مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
عید گاہ میں نماز عید سے پہلے اور بعد میں نماز نہ پڑھنے کے بیان میں
حدیث نمبر
1960
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَدِيٍّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمَ أَضْحَی أَوْ فِطْرٍ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ لَمْ يُصَلِّ قَبْلَهَا وَلَا بَعْدَهَا ثُمَّ أَتَی النِّسَائَ وَمَعَهُ بِلَالٌ فَأَمَرَهُنَّ بِالصَّدَقَةِ فَجَعَلَتْ الْمَرْأَةُ تُلْقِي خُرْصَهَا وَتُلْقِي سِخَابَهَا
عبیداللہ بن معاذ عنبری، شعبہ، عدی، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عید الاضحی اور عید الفطر کے دن تشریف لائے اور دو رکعتیں پڑھیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہ ان سے پہلے نماز پڑھی اور نہ بعد میں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عورتوں کے پاس آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ حضرت بلال تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو صدقہ کا حکم دیا تو عورتوں نے اپنی بالیاں اور ہار ڈالنے شروع کر دئیے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment