مسلم شریف
کتاب
نماز عیدین کا بیان
باب
نماز عیدین کے بیان میں
حدیث نمبر
1952
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ شَهِدْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلَاةَ يَوْمَ الْعِيدِ فَبَدَأَ بِالصَّلَاةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ بِغَيْرِ أَذَانٍ وَلَا إِقَامَةٍ ثُمَّ قَامَ مُتَوَکِّئًا عَلَی بِلَالٍ فَأَمَرَ بِتَقْوَی اللَّهِ وَحَثَّ عَلَی طَاعَتِهِ وَوَعَظَ النَّاسَ وَذَکَّرَهُمْ ثُمَّ مَضَی حَتَّی أَتَی النِّسَائَ فَوَعَظَهُنَّ وَذَکَّرَهُنَّ فَقَالَ تَصَدَّقْنَ فَإِنَّ أَکْثَرَکُنَّ حَطَبُ جَهَنَّمَ فَقَامَتْ امْرَأَةٌ مِنْ سِطَةِ النِّسَائِ سَفْعَائُ الْخَدَّيْنِ فَقَالَتْ لِمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ لِأَنَّکُنَّ تُکْثِرْنَ الشَّکَاةَ وَتَکْفُرْنَ الْعَشِيرَ قَالَ فَجَعَلْنَ يَتَصَدَّقْنَ مِنْ حُلِيِّهِنَّ يُلْقِينَ فِي ثَوْبِ بِلَالٍ مِنْ أَقْرِطَتِهِنَّ وَخَوَاتِمِهِنَّ
محمد بن عبداللہ بن نمیر، عبدالملک بن ابوسلیمان، عطاء، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ عید کے دن نماز کے لئے حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اذان اور اقامت کے بغیر نمازپڑھائی خطبے سے پہلے پھر بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر ٹیک لگائے کھڑے ہوگئے، اللہ پر تقوی کا حکم دیا اور اس کی اطاعت کی ترغیب دی اور لوگوں کو وعظ ونصیحت کی پھر عورتوں کے پاس جا کر ان کو وعظ و نصیحت کی اور فرمایا کہ صدقہ کرو کیونکہ تم میں سے اکثر جہنم کا ایندھن ہیں، عورتوں کے درمیان سے ایک سرخی مائل سیاہ رخساروں والی عورت نے کھڑے ہو کر عرض کیا کیوں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم؟ فرمایا: کیونکہ تم شکوہ زیادہ کرتی ہو اور شوہر کی ناشکری، حضرت جابر فرماتے ہیں وہ اپنے زیوروں کو صدقہ کرنا شروع ہوگئیں حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے کپڑے میں اپنی بالیاں اور انگوٹھیاں ڈالنے لگیں-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment