کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
روزوں کا بیان
باب
روزہ طلوع فجر سے شروع ہو جاتا ہے اس سے قبل تک کھانا پینا جائز ہے اور اس باب میں ہم ان احکام سے بحث کریں گے جو صبح صادق اور صبح کاذب سے متعلق ہیں۔
حدیث نمبر
2442
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُؤَذِّنَانِ بِلَالٌ وَابْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ الْأَعْمَی فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ بِلَالًا يُؤَذِّنُ بِلَيْلٍ فَکُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّی يُؤَذِّنَ ابْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ قَالَ وَلَمْ يَکُنْ بَيْنَهُمَا إِلَّا أَنْ يَنْزِلَ هَذَا وَيَرْقَی هَذَا
ابن نمیر، عبیداللہ بن نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دو مؤذن تھے حضرت بلال اور حضرت ابن مکتوم نابینا تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ تو رات کے وقت ہی اذان دے دیتے ہیں لہذا تم کھاتے اور پیتے رہو یہاں تک کہ حضرت ابن ام مکتوم اذان دیں راوی نے کہا کہ ان دونوں کی اذان میں کوئی فرق نہیں تھا سوائے اس کے کہ وہ اذان دے کر اترتے تھے اوریہ چڑھتے تھے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment