کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
جنازوں کا بیان
باب
مصیبت پر صبر کرنے کے بیان میں
حدیث نمبر
2043
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَی عَلَی امْرَأَةٍ تَبْکِي عَلَی صَبِيٍّ لَهَا فَقَالَ لَهَا اتَّقِي اللَّهَ وَاصْبِرِي فَقَالَتْ وَمَا تُبَالِي بِمُصِيبَتِي فَلَمَّا ذَهَبَ قِيلَ لَهَا إِنَّهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخَذَهَا مِثْلُ الْمَوْتِ فَأَتَتْ بَابَهُ فَلَمْ تَجِدْ عَلَی بَابِهِ بَوَّابِينَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَمْ أَعْرِفْکَ فَقَالَ إِنَّمَا الصَّبْرُ عِنْدَ أَوَّلِ صَدْمَةٍ أَوْ قَالَ عِنْدَ أَوَّلِ الصَّدْمَةِ
محمد بن مثنی، عثمان بن عمر، شعبہ، ثابت بنانی، انس بن مالک سے روایت ہے کہ اپنے بچے پر روتی عورت کے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے تو اس سے فرمایا اللہ سے ڈر اور صبر اختیار کر! تو اس نے کہا تم کو میری مصبیت نہیں پہنچی، جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گئے تو اس عورت سے کہا گیا کہ وہ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تھے تو اس عورت کو پریشانی ہوئی اور وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دروازے پر پہنچی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گھر پر کسی دربان کو نہ پایا تو اندر جا کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کرنے لگی میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پہچانا نہیں تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ صبر صدمہ کی ابتداء میں ہی افضل ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment