Saturday, 20 August 2011

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:2001


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
سورج  گرہن کا بیان
باب
نماز خسوف میں عذاب قبر کے ذکر کے بیان میں
حدیث نمبر
2001
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ عَنْ يَحْيَی عَنْ عَمْرَةَ أَنَّ يَهُودِيَّةً أَتَتْ عَائِشَةَ تَسْأَلُهَا فَقَالَتْ أَعَاذَکِ اللَّهُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ قَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ يُعَذَّبُ النَّاسُ فِي الْقُبُورِ قَالَتْ عَمْرَةُ فَقَالَتْ عَائِشَةُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَائِذًا بِاللَّهِ ثُمَّ رَکِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ غَدَاةٍ مَرْکَبًا فَخَسَفَتْ الشَّمْسُ قَالَتْ عَائِشَةُ فَخَرَجْتُ فِي نِسْوَةٍ بَيْنَ ظَهْرَيْ الْحُجَرِ فِي الْمَسْجِدِ فَأَتَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ مَرْکَبِهِ حَتَّی انْتَهَی إِلَی مُصَلَّاهُ الَّذِي کَانَ يُصَلِّي فِيهِ فَقَامَ وَقَامَ النَّاسُ وَرَائَهُ قَالَتْ عَائِشَةُ فَقَامَ قِيَامًا طَوِيلًا ثُمَّ رَکَعَ فَرَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا ثُمَّ رَفَعَ فَقَامَ قِيَامًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ الْقِيَامِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَکَعَ فَرَکَعَ رُکُوعًا طَوِيلًا وَهُوَ دُونَ ذَلِکَ الرُّکُوعِ ثُمَّ رَفَعَ وَقَدْ تَجَلَّتْ الشَّمْسُ فَقَالَ إِنِّي قَدْ رَأَيْتُکُمْ تُفْتَنُونَ فِي الْقُبُورِ کَفِتْنَةِ الدَّجَّالِ قَالَتْ عَمْرَةُ فَسَمِعْتُ عَائِشَةَ تَقُولُ فَکُنْتُ أَسْمَعُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ ذَلِکَ يَتَعَوَّذُ مِنْ عَذَابِ النَّارِ وَعَذَابِ الْقَبْرِ
عبداللہ بن مسلمة قعنبی، ابن بلال، یحیی بن عمرة سے روایت ہے کہ ایک یہودیہ نے سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے آکر کچھ مانگا تو انہوں نے کہا اللہ تجھے عذاب قبر سے پناہ دے، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا، میں نے عرض کیا، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں کو کیا عذاب قبر ہوگا؟ عمرہ کہتی ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس سے اللہ کی پناہ، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک صبح سواری پر سوار ہوئے تو سورج گرہن ہوگیا حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی سواری سے اتر کر اپنی نماز پڑھنے کی جگہ تشریف لائے، پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہو گئے اور لوگ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے کھڑے ہو گئے، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قیام طویل کیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رکوع کیا، پھر کھڑے ہوئے، پھر پہلے قیام سے کم لمبا قیام کیا، پھر رکوع کیا تو طویل لیکن پہلے رکوع سے کم، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سر اٹھایا تو سورج گرہن نکل چکا تھا، آپ نے فرمایا میں تم کو دیکھتا ہوں کہ تم قبروں میں آزمائے جاؤ گے فتنہ دجال کی طرح، عمرہ کہتی ہیں میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے سنا وہ فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کے بعد سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عذاب دوزخ سے اور عذاب قبر سے پناہ مانگتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment