کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
قصاص اور دیت کا بیان
باب
ثبوت قتل کے لئے قس میں اٹھانے کے بیان میں۔
حدیث نمبر
4247
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ يَحْيَی وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ قَالَ يَحْيَی وَحَسِبْتُ قَالَ وَعَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ أَنَّهُمَا قَالَا خَرَجَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَهْلِ بْنِ زَيْدٍ وَمُحَيِّصَةُ بْنُ مَسْعُودِ بْنِ زَيْدٍ حَتَّی إِذَا کَانَا بِخَيْبَرَ تَفَرَّقَا فِي بَعْضِ مَا هُنَالِکَ ثُمَّ إِذَا مُحَيِّصَةُ يَجِدُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَهْلٍ قَتِيلًا فَدَفَنَهُ ثُمَّ أَقْبَلَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ وَحُوَيِّصَةُ بْنُ مَسْعُودٍ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَهْلٍ وَکَانَ أَصْغَرَ الْقَوْمِ فَذَهَبَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ لِيَتَکَلَّمَ قَبْلَ صَاحِبَيْهِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَبِّرْ الْکُبْرَ فِي السِّنِّ فَصَمَتَ فَتَکَلَّمَ صَاحِبَاهُ وَتَکَلَّمَ مَعَهُمَا فَذَکَرُوا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَقْتَلَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَهْلٍ فَقَالَ لَهُمْ أَتَحْلِفُونَ خَمْسِينَ يَمِينًا فَتَسْتَحِقُّونَ صَاحِبَکُمْ أَوْ قَاتِلَکُمْ قَالُوا وَکَيْفَ نَحْلِفُ وَلَمْ نَشْهَدْ قَالَ فَتُبْرِئُکُمْ يَهُودُ بِخَمْسِينَ يَمِينًا قَالُوا وَکَيْفَ نَقْبَلُ أَيْمَانَ قَوْمٍ کُفَّارٍ فَلَمَّا رَأَی ذَلِکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطَی عَقْلَهُ
قتیبہ بن سعید، لیث، یحیی، ابن سعید، بشیر بن یسار، سہل بن ابی حثمہ، یحیی، رافع بن خدیج، عبداللہ بن سہل بن زید، محیصہ ابن مسعود ابن زید، حضرت سہل بن ابی حثمہ سے روایت ہے اور یحیی نے کہا میں گمان کرتا ہوں کہ بشیر نے را فع بن خدیج رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بھی ذکر کیا وہ دونوں فرماتے ہیں یہاں تک کہ عبداللہ بن سہل بن زید اور محیصہ ابن مسعود بن زید نکلے یہاں تک کہ جب وہ دونوں خیبر پہنچے تو بعض وجوہات کی بناء پرایک دوسرے سے جدا ہو گئے پھر حضرت محیصہ نے عبداللہ بن سہل کو مقتول پایا تو اسے دفن کردیا پھر محیصہ اور حویصہ بن مسعود اور عبدالرحمن بن سہل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عبدالرحمن بن سہل نے سب سے پہلے بولنا شروع کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے فرمایا جو عمر میں بڑا ہے اس کی عظمت کا خیال رکھو تو وہ خاموش ہوگیا اس کے ساتھیوں نے گفتگو کی اور اس نے بھی ان کے ساتھ گفتگو کی تو انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عبداللہ بن سہل کے قتل کی جگہ کا ذکر کیا تو آپ نے ان سے فرمایا کیا تم اپنے قتل کو ثابت کرلو گے- انہوں نے عرض کیا کہ ہم کیسے قسمیں اٹھائیں حالانکہ ہم وہاں موجود نہ تھے- آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر یہود پچاس قسموں کے ساتھ اپنی برأت ثابت کرلیں گے- انہوں نے عرض کیا کہ ہم کافر قوم کی قسموں کو کیسے قبول کر سکتے ہیں- جب یہ صورت حال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دیکھی تو اپنے پاس سے اس کی دیت ادا کردی-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment