کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
روزوں کا بیان
باب
روزہ طلوع فجر سے شروع ہو جاتا ہے اس سے قبل تک کھانا پینا جائز ہے اور اس باب میں ہم ان احکام سے بحث کریں گے جو صبح صادق اور صبح کاذب سے متعلق ہیں۔
حدیث نمبر
2449
و حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَوَادَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَغُرَّنَّکُمْ أَذَانُ بِلَالٍ وَلَا هَذَا الْبَيَاضُ لِعَمُودِ الصُّبْحِ حَتَّی يَسْتَطِيرَ هَکَذَا
زہیر بن حرب، اسماعیل بن علیۃ، عبداللہ بن سوادة، حضرت سمرہ بن جندب فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی آدمی حضرت بلال کی اذان سے دھوکہ نہ کھائے اور نہ ہی سفیدی سے جوکہ صبح کے وقت ستونوں کی طرح ہوتی ہے یہاں تک کہ وہ ظاہر ہو جائے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment