کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
طہارت کا بیان
باب
وضو میں دونوں پاؤں کو کامل طور پر دھونے کے وجوب کے بیان میں
حدیث نمبر
475
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ هِلَالِ بْنِ يِسَافٍ عَنْ أَبِي يَحْيَی عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ رَجَعْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ مَکَّةَ إِلَی الْمَدِينَةِ حَتَّی إِذَا کُنَّا بِمَائٍ بِالطَّرِيقِ تَعَجَّلَ قَوْمٌ عِنْدَ الْعَصْرِ فَتَوَضَّئُوا وَهُمْ عِجَالٌ فَانْتَهَيْنَا إِلَيْهِمْ وَأَعْقَابُهُمْ تَلُوحُ لَمْ يَمَسَّهَا الْمَائُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيْلٌ لِلْأَعْقَابِ مِنْ النَّارِ أَسْبِغُوا الْوُضُوئَ
زہیر بن حرب، جریر، اسحق، منصور، ہلال بن یساف، ابویحیی عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ مکہ سے مدینہ کی طرف لوٹے جب ہم راستہ میں موجود ایک پانی پر پہنچے تو لوگوں نے عصر کی نماز کے وقت جلدی وضو کیا اور وہ جلد باز تھے ہم جب پہنچے تو ان کی ایڑیاں چمک رہی تھیں ان کو پانی نے چھوا تک نہ تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ایڑیوں کے لئے آگ سے خرابی اور عذاب ہے اچھی طرح پورا وضو کیا کرو-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment