَا فَاعْتَمَرْتُ أَنَا وَأُخْتِي عَائِشَةُ وَالزُّبَيْرُ وَفُلَانٌ وَفُلَانٌ فَلَمَّا مَسَحْنَا الْبَيْتَ أَحْلَلْنَا ثُمَّ أَهْلَلْنَا مِنْ الْعَشِيِّ بِالْحَجِّ قَالَ هَارُونُ فِي رِوَايَتِهِ أَنَّ مَوْلَی أَسْمَائَ وَلَمْ يُسَمِّ عَبْدَ اللَّهِ
ہارون بن سعیدایلی، احمد بن عیسی، ابن وہب، عمرو، حضرت ابواسود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ جو حضرت اسماء بنت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مولی ہیں وہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے حضرت اسماء رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے سنا جب وہ حجون کے مقام سے گزریں تو فرماتیں کہ اللہ اپنے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر رحمت نازل فرمائے کہ ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ یہاں اترے اور ہمارے پاس اس دن بوجھ تھوڑا تھا اور سواریاں کم تھیں اور زادراہ بھی تھوڑا تھا تو میں نے اور میری بہن حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور حضرت زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور فلاں فلاں نے عمرہ کیا تو جب ہم نےبیت اللہ کا طواف کرلیا تو ہم حلال ہوگئے اورپھر شام کو ہم نے حج کو احرام باندھا، ہارون نے اپنی روایت میں حضرت اسماء کے مولی ذکر کیا ہے اور عبداللہ کا نام ذکر نہیں کیا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment