کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
ایمان کا بیان
باب
اللہ تعالی کے فرمان ولقد راٰہ نزلۃ اخری کے معنی اور کیا نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو معراج کی رات اپنے رب کا دیدار ہوا کے بیان میں
حدیث نمبر
345
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ حَدِيثِ ابْنِ عُلَيَّةَ وَزَادَ قَالَتْ وَلَوْ کَانَ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَاتِمًا شَيْئًا مِمَّا أُنْزِلَ عَلَيْهِ لَکَتَمَ هَذِهِ الْآيَةَ وَإِذْ تَقُولُ لِلَّذِي أَنْعَمَ اللَّهُ عَلَيْهِ وَأَنْعَمْتَ عَلَيْهِ أَمْسِکْ عَلَيْکَ زَوْجَکَ وَاتَّقِ اللَّهَ وَتُخْفِي فِي نَفْسِکَ مَا اللَّهُ مُبْدِيهِ وَتَخْشَی النَّاسَ وَاللَّهُ أَحَقُّ أَنْ تَخْشَاهُ
محمد بن مثنی، عبدالوہاب، داؤد نے اسی سند کے ساتھ ابن علیہ کی حدیث کی طرح روایت کی ہے اور اس میں اتنا زائد ہے کہ اگر محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس میں سے کچھ چھپانے والے ہوتے جو آپ پر نازل ہوا تو اس آیت کو چھپاتے وَإِذْ تَقُولُ لِلَّذِي أَنْعَمَ اللَّهُ عَلَيْهِ وَأَنْعَمْتَ عَلَيْهِ أَمْسِکْ عَلَيْکَ زَوْجَکَ وَاتَّقِ اللَّهَ وَتُخْفِي فِي نَفْسِکَ مَا اللَّهُ مُبْدِيهِ وَتَخْشَی النَّاسَ وَاللَّهُ أَحَقُّ أَنْ تَخْشَاهُ اور جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس آدمی سے فرمارہے تھے جس پر اللہ نے انعام کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی انعام کیا کہ اپنی زوجہ مطہرہ زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو اپنی زوجیت میں رہنے دے اور اللہ سے ڈر اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے دل میں وہ بات بھی چھپائے ہوئے تھے جسکو اللہ آخر میں ظاہر کرنے والا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں کے طعن سے ڈر رہے تھے اور ڈرنا تو اللہ ہی سے سزاوار ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment