کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
طہارت کا بیان
باب
اعضاء وضو کے چمکانے کو لمبا کرنا اور وضو میں مقررہ حد سے زیادہ دھونے کے استحباب کے بیان میں
حدیث نمبر
484
حَدَّثَنِي أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ وَالْقَاسِمُ بْنُ زَکَرِيَّائَ بْنِ دِينَارٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ حَدَّثَنِي عُمَارَةُ بْنُ غَزِيَّةَ الْأَنْصَارِيُّ عَنْ نُعَيْمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُجْمِرِ قَالَ رَأَيْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَتَوَضَّأُ فَغَسَلَ وَجْهَهُ فَأَسْبَغَ الْوُضُوئَ ثُمَّ غَسَلَ يَدَهُ الْيُمْنَی حَتَّی أَشْرَعَ فِي الْعَضُدِ ثُمَّ يَدَهُ الْيُسْرَی حَتَّی أَشْرَعَ فِي الْعَضُدِ ثُمَّ مَسَحَ رَأْسَهُ ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَهُ الْيُمْنَی حَتَّی أَشْرَعَ فِي السَّاقِ ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَهُ الْيُسْرَی حَتَّی أَشْرَعَ فِي السَّاقِ ثُمَّ قَالَ هَکَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَوَضَّأُ وَقَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْتُمْ الْغُرُّ الْمُحَجَّلُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنْ إِسْبَاغِ الْوُضُوئِ فَمَنْ اسْتَطَاعَ مِنْکُمْ فَلْيُطِلْ غُرَّتَهُ وَتَحْجِيلَهُ
ابوکریب، محمد بن علاء، قاسم بن زکریا بن دینار، عبد بن حمید، خالد بن مخلد، سلیمان بن بلال عمارہ بن غزیہ انصاری نعیم بن عبداللہ مجمر سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو وضو فرماتے ہوئے دیکھا پس انہوں نے اپنا چہرہ دھویا تو اس کو پورا پورا دھویا پھر انہوں نے اپنا دایاں ہاتھ دھویا یہاں تک کہ بازو کا ایک حصہ دھو ڈالا پھر بایاں ہاتھ بھی بازو تک دھویا پھر اپنے سر کا مسح کیا پھر دایاں پاؤں پنڈلی تک دھویا پھر بایاں پاؤں پنڈلی تک دھویا پھر فرمایا میں نے اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو وضو کرتے ہوئے دیکھا اور کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا پورا اور کامل وضو کرنے کی وجہ سے تم لوگ قیامت کے دن روشن پیشانی اور ہاتھ پاؤں والے ہو کر اٹھو گے پس تم میں سے جو طاقت رکھتا ہے تو وہ اپنی پیشانی اور ہاتھ پاؤں کی نورانیت کو لمبا اور زیادہ کرے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment