کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جنازوں کا بیان
باب
گھر والوں کے رونے کے وجہ سے میت کو عذاب دیئے جانے کے بیان میں
حدیث نمبر
2050
حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا شُعَيْبُ بْنُ صَفْوَانَ أَبُو يَحْيَی عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَی عَنْ أَبِي مُوسَی قَالَ لَمَّا أُصِيبَ عُمَرُ أَقْبَلَ صُهَيْبٌ مِنْ مَنْزِلِهِ حَتَّی دَخَلَ عَلَی عُمَرَ فَقَامَ بِحِيَالِهِ يَبْکِي فَقَالَ عُمَرُ عَلَامَ تَبْکِي أَعَلَيَّ تَبْکِي قَالَ إِي وَاللَّهِ لَعَلَيْکَ أَبْکِي يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ قَالَ وَاللَّهِ لَقَدْ عَلِمْتَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ يُبْکَی عَلَيْهِ يُعَذَّبُ قَالَ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِمُوسَی بْنِ طَلْحَةَ فَقَالَ کَانَتْ عَائِشَةُ تَقُولُ إِنَّمَا کَانَ أُولَئِکَ الْيَهُودَ
علی بن حجر، شعیب بن صفوان، ابویحیی، عبدالملک بن عمیر، ابوبردہ، حضرت ابوموسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ زخمی ہو گئے تو حضرت صہیب اپنے گھر سے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آئے اور ان کے سامنے کھڑے ہوکر رونے لگے تو اس کو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کس بات پر روتے ہو؟ کیا تم مجھ پر رو رہے ہو؟ تو اس نے کہا اے امیرالمؤمنین اللہ کی قسم آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہی پر روتا ہوں، تو آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اللہ کی قسم تو جانتا ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا جس پر رویا جائے اس کو عذاب دیا جاتا ہے، فرماتے ہیں میں نے اس کا ذکر موسی بن طلحہ سے کیا تو انہوں نے فرمایا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ جن لوگوں کے بارے میں یہ حدیث وارد ہوئی ہے وہ یہودی تھے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment