Saturday 30 April 2011

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:411


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
ایمان کا بیان
باب
 اللہ کے اس فرمان کے بیان میں کہ اے نبی اپنے قریبی رشتہ داروں کو ڈرائیں۔
حدیث نمبر
411
حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا التَّيْمِيُّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ الْمُخَارِقِ وَزُهَيْرِ بْنِ عَمْرٍو قَالَا لَمَّا نَزَلَتْ وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَکَ الْأَقْرَبِينَ قَالَ انْطَلَقَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی رَضْمَةٍ مِنْ جَبَلٍ فَعَلَا أَعْلَاهَا حَجَرًا ثُمَّ نَادَی يَا بَنِي عَبْدِ مَنَافَاهْ إِنِّي نَذِيرٌ إِنَّمَا مَثَلِي وَمَثَلُکُمْ کَمَثَلِ رَجُلٍ رَأَی الْعَدُوَّ فَانْطَلَقَ يَرْبَأُ أَهْلَهُ فَخَشِيَ أَنْ يَسْبِقُوهُ فَجَعَلَ يَهْتِفُ يَا صَبَاحَاهْ
بو کامل، یزید بن زریع تیمی، ابوعثمان، قبیصہ، مخارق، زہیر بن عمرو فرماتے ہیں کہ جب یہ آیت کریمہ نازل ہوئی، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے قریبی رشتہ داروں کو ڈرائیں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پہاڑ کے سب سے بلند پتھر پر کھڑے ہوئے اورپھر آواز دی اے عبدمناف کے بیٹو میں تمہیں عذاب سے ڈرا رہا ہوں میری اور تمہاری مثال اس آدمی کی طرح ہے جس نے دشمن کو دیکھا ہو اور وہ دشمن سے اپنے گھر والوں کو بچا نے کی لئے دوڑ پڑا ہو کہ کہیں دشمن اس سے پہلے نہ پہنچ جائے اور بلند آواز سے پکارا یا یا صباحاہ خبر دار آگاہ ہو جاؤ دشمن یعنی اللہ کا عذاب آرہا ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment