کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
ایمان کا بیان
باب
اللہ تعالی کے فرمان ولقد راٰہ نزلۃ اخری کے معنی اور کیا نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو معراج کی رات اپنے رب کا دیدار ہوا کے بیان میں
حدیث نمبر
339
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُلَيْمَانَ الشَّيْبَانِيِّ سَمِعَ زِرَّ بْنَ حُبَيْشٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ لَقَدْ رَأَی مِنْ آيَاتِ رَبِّهِ الْکُبْرَی قَالَ رَأَی جِبْرِيلَ فِي صُورَتِهِ لَهُ سِتُّ مِائَةِ جَنَاحٍ
عبیداللہ بن معاذ عبنری، شعبہ، سلیمان، شیبانی، حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں (لَقَدْ رَأَی مِنْ آيَاتِ رَبِّهِ الْکُبْرَی) یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے رب کی بڑی نشانیاں دیکھیں اس دیکھنے سے مراد یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت جبرائیل علیہ السلام کو ان کی اصل صورت میں دیکھا کہ ان کے چھ سو بازو ہیں-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment