کتاب حدیث
مسلم شریف
کتاب
ایمان کا بیان
باب
اس بات کے بیان میں کہ جو اس حال میں مرا کہ اس نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کیا تو وہ جنت میں داخل ہو گا اور جو اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرائے ہوئے مرا وہ دوزخ میں داخل ہو گا۔
حدیث نمبر
178
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَأَحْمَدُ بْنُ خِرَاشٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ حَدَّثَنِي حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ أَنَّ يَحْيَی بْنَ يَعْمَرَ حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا الْأَسْوَدِ الدِّيلِيَّ حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا ذَرٍّ حَدَّثَهُ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ نَائِمٌ عَلَيْهِ ثَوْبٌ أَبْيَضُ ثُمَّ أَتَيْتُهُ فَإِذَا هُوَ نَائِمٌ ثُمَّ أَتَيْتُهُ وَقَدْ اسْتَيْقَظَ فَجَلَسْتُ إِلَيْهِ فَقَالَ مَا مِنْ عَبْدٍ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ثُمَّ مَاتَ عَلَی ذَلِکَ إِلَّا دَخَلَ الْجَنَّةَ قُلْتُ وَإِنْ زَنَی وَإِنْ سَرَقَ قَالَ وَإِنْ زَنَی وَإِنْ سَرَقَ قُلْتُ وَإِنْ زَنَی وَإِنْ سَرَقَ قَالَ وَإِنْ زَنَی وَإِنْ سَرَقَ ثَلَاثًا ثُمَّ قَالَ فِي الرَّابِعَةِ عَلَی رَغْمِ أَنْفِ أَبِي ذَرٍّ قَالَ فَخَرَجَ أَبُو ذَرٍّ وَهُوَ يَقُولُ وَإِنْ رَغِمَ أَنْفُ أَبِي ذَرٍّ
زہیر بن حرب، احمد بن خراش، عبدالصمد بن عبدالوارث، حسین، ابن بریدہ، یحیی بن یعمر، ابواسود دیلی ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سفید کپڑا اوڑھے ہوئے سو رہے تھے میں واپس چلا گیا پھر دوبارہ حاضر ہو ا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جاگ رہے تھے میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیٹھ گیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس بندے نے لَا ِالٰہ اِلَّا اللہ کہا اور اس پر وہ مرگیا تو وہ جنت میں داخل ہوگا میں نے عرض کیا اگرچہ وہ زنا کرتا ہو اور چوری کی ہو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور چوری کی ہوتین مرتبہ فرمایا پھر چوتھی مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگرچہ وہ زنا اور چوری کرے ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ناک خاک آلود ہو، پھر حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا محبت اور شفقت بھر اجملہ دھراتے ہوئے نکلے کہ ابوذر کی ناک خاک آلود ہو-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment