کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جنازوں کا بیان
باب
گھر والوں کے رونے کے وجہ سے میت کو عذاب دیئے جانے کے بیان میں
حدیث نمبر
2051
حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ لَمَّا طُعِنَ عَوَّلَتْ عَلَيْهِ حَفْصَةُ فَقَالَ يَا حَفْصَةُ أَمَا سَمِعْتِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْمُعَوَّلُ عَلَيْهِ يُعَذَّبُ وَعَوَّلَ عَلَيْهِ صُهَيْبٌ فَقَالَ عُمَرُ يَا صُهَيْبُ أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ الْمُعَوَّلَ عَلَيْهِ يُعَذَّبُ
عمرو ناقد، عفان بن مسلم، حماد بن سلمہ، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو زخمی کیا گیا تو حضرت حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر آواز سے رونا شروع کردیا، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: اے حفصہ! کیا تو نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نہیں سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ جس پر آواز سے رویا جائے اسے عذاب دیا جاتا ہے اور آپ پر صہیب جب روئے تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اے صہیب کیا تو نہیں جانتا کہ جس پر آواز سے رویا جائے اسے عذاب دیا جاتا ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment