Saturday, 23 April 2011

Sahi Muslim, Jild 1, Hadith no:344


کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
ایمان کا بیان
باب
 اللہ تعالی کے فرمان ولقد راٰہ نزلۃ اخری کے معنی اور کیا نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو معراج کی رات اپنے رب کا دیدار ہوا کے بیان میں
حدیث نمبر
344
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ دَاوُدَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ کُنْتُ مُتَّکِئًا عِنْدَ عَائِشَةَ فَقَالَتْ يَا أَبَا عَائِشَةَ ثَلَاثٌ مَنْ تَکَلَّمَ بِوَاحِدَةٍ مِنْهُنَّ فَقَدْ أَعْظَمَ عَلَی اللَّهِ الْفِرْيَةَ قُلْتُ مَا هُنَّ قَالَتْ مَنْ زَعَمَ أَنَّ مُحَمَّدًا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَی رَبَّهُ فَقَدْ أَعْظَمَ عَلَی اللَّهِ الْفِرْيَةَ قَالَ وَکُنْتُ مُتَّکِئًا فَجَلَسْتُ فَقُلْتُ يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ أَنْظِرِينِي وَلَا تَعْجَلِينِي أَلَمْ يَقُلْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَلَقَدْ رَآهُ بِالْأُفُقِ الْمُبِينِ وَلَقَدْ رَآهُ نَزْلَةً أُخْرَی فَقَالَتْ أَنَا أَوَّلُ هَذِهِ الْأُمَّةِ سَأَلَ عَنْ ذَلِکَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّمَا هُوَ جِبْرِيلُ لَمْ أَرَهُ عَلَی صُورَتِهِ الَّتِي خُلِقَ عَلَيْهَا غَيْرَ هَاتَيْنِ الْمَرَّتَيْنِ رَأَيْتُهُ مُنْهَبِطًا مِنْ السَّمَائِ سَادًّا عِظَمُ خَلْقِهِ مَا بَيْنَ السَّمَائِ إِلَی الْأَرْضِ فَقَالَتْ أَوَ لَمْ تَسْمَعْ أَنَّ اللَّهَ يَقُولُ لَا تُدْرِکُهُ الْأَبْصَارُ وَهُوَ يُدْرِکُ الْأَبْصَارَ وَهُوَ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُ أَوَ لَمْ تَسْمَعْ أَنَّ اللَّهَ يَقُولُ وَمَا کَانَ لِبَشَرٍ أَنْ يُکَلِّمَهُ اللَّهُ إِلَّا وَحْيًا أَوْ مِنْ وَرَائِ حِجَابٍ أَوْ يُرْسِلَ رَسُولًا فَيُوحِيَ بِإِذْنِهِ مَا يَشَائُ إِنَّهُ عَلِيٌّ حَکِيمٌ قَالَتْ وَمَنْ زَعَمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَتَمَ شَيْئًا مِنْ کِتَابِ اللَّهِ فَقَدْ أَعْظَمَ عَلَی اللَّهِ الْفِرْيَةَ وَاللَّهُ يَقُولُ يَا أَيُّهَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا أُنْزِلَ إِلَيْکَ مِنْ رَبِّکَ وَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَهُ قَالَتْ وَمَنْ زَعَمَ أَنَّهُ يُخْبِرُ بِمَا يَکُونُ فِي غَدٍ فَقَدْ أَعْظَمَ عَلَی اللَّهِ الْفِرْيَةَ وَاللَّهُ يَقُولُ قُلْ لَا يَعْلَمُ مَنْ فِي السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ الْغَيْبَ إِلَّا اللَّهُ
زہیر بن حرب، اسماعیل ابن ابراہیم، داوٗد، شعبی، حضرت مسروق کہتے ہیں کہ میں ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس تکیہ لگائے بیٹھا تھا انہوں نے فرمایا اے ابوعائشہ (یہ انکی کنیت ہے) تین باتیں ایسی ہیں کہ اگر کوئی ان کا قائل ہو جائے تو اس نے اللہ پر بہت بڑا جھوٹ باندھا میں نے عرض کیا وہ تین باتیں کونسی ہیں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا نے فرمایا ایک تو یہ ہے کہ جس نے خیال کیا کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے رب کو دیکھا ہے تو اس نے اللہ پر بڑا جھوٹ باندھا مسروق کہتے ہیں کہ میں تکیہ لگائے بیٹھا تھا میں نے یہ سنا تو اٹھ کر بیٹھ گیا میں نے عرض کیا اے ام المومنین مجھے بات کرنے دیں اور جلدی نہ کریں کیا اللہ نے نہیں فرمایا (وَلَقَدْ رَآهُ نَزْلَةً أُخْرَی) حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا فرمانے لگیں کہ اس امت میں سب سے پہلے میں نے ان آیات کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ان آیتوں سے مراد جبرائیل علیہ السلام ہیں میں نے انہیں ان کی اصل صورت میں نہیں دیکھا سوائے دو مرتبہ کے جس کا ان آیتوں میں ذکر ہے میں نے دیکھا کہ وہ آسمان سے اتر رہے تھے اور ان کے تن وتوش کی بڑائی نے آسمان سے زمین تک کو گھیر رکھا ہے اس کے بعد حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کیا تو نے نہیں سنا کہ اللہ تعالی نے فرمایا (لَا تُدْرِکُهُ الْأَبْصَارُ وَهُوَ يُدْرِکُ الْأَبْصَارَ وَهُوَ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُ) کیا تو نے اللہ عز وجل کا یہ ارشاد نہیں سنا (وَمَا کَانَ لِبَشَرٍ أَنْ يُکَلِّمَهُ اللَّهُ إِلَّا وَحْيًا أَوْ مِنْ وَرَائِ حِجَابٍ أَوْ يُرْسِلَ رَسُولًا فَيُوحِيَ بِإِذْنِهِ مَا يَشَائُ إِنَّهُ عَلِيٌّ حَکِيمٌ)  یعنی اس کی آنکھیں اسے نہیں دیکھ سکتیں اور وہ آنکھوں کا ادراک کر سکتا ہے اور وہی لطیف وخبیر ہے اور کسی انسان کے لئے یہ مناسب نہیں کہ وہ اللہ سے باتیں کرے مگر وحی یا پر دے کے پیچھے سے اور دوسری آیت یہ ہے کہ جو کوئی خیال کرے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اللہ کی کتاب میں سے کچھ چھپا لیا ہے تو اس نے اللہ پر بہت بڑا بہتان باندھا اللہ تعالی نے فرمایا  (يَا أَيُّهَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا أُنْزِلَ إِلَيْکَ مِنْ رَبِّکَ وَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَهُ ) اے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے رب کی طرف سے اترا ہے اس کی تبلیغ کیجئے اگرا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایسا نہ کریں گے تو آپ حق رسالت ادا نہ کریں گے اور تیسری بات یہ کہ جو آدمی یہ کہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آئندہ ہونے والی باتوں کو جانتے تھے تو اس نے اللہ تعالی پر بہت بڑا جھوٹ باندھا اور اللہ فرماتا ہے کہ اے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرما دیجئے کہ آسمانوں اور زمینوں میں اللہ کے سوا کوئی غیب کی باتیں نہیں جانتا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment