کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
کھیتی باڑی کا بیان
باب
جانور کوقرض کے طور پر لینے کا جواز اور بدلے میں اس سے بہتر دینے کے استحباب کے بیان میں
حدیث نمبر
4013
حَدَّثَنَا أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي رَافِعٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَسْلَفَ مِنْ رَجُلٍ بَکْرًا فَقَدِمَتْ عَلَيْهِ إِبِلٌ مِنْ إِبِلِ الصَّدَقَةِ فَأَمَرَ أَبَا رَافِعٍ أَنْ يَقْضِيَ الرَّجُلَ بَکْرَهُ فَرَجَعَ إِلَيْهِ أَبُو رَافِعٍ فَقَالَ لَمْ أَجِدْ فِيهَا إِلَّا خِيَارًا رَبَاعِيًا فَقَالَ أَعْطِهِ إِيَّاهُ إِنَّ خِيَارَ النَّاسِ أَحْسَنُهُمْ قَضَائً
ابوطاہر، احمد بن عمرو بن سرح، ابن وہب، مالک بن انس، زید بن اسلم، عطاء بن یسار، حضرت ابورافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک آدمی سے جوان اونٹ بطور قرض لیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس صدقہ کے اونٹ آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ابورافع کو حکم دیا کہ اس آدمی کا قرض اس کو واپس کردیں ابورافع نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آکر عرض کیا کہ میں ان اونٹوں جیسا اونٹ نہیں پاتا بلکہ اس سے بہتر ساتویں سال کے اونٹ ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اسے یہی دے دو لوگوں میں سے بہترین وہ ہیں جو ان سے قرض کو اچھی طرح ادا کرنے والے ہوں-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment