Saturday, 2 July 2011

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:1598


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
مسافروں کی نماز  اور  قصر کے  احکام کا بیان
باب
فرض نمازوں سے پہلے اور بعد مو کدہ سنتوں کی فضیلت اور ان کی تعداد کے بیان میں
حدیث نمبر
1598
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ يَعْنِي سُلَيْمَانَ بْنَ حَيَّانَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَنْبَسَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ فِي مَرَضِهِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ بِحَدِيثٍ يَتَسَارُّ إِلَيْهِ قَالَ سَمِعْتُ أُمَّ حَبِيبَةَ تَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ صَلَّی اثْنَتَيْ عَشْرَةَ رَکْعَةً فِي يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ بُنِيَ لَهُ بِهِنَّ بَيْتٌ فِي الْجَنَّةِ قَالَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ فَمَا تَرَکْتُهُنَّ مُنْذُ سَمِعْتُهُنَّ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ عَنْبَسَةُ فَمَا تَرَکْتُهُنَّ مُنْذُ سَمِعْتُهُنَّ مِنْ أُمِّ حَبِيبَةَ وَقَالَ عَمْرُو بْنُ أَوْسٍ مَا تَرَکْتُهُنَّ مُنْذُ سَمِعْتُهُنَّ مِنْ عَنْبَسَةَ وَقَالَ النُّعْمَانُ بْنُ سَالِمٍ مَا تَرَکْتُهُنَّ مُنْذُ سَمِعْتُهُنَّ مِنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ
محمد بن عبداللہ بن نمیر، ابوخالد، سلیمان بن حیان، داؤد بن ابی ہند، نعمان بن سلام، عمرو بن اوس فرماتے ہیں کہ حضرت عنبسہ بن ابی سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنی اس بیماری میں کہ جس میں ان کی وفات ہو گئی مجھ سے ایک ایسی حدیث بیان کی کہ جس سے خوشی ہوتی ہے، فرمایا کہ میں نے حضرت ام حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے سنا وہ فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں کہ جس آدمی نے دن اور رات میں بارہ رکعتیں پڑھیں تو اس کے لئے اس کے بدلہ میں اللہ تعالی جنت میں مکان بنائیں گے، حضرت ام حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے جس وقت سے ان کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا میں نے ان کو نہیں چھوڑا، عنبسہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ جب سے میں ان کو حضرت ام حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے سنا ان کو نہیں چھوڑا اور نعمان بن سالم فرماتے ہیں کہ میں نے جس وقت سے حضرت عمرو بن اوس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا ان رکعتوں کو نہیں چھوڑا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment